Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 2

257 - 645
١   لقولہ علیہ السلام لا جمعة ولا تشریق ولافطر ولا اضحی الافی مصر جامع   ٢ والمصر الجامع کل موضع لہ امیر وقاض یُنفِّذ الاحکام ویقیم الحدود  ٣ وہٰذا عن ابی یوسف وعندہ انہم اذا اجتمعوا فی اکبر مساجدہم لم یسعہم   

جب مصعب ابن عمیر   کو  مدینہ بھیجا تو اس وقت وہاں نماز پڑھنے والے کل بارہ آدمی تھے اور انہیں کو جمعہ کی نماز پڑھائی ، عبارت یہ ہے ۔ و یذکر عن الزھری أن مصعب ابن عمیر  حین بعثہ النبی  ۖ الی المدینة جمع بھم و ھم اثنا عشرة رجلا ۔ (  سنن بیہقی ، باب العدد الذین اذا کانوا فی قریة وجبت علیھم الجمعة ، ج ثالث ، ص ٢٥٥، نمبر٥٦١٧ )اس اثر سے معلوم ہوا کہ خود مدینہ طیبہ میں صرف ١٢ آدمیوں سے جمعہ قائم کیا گیا ہے جس سے معلوم ہوا کہ گاؤںمیں جمعہ پڑھنا جائز ہے ۔
ترجمہ:   ١   حضور علیہ السلام کے قول کی وجہ سے کہ جمعہ ، اور تکبیر تشریق ، اور عید الفطر ، اور عید الاضحی جائز نہیں ہے مگر شہر جامع میں۔ 
تشریح : تلاش سے معلوم ہوا کہ یہ حضرت علی  کا قول ہے ۔قال علی  : لا جمعة و لا تشریق و لا صلوة فطر و لا اضحی الا فی مصر جامع أو مدینة عظیمة ۔( مصنف ابن ابی شیبة ٣٣١ من قال لا جمعة ولاتشریق الا فی مصر جامع ،ج اول ،ص٤٣٩،نمبر٥٠٥٩ مصنف عبد الرزاق ، باب القری الصغار ، ج ثالث ، ص ٧٠ ،نمبر ٥١٩١)اس اثر میں ہے کہ جمعہ اور تکبیر تشریق شہر کے علاوہ میں جائز نہیں ہے ۔ ۔ اس اثر کا ایک تر جمہ یہ بھی کیا گیا ہے کہ جمعہ جائز نہیں ہے مگر شہر کی جامع مسجد میں ۔
ترجمہ: ٢  مصر جامع ہر وہ شہر ہے جس میں امیر ہو اور قاضی ہو جو احکام کو نافذ کر تا ہو ، اور حدود قائم کر تا ہو ، یہ روایت حضرت امام ابو یوسف  سے  روایت ہے ۔ 
تشریح :  مصر جامع ]بڑا شہر [ کی دو تعریفیں یہاں بیان کی ہیں ۔ ایک یہ ہے کہ ایسے شہر کو مصر جامع کہتے ہیں جس میں امیر ہو اور قاضی ہو جو احکام نافذ کر تے ہوں اور مجرم پر حدود اور قصاص جاری کرتے ہوں ۔  حضرت امام ابو یوسف  سے ایک تعریف یہ مروی ہے ۔ اور اسی کو حضرت امام کرخی  نے اختیار کیا ہے ۔
وجہ : اس اثر میں اسکا ثبوت ہے ۔  قلت لعطاء ماالقریة الجامعة قال ذات الجماعة والامیر والقصاص والدور المجتمعة غیر المفترقة الآخذ بعضھا ببعض کھیئة جدہ ۔ (مصنف عبد الرزاق ج ثالث ص ٧١ نمبر٥١٩٣) اس اثر سے معلوم ہوا کہ بڑی بستی اس کو کہتے ہیں جس میں امیر ہو،قصاص اور حدود نافذ کئے جاتے ہوں اور گھر قریب قریب ہوں،خیمہ زنوں کی طرح دور دور گھرنہ ہوں۔
ترجمہ: ٣  اور حضرت امام ابو یوسف  سے ہی دوسری روایت ہے کہ سبھی لوگ  وہاں کی مسجدوں میں سے بڑی مسجد میں جمع ہو 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 فصل ما یکرہ فی ا لصلوة 13 1
3 فصل فی آداب الخلاء 35 2
4 باب صلوة الوتر 42 3
5 وتر کا بیان 42 4
7 باب النوافل 56 3
8 فصل فی القرأة 66 3
9 فصل فی قیام رمضان 94 3
10 فصل فی التراویح 94 3
11 باب ادراک الفریضة 104 3
12 باب قضاء الفوائت 127 3
13 باب سجود السہو 144 3
14 باب صلوٰة المریض 178 3
15 باب سجود التلاوة 197 3
16 باب صلوة المسافر 218 3
17 میل شرعی،میل انگریزی اور کیلو میٹر میں فرق 222 16
18 بحری میل 228 16
19 باب صلوة الجمعة 254 2
20 باب صلوة العیدین 290 19
21 فصل فی تکبیرات تشریق 312 20
23 باب صلوة الکسوف 318 19
24 باب صلوة الاستسقاء 326 19
25 باب صلوة الخوف 332 19
26 باب الجنائز 339 2
27 فصل فی الغسل 342 26
28 فصل فی التکفین 352 26
29 کفن کا بیان 352 26
30 کفن بچھانے اور لپیٹنے کا طریقہ 355 26
31 فصل فی الصلوة علی ا لمیت 361 26
32 فصل فی حمل الجنازة 384 26
33 فصل فی الدفن 389 26
34 باب الشہید 397 2
35 باب الصلوٰة فی الکعبة 413 2
36 کتاب الزکوٰة 419 1
38 باب صدقة الصوائم 419 36
39 باب زکوة الابل 451 38
40 فصل فی البقر 458 38
41 فصل فی الغنم 464 38
43 فصل فی الخیل 469 38
44 فصل فی مالا صدقة فیہ 473 38
45 جانور کے بچوں کا فصل 473 38
46 باب زکوٰة المال 498 36
47 فصل فی الفضة 498 46
48 فصل فی الذہب 505 46
49 درہم کا وزن 509 46
50 دینار کا وزن 509 46
51 نصاب اور اوزان ایک نظر میں 510 46
52 چاندی کا نصاب 510 46
53 سونے کا نصاب 510 46
54 رتی اور ماشہ کا حساب 511 46
55 فصل فی العروض 512 46
56 باب فی من یمرّ علی العاشر 520 36
57 باب فی المعادن والرکاز 541 56
58 باب زکوٰة الزّروع والثمار 556 56
59 باب من یجوز دفع الصّدقات الیہ ومن لا یجوز 584 56
61 باب مصارف الزکوة 584 56
62 باب صدقة الفطر 618 36
63 فصل فی مقدار الواجب و وقتہ 634 62
64 صدقة الفطر کی مقدار 641 62
65 صاع کا وزن 641 62
Flag Counter