(٥٩٨) وان دخل معہ فی فائتة لم تجزہ ) ١ لانہ لایتغیر بعد الوقت لانقضاء السبب کما لاتتغیر بنیة الاقامة
تبدیل ہو نے کا سبب ختم ہو گیا ۔ اور اگر وقت کے اندر مسافر نے مقیم امام کی اقتداء کی تو مسافر امام کی اقتداء میں چار رکعت نماز پڑھے
وجہ : اسکی دو وجہ ہیں (١) ایک تو یہ کہ امام کی اقتداء کی، اسلئے کہ امام کی اقتداء نماز کو بدلنے والی چیز ہے ۔ جسکو ٫ مغیر ،کہتے ہیں
(٢) اور دوسری چیز ہے ٫وقت، جو بدلنے کا سبب ہے ۔ یہاں اقتداء اور وقت دونوں مل گئے اسلئے نماز چار رکعت ہو جائے گی ۔
جس طرح وقت میں اقامت کی نیت کر لے تو دو رکعت نماز چار رکعت ہو جائے گی ۔ اور وقت گزر گیا تو دو ہی لازم رہے گی ۔ تو یہاں بھی بدلنے والی دو چیزیں ہیں ]١[ وقت ، جو بدلنے کا سبب ہے ، ]٢[ اور اقامت کی نیت ، جو بدلنے والی ہے ، جسکو٫ مغیر ، کہتے ہیں ۔ دونوں مل جائیں تو تبدیل ہو گی اور دونوں میں سے ایک ہو اور دوسرا نہ ہو تو تبدیل نہیں ہو گی ۔
لغت : ۔ لاتصال المغیر بالسبب و ھو الوقت : ۔ اس عبارت کا مطلب یہ ہے کہ مغیر ، یعنی امام کی اقتدا کر نا سبب کے ساتھ متصل ہو گیا ، یعنی وقت کے ساتھ مل گیا تو دو رکعت تبدیل ہو کرچار رکعت ہو جائے گی ۔ ۔ مغیر سے مراد اقتداء ہے۔اور اقامت کی نیت ہے ۔
ترجمہ: (٥٩٨)اور اگر مسافر مقیم کی اقتدا میں فائتہ نماز میں داخل ہوا تو مسافر کی نماز مقیم کے پیچھے جائز نہیں ہے۔
تشریح : وقت ختم ہو چکا ہے اور نماز فوت ہو چکی ہے ۔اس کی قضا کرتے وقت مسافر مقیم کی اقتدا کرے تو اقتدا ہی جائز نہیں ہے۔کیونکہ مسافر پر اب دو رکعت ہی لازم ہے۔اس کی تبدیلی ہو کر عصر ، ظہر اور عشا کی نماز چار رکعت نہیں ہو سکتی۔اس لئے اب مقیم امام کی اقتدا میں نمازنہیں پڑھے گا۔ کیونکہ یا تو دو رکعت پر سلام پھیرے گا اس صورت میں امام کی مخالفت لازم آئے گی ،یا چار رکعت پڑھے گا تو فرض کے ساتھ دو رکعت مزید نفل ملائے گا جو جائز نہیں۔کیونکہ اس پر فرض دو رکعت ہی لازمی طور پر ہے۔جو چار رکعت میں تبدیل نہیں ہوگی۔
وجہ : (١) اثر میں ہے ۔ عن الثوری قال : من نسی صلوة فی الحضرفذکر فی السفر صلی اربعا ، و ان نسی صلوة فی السفر ذکر فی الحضر صلی رکعتین ۔ ( مصنف عبد الرزاق ، باب من نسی صلاة الحضر ، ج ثانی ، ص ٣٥٨، نمبر ٤٤٠٠)اس اثر میں ہے کہ مسافر وقت کے بعد دو رکعت ہی قضاء کریں گے۔ (٢) سبب یعنی وقت بھی نہیں رہا جو نماز کی رکعتوں کو تبدیل کر سکے ۔
اصول: وقت گزرنے کے بعد مسافر کی نماز کی رکعتوں میں تبدیلی نہیں ہوگی۔
ترجمہ: ١ اسلئے کہ وقت کے بعد رکعتوں میں تبدیلی نہیں ہو گی سبب ]یعنی وقت [ کے ختم ہو جانے کی وجہ سے ، جیسا کہ وقت