٤ والاول اختیار الکرخی وہو الظاہر والثانی اختیار الثلجی ٥ والحکم غیر مقصور علی المصلی بل یجوز فی جمیع افنیة المصر لانہا بمنزلتہ فی حوائج اہلہ (٦٠٧) ویجوز بمنیٰ ان کان الامیر امیر الحجاز وکان الخلیفة مسافرا عند ابی حنیفة وابی یوسف)
جائیں تو سب کی گنجائش نہ رہے ]تو اسکو مصر جامع یعنی بڑا شہر کہتے ہیں ۔[
تشریح : حضرت امام ابو یوسف کی دوسری روایت یہ ہے کہ مصر جامع اتنے بڑے شہر کوکہیں گے کہ اس شہر میں یا گاؤں میں جتنے مساجد ہیں ان میں سے بڑی مسجد میں گاؤںکے لوگ جمع ہو جائیں تو مسجد میں سب آدمیوں کی گنجائش نہ رہے اور مسجد بھر کر کچھ آدمی زیادہ ہی ہو جائے تو اس گاؤں کو مصر جامع کہا جائے گا ۔
وجہ : اس تعریف کی وجہ اثر کا اشارہ ہے ۔ سمعت عمر بن دینار یقول اذا کان المسجد یجمع فیہ الصلوة فلتصل فیہ الجمعة مصنف عبد الرزاق ، باب القری الصغار ج ثالث ص٧١ نمبر ٥١٩٨) اس سے معلوم ہوا کہ اگر تمام آدمی جمع ہو کر ایک مسجد میں نماز پڑھتے ہوں تو اس میں جمعہ جائز ہے ۔آج کل حنفیہ کے یہاںاسی تعریف کو مانتے ہیں اور اسی کی بنیاد پر دیہات میں جمعہ کی نماز پڑھتے ہیں
ترجمہ: ٤ شہر کی پہلی تعریف کو امام کرخی نے اختیار کیا ، اور ظاہر مذہب یہی ہے ۔ اور دوسری تعریف کو حضرت ثلجی نے اختیار کیا ۔
تشریح : اوپر بڑے شہر کی تعریف میں حضرت امام ابو یوسف کی دو روایتیں گزریں ۔ ان میں سے پہلی روایت کو امام کرخی نے اختیار فر ما یا کہ جہاں امیر اور قاضی ہو اور احکام نافذ کر تا ہو اسکو بڑا شہر کہا جائے گا ۔ اور دوسری روایت کو امام ثلجی نے اختیار فر مایا ، کہ گاؤں کی سب سے بڑی مسجد میں سب لوگ جمع ہو جائیں تو مسجد بھر جائے تو اسکو بڑا شہر کہا جائے ۔ یہ روایت سہولت کے لئے ہے ۔
ترجمہ: ٥ اور حکم عید گاہ پر منحصر نہیں ہے بلکہ شہر کے تمام فناء میں جائز ہے اسلئے کہ وہ شہر والے کی حاجت اصلیہ کے درجے میں ہے ۔
تشریح : متن میں یہ قید تھی کہ شہر کی عید گاہ میں جمعہ پڑھ سکتا ہے ۔ اسکی تشریح فر ماتے ہیں کہ عید گاہ کی کوئی تخصیص نہیںہے بلکہ شہر کے اردگرد جو مقامات ہیں جن سے شہر والے فائدہ اٹھاتے ہیں ، مثلا گھوڑ دوڑ کا میدان ، قبرستان ، پارک ، جانور چرانے کی چراگاہ وغیرہ ان سب میں جمعہ کی نماز اداء کر سکتا ہے ، یہ بھی عید گاہ کے درجے میں ہے کیونکہ شہر والے ان مقامات سے بھی فائدہ اٹھاتے ہیں اور اپنی ضرورت پوری کرتے ہیں، اور جمعہ بھی ایک ضرورت ہے اسلئے اسکو بھی فناء شہر میں پڑھ سکتا ہے ۔
ترجمہ: (٦٠٧)اور منی میں جمعہ جائز ہے اگرحج کا امیر صوبہ حجاز کا امیر ہو ، یا خود خلیفہ مسافر ہو ، امام ابو حنیفہ اور امام ابو یوسف