Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 2

235 - 645
  ١  لان  الاقامة تتعلق بدخولہا فیتعلق السفر بالخروج عنہا ٢   وفیہ الاثر عن علی لوجاوزنا ہٰذا الخُصَّ لقصرنا(٥٩٣)  ولا یزال علیٰ حکم السفر حتی ینوی الاقامة فی بلدة اوقریة خمسة عشریومًا اواکثروان نوی اقل من ذٰلک قصر )

کے باہر بانس کے جھونپڑے تھے اس لئے حضرت علی نے فرمایا کہ ان جھونپڑوں سے آگے بڑھتے تو دو رکعت نماز پڑھتے لیکن ان جھونپڑوں کے پاس ہیں اس لئے چار رکعت نماز پڑھیںگے۔کیونکہ فنائے شہر میں ابھی موجود ہیں۔
 ترجمہ :    ١  اسلئے کہ اقامت وطن میں داخل  ہو نے سے تعلق رکھتا ہے ، تو سفر اس سے نکلنے سے تعلق رکھے گا ۔ 
تشریح :  یہ دلیل عقلی ہے ۔ وطن میں داخل ہو تو آدمی مقیم ہو جا تا ہے ۔ اسی پر قیاس کر تے ہوئے آدمی وطن سے با ہر نکلے تو مسافر بنے گا۔ اور فنائے شہر تک وطن سمجھا جا تا ہے  اسلئے  فنائے شہر سے باہر نکلے گا تب وطن سے باہر نکلنا شمار کیا جائے گا ۔
 ترجمہ :  ٢  اسکے بارے میں حضرت علی  کا قول ہے کہ اگر اس جھونپڑے سے آگے بڑھتا تو قصر کر تا ۔ 
تشریح :  حضرت علی  کا یہ اثر اوپر گزر گیا ہے۔ 
 ترجمہ  (٥٩٣) ہمیشہ مسافرت کے حکم پر رہے گا۔یہاں تک کہ کسی شہر میں یا گاؤں میں  پندرہ دن کی اقامت کی نیت کرے یا زیادہ کی۔پس اس کو اتمام لازم ہوگا۔اور اگر اس سے کم اقامت کی نیت کی توقصر کرے گا ۔
 تشریح : کسی ایک شہر یا گاؤں میں پندرہ دن تک ٹھہرنے کی نیت کرے گا تو وہ وطن اقامت ہو جائے گا اس لئے اب وہ دو رکعت نماز کے بجائے چار رکعت نماز پڑھے گااور اتمام کرے گا۔ اور اگر کسی شہر میں پندرہ دن سے کم ٹھہرنے کی نیت کی تو وہ قصر ہی کرے گااتمام نہیں کرے گا۔ کیونکہ حنفیہ کے نزدیک پندرہ دن سے کم وطن اقامت نہیں ہے۔  
وجہ:  (١)حدیث میں ہے۔  عن ابن عباس قال اقام النبی ۖ تسعة عشر یقصر فنحن اذا سافرنا تسعة عشر قصرنا وان زدنا اتممنا۔ (بخاری شریف ، باب ما جاء فی التقصیرکم یقیم حتی یقصر ص ١٤٧ نمبر ١٠٨٠  ابو داؤد شریف ، باب متی یتم المسافر ص ١٨٠ نمبر ١٢٢٩) اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ آپ مکہ مکرمہ میں انیس روز رہے ہیں ۔ابو داأد کی حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ اٹھارہ روز رہے ہیں۔ اور ایک روایت سے معلوم ہوتا ہے کہ سترہ روز رہے ہیں اور پھر بھی قصر کرتے رہے ہیں۔اس کا مطلب یہ ہے کہ سترہ دن یا انیس دن سے کم اقامت کرے تو قصر کرے گا۔(٢)اور بخاری شریف ، مسلم شریف اور ابو داؤد شریف کی دوسری حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ آپۖ مکہ میں دس دن ٹھہرے تھے۔  سمعت انسا یقول خرجنا مع النبی ۖ من المدینة الی مکة فکان یصلی رکعتین رکعتین حتی رجعنا الی المدینة قلت اقمتم بمکة شیئا؟ قال اقمنا عشرا ۔ (بخاری شریف ، باب ماجاء فی التقصیر وکم یقیم حتی یقصر ص ١٤٧ نمبر ١٠٨١  مسلم شریف ، فصل الی متی یقصر اذا اقام ببلدہ ص ٢٤٣ نمبر 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 فصل ما یکرہ فی ا لصلوة 13 1
3 فصل فی آداب الخلاء 35 2
4 باب صلوة الوتر 42 3
5 وتر کا بیان 42 4
7 باب النوافل 56 3
8 فصل فی القرأة 66 3
9 فصل فی قیام رمضان 94 3
10 فصل فی التراویح 94 3
11 باب ادراک الفریضة 104 3
12 باب قضاء الفوائت 127 3
13 باب سجود السہو 144 3
14 باب صلوٰة المریض 178 3
15 باب سجود التلاوة 197 3
16 باب صلوة المسافر 218 3
17 میل شرعی،میل انگریزی اور کیلو میٹر میں فرق 222 16
18 بحری میل 228 16
19 باب صلوة الجمعة 254 2
20 باب صلوة العیدین 290 19
21 فصل فی تکبیرات تشریق 312 20
23 باب صلوة الکسوف 318 19
24 باب صلوة الاستسقاء 326 19
25 باب صلوة الخوف 332 19
26 باب الجنائز 339 2
27 فصل فی الغسل 342 26
28 فصل فی التکفین 352 26
29 کفن کا بیان 352 26
30 کفن بچھانے اور لپیٹنے کا طریقہ 355 26
31 فصل فی الصلوة علی ا لمیت 361 26
32 فصل فی حمل الجنازة 384 26
33 فصل فی الدفن 389 26
34 باب الشہید 397 2
35 باب الصلوٰة فی الکعبة 413 2
36 کتاب الزکوٰة 419 1
38 باب صدقة الصوائم 419 36
39 باب زکوة الابل 451 38
40 فصل فی البقر 458 38
41 فصل فی الغنم 464 38
43 فصل فی الخیل 469 38
44 فصل فی مالا صدقة فیہ 473 38
45 جانور کے بچوں کا فصل 473 38
46 باب زکوٰة المال 498 36
47 فصل فی الفضة 498 46
48 فصل فی الذہب 505 46
49 درہم کا وزن 509 46
50 دینار کا وزن 509 46
51 نصاب اور اوزان ایک نظر میں 510 46
52 چاندی کا نصاب 510 46
53 سونے کا نصاب 510 46
54 رتی اور ماشہ کا حساب 511 46
55 فصل فی العروض 512 46
56 باب فی من یمرّ علی العاشر 520 36
57 باب فی المعادن والرکاز 541 56
58 باب زکوٰة الزّروع والثمار 556 56
59 باب من یجوز دفع الصّدقات الیہ ومن لا یجوز 584 56
61 باب مصارف الزکوة 584 56
62 باب صدقة الفطر 618 36
63 فصل فی مقدار الواجب و وقتہ 634 62
64 صدقة الفطر کی مقدار 641 62
65 صاع کا وزن 641 62
Flag Counter