Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 2

239 - 645
تصح نیة الاقامة فی المفازة وہو الظاہر(٥٩٤)   ولو دخل مصرا علیٰ عزم ان یخرج غدا اوبعد غدولم ینو مدة الاقامة حتی بقی علیٰ ذٰلک سنین قصر)   ١  لان ابن عمر اقام باٰذربیجان ستة اشہر 

گے ۔ اور چار رکعت نماز پڑھیں گے۔
 ترجمہ:  (٥٩٤)اگر کسی شہر میں اس ارادے سے داخل ہوا کہ کل یا پرسوں نکل جائے گا ، اور  پندرہ دن ٹھہرنے کی نیت نہیں کی یہاں تک کہ کئی سال تک ٹھہرا رہا تو قصر ہی کر تا رہے گا ۔ 
تشریح : یہ مسئلہ اس اصول پر ہے کہ پندرہ دن ٹھہرنے کا پختہ ارادہ کرے گا تو مقیم ہو گا اور پندرہ دن سے کم ارادہ کیا تو مسافر ہی رہے گا ۔ اسی طرح پختہ ارادہ نہیں ہے ، بلکہ آج جاؤں گا یا کل چلا جاؤں گا کا ارادہ ہے تو چاہے کئی سال تک ٹھہرا رہے مسافر ہی رہے گا۔ 
   شرح : کوئی آدمی کسی شہر میں آیا اور یوں ارادہ کیا کہ کل یہاں سے چلا جاؤں گا ، یا پر سوں چلا جاؤں گا اسی طرح کئی سال تک ٹھہرا رہا تو بھی اس مدت میں  مسافر ہی رہے گا ، مقیم نہیں بنے گا ۔ اسلئے قصر ہی کر تا رہے ۔   
وجہ:  (١) پندرہ دن ٹھہرنے کا پختہ ارادہ ہو تواتمام کرے گا ۔ یہاں پختہ ارادہ نہیں ہے اسلئے قصر ہی کر تا رہے گا ۔ (٢) حضورۖ فتح مکہ کے موقع پر مکہ تشریف لائے اور پندرہ دن ٹھہرنے کا پختہ ارادہ نہیں کیا تھا اس لئے انیس دن تک رہے اور قصر ہی فر ماتے رہے حدیث یہ ہے  ۔ عن ابن عباس  قال : اقام  رسول اللہ  ۖ تسعة عشر یقصر ، فنحن اذا سافر نا تسعة عشر قصرنا و ان زدنا أتممنا ۔ ( بخاری شریف ، باب ما جاء فی التقصیر ، و کم یقیم حتی یقصر ، ص ١٧٤، نمبر ١٠٨٠) اس حدیث میں ہے کہ فتح مکہ کے موقع پر  ١٩ دن ٹھہرے تو قصر کر تے رہے اور اس سے زیادہ ٹھہرتے تو اتمام کر تے ۔ لیکن یہ ٹھہر نا پختہ ارادے کے ساتھ نہیں تھا اسلئے قصر کرتے رہے ۔ (٣) عن جابر بن عبد اللہ قال اقام رسول اللہ ۖ بتبوک عشرین یوما یقصر الصلوة۔ (ابو داؤد شریف، باب اذااقام بارض العدو یقصر ص ١٨١ نمبر ١٢٣٥)  اس حدیث میں ہے کہ حضور ۖ تبوک میں بیس دن رہے لیکن بیس دن رہنے کا پختہ ارادہ نہیں تھا ، بلکہ یہ تھا کہ جلدی فتح ہو جائے تو واپس چلا جاؤنگا ، اسلئے بیس دن کے با وجود قصر ہی فر ماتے رہے (٤) اس کا ثبوت اس اثر میں ہے۔ قال کان ابن عمر اذا اجمع علی اقامة خمس عشرة سرح ظھرہ وصلی اربعا۔( مصنف ابن ابی شیبة٧٤١ باب من قال اذا اجمع علی اقامة خمسة عشرة اتم  ج ثانی ص ٢١١،نمبر٨٢١٧ مصنف بن عبد الرزاق ، باب الرجل یخرج فی وقت الصلوة ج ثانی ص ٣٥٢ نمبر ٤٣٥٥  ترمذی شریف ، باب ماجاء فی کم تقتصر الصلوة ص ١٢٢ نمبر ٥٤٨) اس اثر میں ہے اجمع ، یعنی پختہ ارادہ کرے ، جس کا مطلب یہ ہوا کہ پختہ ارادہ نہ ہو تو قصر ہی کر تا رہے گا ۔
 ترجمہ:    ١  (٥) اس لئے کہ حضرت ابن عمر  اذر بیجان میں چھ مہینے ٹھہرے رہے پھر بھی قصر کر تے رہے ۔
 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 فصل ما یکرہ فی ا لصلوة 13 1
3 فصل فی آداب الخلاء 35 2
4 باب صلوة الوتر 42 3
5 وتر کا بیان 42 4
7 باب النوافل 56 3
8 فصل فی القرأة 66 3
9 فصل فی قیام رمضان 94 3
10 فصل فی التراویح 94 3
11 باب ادراک الفریضة 104 3
12 باب قضاء الفوائت 127 3
13 باب سجود السہو 144 3
14 باب صلوٰة المریض 178 3
15 باب سجود التلاوة 197 3
16 باب صلوة المسافر 218 3
17 میل شرعی،میل انگریزی اور کیلو میٹر میں فرق 222 16
18 بحری میل 228 16
19 باب صلوة الجمعة 254 2
20 باب صلوة العیدین 290 19
21 فصل فی تکبیرات تشریق 312 20
23 باب صلوة الکسوف 318 19
24 باب صلوة الاستسقاء 326 19
25 باب صلوة الخوف 332 19
26 باب الجنائز 339 2
27 فصل فی الغسل 342 26
28 فصل فی التکفین 352 26
29 کفن کا بیان 352 26
30 کفن بچھانے اور لپیٹنے کا طریقہ 355 26
31 فصل فی الصلوة علی ا لمیت 361 26
32 فصل فی حمل الجنازة 384 26
33 فصل فی الدفن 389 26
34 باب الشہید 397 2
35 باب الصلوٰة فی الکعبة 413 2
36 کتاب الزکوٰة 419 1
38 باب صدقة الصوائم 419 36
39 باب زکوة الابل 451 38
40 فصل فی البقر 458 38
41 فصل فی الغنم 464 38
43 فصل فی الخیل 469 38
44 فصل فی مالا صدقة فیہ 473 38
45 جانور کے بچوں کا فصل 473 38
46 باب زکوٰة المال 498 36
47 فصل فی الفضة 498 46
48 فصل فی الذہب 505 46
49 درہم کا وزن 509 46
50 دینار کا وزن 509 46
51 نصاب اور اوزان ایک نظر میں 510 46
52 چاندی کا نصاب 510 46
53 سونے کا نصاب 510 46
54 رتی اور ماشہ کا حساب 511 46
55 فصل فی العروض 512 46
56 باب فی من یمرّ علی العاشر 520 36
57 باب فی المعادن والرکاز 541 56
58 باب زکوٰة الزّروع والثمار 556 56
59 باب من یجوز دفع الصّدقات الیہ ومن لا یجوز 584 56
61 باب مصارف الزکوة 584 56
62 باب صدقة الفطر 618 36
63 فصل فی مقدار الواجب و وقتہ 634 62
64 صدقة الفطر کی مقدار 641 62
65 صاع کا وزن 641 62
Flag Counter