٢ ولا تشہد علیہ ولا سلام لان ذٰلک للتحلل وہو یستدعی سبق التحریمة وہی منعدمة (٥٨٤)قال ویکرہ ان یقرأ السورة فی صلوٰة اوغیرہا ویدع اٰیة السجدة) ١ لانہ یشبہ الاستنکاف عنہا
سر اٹھاتے ہیں اسی طرح سجدہ تلاوت میں بھی اللہ اکبر کہتے ہو ئے سجدے میں جائے اور اللہ اکبر کہتے ہو ئے سر اٹھائے ۔ حضرت عبد اللہ ابن مسعود سے یہی منقول ہے ۔ ۔ یہ حدیث حضرت عبد اللہ ابن عمر کی اس طرح ہے ۔عن ابن عمر قال کان رسول اللہ ۖ یقرأ علینا القرآن فاذا مر بالسجدة کبر و سجد و سجدنا معہ ۔( ابو داود شریف ، باب فی الرجل یسمع السجدة و ھو راکب أو فی غیر صلوة ، ص ٢١١ ،نمبر ١٤١٣ ) اس حدیث میں ہے کہ حضور ۖ سجدے کی آیت پر گزرتے تو اللہ اکبر کہہ کر سجدے میں جاتے ۔(٢)اس اثر میں بھی اسکا تذکرہ گزر چکا ہے ۔ عن عبد اللہ بن مسلم قال کان ابی اذا قرأ السجدة قال اللہ اکبر ثم سجد۔ (مصنف ابن ابی شیبة ٢٠٢ ،باب من قال اذا قرأت السجدة فکبر و اسجد ج اول ص٣٦٤،نمبر٤١٨٧) ااس اثر میں ہے کہ سجدہ تلاوت کرے تو تکبیر کہتے ہوئے سجدے میں جائے۔
ترجمہ : ٢ سجدہ تلاوت میں تشہد بھی نہیں ہے اور سلام بھی نہیں ہے ۔اسلئے کہ تشہد اور سلام نماز سے حلال ہو نے کے لئے ہے اور وہ چاہتا ہے کہ تحریمہ پہلے باندھا گیا ہو اور پہلے تحریمہ ہے نہیں ۔
حضور ۖ سجدہ تلاوت میں یہ دعاء پڑھا کر تے تھے ۔ عن عائشہ أن رسول اللہ ۖ کان یقول فی سجود القرآن (( سجد وجھی للذی خلقہ و صورہ و شق سمعہ و بصرہ بحولہ و قوتہ ۔ ( مصنف ابن ابی شیبة ، باب فی سجود القرآن و ما یقرأ فیہ ، ج اول ، ص ٣٨٠، نمبر ٤٣٧٢) اس حدیث میں ہے کہ حضور ۖ سجدہ تلاوت میں کیا پڑھا کر تے تھے ۔
تشریح : سجدہ تلاوت سے سر اٹھانے کے بعد سجدہ پورا ہو گیا ، اب تشہد پڑھنے اور سلام کر نے کی ضرورت نہیں ۔
وجہ : (١) اسکی دلیل عقلی یہ ہے کہ تشہد پڑھنا اور سلام کرنا تحریمے سے حلال ہو نے کے لئے ہیں اور سجدہ تلاوت کے لئے کوئی تحریمہ نہیں باندھا گیا ہے اسلئے تشہد پڑھ کر اور سلام پھیر کر اس سے حلال ہو نے کی بھی ضرورت نہیں ہے ۔ (٢) اصل تویہ اثر ہے جس میں ہے کہ سلام نہ کرے ۔ عن سعید بن جبیر انہ کان یقرأ السجدة فیرفع رأسہ ولا یسلم، قال کان الحسن یقرأ بنا سجود القرآن ولا یسلم ۔ (مصنف ابن ابی شیبة ٢٠١ ، باب من کان لایسلم من السجدة ج اول ص ٣٦٤، نمبر٤١٨٣٤١٨٤) اس اثر میں ہے کہ سلام نہ کرے ، اور اسی سے یہ پتہ چلتا ہے کہ تشہد بھی نہ پڑھے ۔
ترجمہ: (٥٨٤) اور مکروہ ہے کہ نماز یا اسکے علاوہ میں سورت پڑھے اورآیت سجدہ کو چھوڑ دے ۔
ترجمہ : ١ اسلئے کہ یہ سجدہ سے منہ موڑنے کے مشابہ ہے ۔