Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 2

231 - 645
١   وقال الشافعی فرضہ الاربع والقصر رخصة اعتبارا بالصوم  
 
ترجمہ:    ١   حضرت امام شافعی  نے فر ما یا کہ مسافر کا فرض تو چار رکعت ہے البتہ قصر کر نا رخصت ہے ۔وہ قیاس کر تے ہیں روزے پر ۔ 
تشریح :  حضرت امام شافعی  ، امام مالک  ، اور امام احمد  کے نزدیک بھی سفر میں قصر کر نا رخصت ہے اور چار رکعت پڑھنا  افضل ہے ، یعنی اگر دو رکعت پڑھ لی  تب بھی ٹھیک ہے کوئی کراہیت نہیں کیونکہ حدیث سے ثابت ہے ۔ لیکن اگر چار رکعت پڑھے تو افضل ہے ۔ موسوعة میں عبارت یہ ہے ۔ قال الشافعی  : القصر فی الخوف و السفر بالکتاب ، ثم بالسنة ، و القصر فی السفر بلا خوف سنة ، و الکتاب یدل علی ان القصر فی السفر بلا خوف رخصة من اللہ عز و جل ، لا أن حتما علیھم أن یقصروا کما کان ذالک فی الخوف ۔ ( موسوعة امام شافعی  ، باب صلوة المسافر،ج ثانی ، ص ٨، نمبر ١٨٤٥)  اس عبارت میں ہے کہ قصر کر نا واجب نہیں ہے رخصت ہے ۔  
وجہ: (١)انکی دلیل یہ آیت ہے ۔  و اذا ضربتم فی الارض فلیس علیکم جناح أن تقصروا من الصلوة ان خفتم أن یفتنکم الذین کفروا ( سورة النساء  ٤،آیت ١٠١) اس آیت میں ہے کہ جب سفر کرو تو کوئی حرج کی بات نہیں ہے کہ نماز میں قصر کرو۔ اس حرج کے جملے سے پتہ چلتا ہے کہ قصر کرے تب بھی کوئی حرج نہیں ہے ، اور اتمام کرے تب بھی کوئی حرج نہیں ہے ۔ اسلئے اتمام افضل ہو گا ۔ البتہ چونکہ قصر حدیث سے ثابت ہے اسلئے اسکو مکروہ نہیں سمجھنا چاہئے ۔ (٢)حدیث میں ہے ۔عن عبد اللہ قال صلیت مع النبی ۖ بمنی رکعتین وابی بکر وعمر و مع عثمان صدرا من امارتہ ثم اتمھا (بخاری شریف ، باب ماجاء فی التقصیر ص ١٤٧ نمبر ١٠٨٢) اس حدیث میں حضرت عثمان نے سفر میں اتمام فرمایا ہے۔ جس سے معلوم ہوتا ہے کہ اتمام کرنا بھی جائز ہے۔(٣) عن عائشة  أن النبی  ۖ کان یقصر فی السفر و یتم ، و یفطر و یصوم ۔( دار قطنی ، کتاب الصوم ، باب القبلة للصائم ، ج ثانی ، ص ١٦٨، نمبر ٢٢٧٥ سنن بیہقی باب من ترک القصر فی السفر غیر رغبة عن السنة ، ج ثالث ، ص ٢٠٣، نمبر ٥٤٢٤) اس حدیث میں ہے کہ حضور ۖ قصر بھی فر ماتے تھے اور اتمام بھی ، اسلئے اتمام کر نا بھی جائز ہے ۔ (٤)عن عائشة قالت : خرجت مع رسول اللہ  ۖ فی عمرة رمضان فأفطر رسول اللہ  ۖ و صمت ُ و قصر و أتممت ُ ، فقلت یا رسول اللہ  ۖ بأبی انت و أمی أفطرت َ و صمت ُ ، و قصرت َ و أتممت ُ ، قال : ((أحسنت ِ یا عائشة )) ( دار قطنی ، کتاب الصوم ، باب القبلة للصائم ، ج ثانی ، ص ١٦٧، نمبر ٢٢٧٠ سنن بیہقی باب من ترک القصر فی السفر غیر رغبة عن السنة ، ج ثالث ، ص ٢٠٣، نمبر ٥٤٢٧) اس حدیث میں تو حضرت عائشہ  کے اتمام کر نے پر آپ ۖ نے انکو سراہا ، جس سے معلوم ہوا کہ اتمام کر نا بھی جائز ہے ۔ (٥) ایک دلیل یہ بھی ہے کہ سفر میں روزے نہ رکھنا رخصت ہے اسی طرح قصر کر نا بھی رخصت ہو گا ۔  
 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 فصل ما یکرہ فی ا لصلوة 13 1
3 فصل فی آداب الخلاء 35 2
4 باب صلوة الوتر 42 3
5 وتر کا بیان 42 4
7 باب النوافل 56 3
8 فصل فی القرأة 66 3
9 فصل فی قیام رمضان 94 3
10 فصل فی التراویح 94 3
11 باب ادراک الفریضة 104 3
12 باب قضاء الفوائت 127 3
13 باب سجود السہو 144 3
14 باب صلوٰة المریض 178 3
15 باب سجود التلاوة 197 3
16 باب صلوة المسافر 218 3
17 میل شرعی،میل انگریزی اور کیلو میٹر میں فرق 222 16
18 بحری میل 228 16
19 باب صلوة الجمعة 254 2
20 باب صلوة العیدین 290 19
21 فصل فی تکبیرات تشریق 312 20
23 باب صلوة الکسوف 318 19
24 باب صلوة الاستسقاء 326 19
25 باب صلوة الخوف 332 19
26 باب الجنائز 339 2
27 فصل فی الغسل 342 26
28 فصل فی التکفین 352 26
29 کفن کا بیان 352 26
30 کفن بچھانے اور لپیٹنے کا طریقہ 355 26
31 فصل فی الصلوة علی ا لمیت 361 26
32 فصل فی حمل الجنازة 384 26
33 فصل فی الدفن 389 26
34 باب الشہید 397 2
35 باب الصلوٰة فی الکعبة 413 2
36 کتاب الزکوٰة 419 1
38 باب صدقة الصوائم 419 36
39 باب زکوة الابل 451 38
40 فصل فی البقر 458 38
41 فصل فی الغنم 464 38
43 فصل فی الخیل 469 38
44 فصل فی مالا صدقة فیہ 473 38
45 جانور کے بچوں کا فصل 473 38
46 باب زکوٰة المال 498 36
47 فصل فی الفضة 498 46
48 فصل فی الذہب 505 46
49 درہم کا وزن 509 46
50 دینار کا وزن 509 46
51 نصاب اور اوزان ایک نظر میں 510 46
52 چاندی کا نصاب 510 46
53 سونے کا نصاب 510 46
54 رتی اور ماشہ کا حساب 511 46
55 فصل فی العروض 512 46
56 باب فی من یمرّ علی العاشر 520 36
57 باب فی المعادن والرکاز 541 56
58 باب زکوٰة الزّروع والثمار 556 56
59 باب من یجوز دفع الصّدقات الیہ ومن لا یجوز 584 56
61 باب مصارف الزکوة 584 56
62 باب صدقة الفطر 618 36
63 فصل فی مقدار الواجب و وقتہ 634 62
64 صدقة الفطر کی مقدار 641 62
65 صاع کا وزن 641 62
Flag Counter