Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 2

248 - 645
 ١  لانہ علیہ السلام واصحابہ رضوان اﷲ علیہم کانوا یسافرون ویعودون الی اوطانہم مقیمین من غیر عزم جدید(٦٠٢)   ومن کان لہ وطن فانتقل منہ واستوطن غیرہ ثم سافر فدخل وطنہ الاوّل قصر)  ١    لانہ لم یبق وطنالہ الا یری انہ علیہ السلام بعد الہجرة عدّ نفسہ بمکة من المسافرین
 
کی نیت کرے یا نہ کرے) 
ترجمہ:    ١  اسلئے کہ حضور ۖ اور صحابہ  سفر کر تے تھے پھر اپنا وطن واپس ہو تے تو بغیر نئے ارادے کے ہی مقیم ہو تے  ۔ 
تشریح :  حضور ۖ اور صحابہ کرام سفر فر ماتے اور جب مدینہ طیبہ واپس آتے تو اقامت کی نیت نہیں بھی کر تے تب بھی مقیم ہو جاتے ، نیا ارادہ کرنے کی ضرورت نہیں ہو تی اس سے معلوم ہوا کہ وطن اصلی میں داخل ہو تے ہی آدمی مقیم ہو جائے گا چا ہے وہاں ٹھہرنے کا ارادہ کیا ہو یا نہ کیا ہو ۔
ترجمہ:  (٦٠٢)جس کا وطن ہو اور اس سے منتقل ہو گیا اور دوسری جگہ کو وطن بنایا پھر سفر کیا اور پہلے وطن میں داخل ہوا تو نمازمیں قصر ہی کرے۔  
تشریح :  مثلا ایک آدمی کا بریڈ فورڈ وطن اصلی تھا ، اسکو چھوڑ کر مانچیسٹر وطن اصلی بنا لیا تو اب مانچیسٹر وطن اصلی ہو گیا اور بریڈ فورڈ کا وطن اصلی ختم ہو گیا ، اب بریڈ فورڈ جائے گا تو قصر کرے ، کیونکہ وہ اب وطن با قی نہیں رہا ۔   
وجہ:  (١) حدیث میں ہے ۔  عن عمران بن حصین قال غزوت مع رسول اللہ ۖ وشھدت معہ الفتح فاقام بمکة ثمانی عشرة لیلةلا یصلی الا رکعتین ویقول یا اھل البلد! صلوا اربعا فانا قوم سفر (ابو داؤد شریف ، باب متی یتم المسافر ص ١٨٠ نمبر ١٢٢٩ مصنف عبد الرزاق ، باب مسافر ام مقیمین ج ثانی ص ٥٤٠، نمبر ٤٣٦٩)حضور ۖ اور  صحابہ کرام مکہ مکرمہ سے ہجرت فر ما گئے تو جب مکہ مکرمہ تشریف لا ئے جو پہلے وطن تھا وہاں قصر فر ماتے رہے ، اور یہ بھی فر ما یا کہ ہم مسافر لوگ ہیں ۔ جس سے معلوم ہوا کہ وطن سے ہجرت کے بعد وہ وطن با قی نہیں رہتا ۔  
اصول:  دوسری جگہ وطن اصلی بنانے سے پہلا وطن اصلی باطل ہو جائے گا۔
 ترجمہ:  ١  اسلئے کہ اسکا پہلا وطن اب وطن با قی نہیں رہا ۔کیا آپ نہیں دیکھتے ہیں کہ حضور ۖ اپنے آپ کو ہجرت کے بعد مکہ مکرمہ میں مسافر شمار کر تے تھے۔  
تشریح :  اب پہلا وطن وطن با قی نہیں رہا ۔ کیونکہ مکہ مکرمہ سے ہجرت کے بعد حضور ۖ نے اپنے آپ کو وہاں مسافر شمار کیا ۔ اوپر حدیث گزری ۔ 
 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 فصل ما یکرہ فی ا لصلوة 13 1
3 فصل فی آداب الخلاء 35 2
4 باب صلوة الوتر 42 3
5 وتر کا بیان 42 4
7 باب النوافل 56 3
8 فصل فی القرأة 66 3
9 فصل فی قیام رمضان 94 3
10 فصل فی التراویح 94 3
11 باب ادراک الفریضة 104 3
12 باب قضاء الفوائت 127 3
13 باب سجود السہو 144 3
14 باب صلوٰة المریض 178 3
15 باب سجود التلاوة 197 3
16 باب صلوة المسافر 218 3
17 میل شرعی،میل انگریزی اور کیلو میٹر میں فرق 222 16
18 بحری میل 228 16
19 باب صلوة الجمعة 254 2
20 باب صلوة العیدین 290 19
21 فصل فی تکبیرات تشریق 312 20
23 باب صلوة الکسوف 318 19
24 باب صلوة الاستسقاء 326 19
25 باب صلوة الخوف 332 19
26 باب الجنائز 339 2
27 فصل فی الغسل 342 26
28 فصل فی التکفین 352 26
29 کفن کا بیان 352 26
30 کفن بچھانے اور لپیٹنے کا طریقہ 355 26
31 فصل فی الصلوة علی ا لمیت 361 26
32 فصل فی حمل الجنازة 384 26
33 فصل فی الدفن 389 26
34 باب الشہید 397 2
35 باب الصلوٰة فی الکعبة 413 2
36 کتاب الزکوٰة 419 1
38 باب صدقة الصوائم 419 36
39 باب زکوة الابل 451 38
40 فصل فی البقر 458 38
41 فصل فی الغنم 464 38
43 فصل فی الخیل 469 38
44 فصل فی مالا صدقة فیہ 473 38
45 جانور کے بچوں کا فصل 473 38
46 باب زکوٰة المال 498 36
47 فصل فی الفضة 498 46
48 فصل فی الذہب 505 46
49 درہم کا وزن 509 46
50 دینار کا وزن 509 46
51 نصاب اور اوزان ایک نظر میں 510 46
52 چاندی کا نصاب 510 46
53 سونے کا نصاب 510 46
54 رتی اور ماشہ کا حساب 511 46
55 فصل فی العروض 512 46
56 باب فی من یمرّ علی العاشر 520 36
57 باب فی المعادن والرکاز 541 56
58 باب زکوٰة الزّروع والثمار 556 56
59 باب من یجوز دفع الصّدقات الیہ ومن لا یجوز 584 56
61 باب مصارف الزکوة 584 56
62 باب صدقة الفطر 618 36
63 فصل فی مقدار الواجب و وقتہ 634 62
64 صدقة الفطر کی مقدار 641 62
65 صاع کا وزن 641 62
Flag Counter