٢ عمت الرخصة الجنس ومن ضرورتہ عمومُ التقدیر٣ وقدّرَ ابویوسف بیومین واکثر الیوم الثالث ٤ والشافعی بیوم ولیلة فی قول۔
المسح علی الخفین ص ١٣٥ نمبر ٢٧٦ ٦٣٩ ابو داؤد شریف ، باب التوقیت فی المسح ص ٢٣ نمبر ١٥٧ ) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ سفر کی مدت تین دن ہونی چاہئے۔اسی کو سفر شرعی کہیں گے۔
ترجمہ: ٢ رخصت جنس مسافر کو عام ہے ۔ جسکی ضرورت میں سے ہے کہ دن کا تعین بھی عام ہو ۔
تشریح : اس عبارت کا مطلب یہ ہے کہ حدیث میں ٫المسافر ،کا جملہ ہے جو تمام کو شامل ہے ، اسلئے اسکے اشارے سے یہ پتہ چلتا ہے کہ مسافر اسکو کہا جائے گا جو تین دن کا سفر کرے ۔
ترجمہ : ٣ حضرت امام ابو یوسف نے دو دن اور تیسرے دن کا اکثر حصہ متعین فر ما یا ۔
تشریح : حضرت امام ابو یوسف فر ماتے ہیں کہ دو دن اور تیسرے دن کا اکثر حصہ سفر کرے تب بھی مسافر بن جا ئے گا ، اور وہ قصر کر سکے گا ۔
وجہ : (١) انکی دلیل یہ حدیث ہے ۔ سمعت ابا سعید الخدری قال سمعت من رسول اللہ ۖ أربعا فأعجبنی و أیقننی : نھی أن تسافر المرأة مسیرة یومین الا و معھا زوجھا أو ذو محرم ، ۔ (مسلم شریف باب سفر المرأة مع محرم الی حج و غیرہ ، ص ٥٦٥، نمبر ١٣٣٨ ٣٢٦٢) اس حدیث میں ہے کہ عورت دو دن سفر کرے تو اسکے ساتھ ذی رحم محرم ہو ۔ اور اوپر کی حدیث میں تین دن کا تذکرہ تھا اسلئے دونوں حدیثوں کو ملا کر دو دن سے زیادہ اور تین دن سے کم کا معیار سفر کے لئے بنا یا ۔
فائدہ ترجمہ: ٤ اور امام شافعی کے ایک قول میں ایک دن ایک رات کے سفر میں ہی مسافر بن جائے گا ۔
تشریح : امام شافعی کا ایک قول یہ ہے کہ ایک دن ایک رات میں مسافر بنے گا انکی دلیل (١)یہ حدیث ہو سکتی ہے ۔ عن ابی ھریرة قال قال النبی ۖ لا یحل لامرأة تؤمن باللہ والیوم الآخر ان تسافر یوم ولیلة لیس معھا حرمة ۔ (بخاری شریف ، باب فی کم تقصیر الصلوة ص ١٤٨ نمبر ١٠٨٨ مسلم شریف ، باب سفر المرأة مع محرم الی حج و غیرہ ، ص ٥٦٥، نمبر ٣٢٦٧١٣٣٩ ) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ ایک دن اور ایک رات کے سفر کو بھی سفر کہتے ہیں۔اس لئے اس پر بھی قصر ہو سکتا ہے۔(٢) اس اثر میں بھی ہے ۔ قال ابن عباس تقصر الصلوة فی الیوم التام و لا تقصر فیما دون ذالک ۔ ( مصنف ابن ابی شیبہ ، باب ٧٣٤۔ فی مسیر ة کم یقصر الصلوة ، ج ثانی ، ص ٢٠٤ ، نمبر٨١٤٧ مصنف عبد الرزاق ، باب فی کم یقصر الصلوة ، ج ثانی ص ٣٤٦، نمبر ٤٣٠٧) اس اثر میں ہے کہ ایک دن سے کم ہو تو قصر نہ کرے اور ایک دن کا سفر ہو تو قصر کرے گا ۔
امام شافعی کا دوسرا قول یہ ہے کہ دو دن دو رات میں مسافر بنے گا ۔ کتاب الام ۔ موسوعة امام شافعی کی عبارت یہ ہے ۔ و لم یبلغنا