Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 2

142 - 645
  ٢   وہذا ابناء علیٰ ان الوتر واجب عندہ۔ سنة عندہما ولا ترتیب فیما بین الفرائض والسنن۔
٣  وعلیٰ ہٰذا اذا صلی العشاء ثم توضأ وصلی السنة والوتر تبین انہ صلی العشاء بغیر طہارةٍ فعندہ یعید العشاء والسنة دون الوتر لان الوتر فرض علٰی حدة عندہ وعندہما یعید الوتر ایضًا لکونہ تبعًا للعشاء ۔۔واﷲ اعلم.

ترجمہ:  ٢   یہ اختلاف اس بنیاد پر ہے وتر امام ابو حنیفہ  کے نزدیک واجب ہے ، اور صاحبین  کے نزدیک سنت ہے ۔ اور فرض اور سنت کے درمیان ترتیب نہیں ہے ۔ 
تشریح :   ھدایہ ،مسئلہ نمبر ٤٦٠ ،باب صلوة الوتر ،  میں عبارت اس طرح ہے ۔ (الوتر واجب عند ابی حنیفة  و قالا سنة ) جس  سے معلوم ہوا کہ امام ابو حنیفہ  کے نزدیک وتر واجب ہے اور صاحبین  کے نزدیک سنت ہے ۔ اسی بنیاد پر یہ اختلاف ہے کہ وتر یاد کر تے ہوئے فجر پڑھی تو امام ابو حنیفہ  کے نزدیک فجر فاسد ہو جائے گی اور صاحبین  کے نزدیک فاسد نہیں ہو گی ۔ کیونکہ واجب  فرض کے درجے میں ہے اور فرضوں کے درمیان ترتیب ضروری ہے ، اور صاحبین  کے نزدیک سنت ہے اور فرض اور سنت کے درمیان ترتیب نہیں ہے۔
ترجمہ:  ٣    اسی اختلاف پر ہے ۔ کہ اگر عشاء کی نماز پڑھی پھر وضو کیا اور سنت اور وتر پڑھی ، پھر معلوم ہوا کہ عشاء کی نماز بغیر وضو کے پڑھی ہے ، تو امام ابو حنیفہ  کے نزدیک عشاء اور سنت لوٹائے ۔ وتر نہیں لوٹائے ، اسلئے کہ وتر انکے نزدیک الگ فرض ہے ۔ اور صاحبین  کے نزدیک وتر بھی لوٹائے گا اسلئے کہ وہ عشاء کے تابع ہے ۔ 
 تشریح :   یہ مسئلہ اس اصول پر ہے کہ جو واجب ہو گا وہ کسی فرض کے تابع نہیں ہو گا ، وہ مستقل چیز ہے ، اسلئے اگر فرض لوٹایا تو اسکے تابع کرکے واجب کو لوٹانے کی ضرورت نہیں، اور جو سنت کسی فرض کے تابع ہے اور اسکے بعد ہے تو اگر فرض کو لوٹایا تو  ترتیب باقی رکھنے کے لئے اسکے بعد والی سنت کو بھی لوٹانا ہو گا ۔  
اس اصول پر مسئلے کی تشریح یہ ہے کہ کسی نے عشاء کی نماز پڑھی اسکے بعد وضو کی اور عشاء کی سنت پڑھی اور وتر بھی پڑھی ، بعد میں معلوم ہوا کہ عشاء کی نماز بغیر طہارت کے پڑھی ہے اسلئے عشاء کی نماز کو دہرا یا ،تو امام ابوحنیفہ  کے نزدیک صرف عشاء کی سنت دہرانی ہو گی ، وتر کو دہرانے کی ضرورت نہیں ہے، اسکی وجہ یہ ہے کہ وتر واجب ہے اور مستقل چیز ہے ، عشاء کے تابع نہیںہے کہ عشاء کے تابع کر کے اسکو دہرانے کی ضرورت ہو ، اور وتر کو پڑھی بھی ہے طہارت کے ساتھ اسلئے اسکو دہرانے کی ضرورت نہیں ، البتہ عشاء کی بعد والی سنت عشاء کے تابع ہے اسلئے فرض اور سنت کے درمیان ترتیب باقی رکھنے کے لئے عشاء کے ساتھ اسکی سنت بھی دہرائے گا ۔یہ اور بات ہے کہ عام حالات میں وتر عشاء کے بعد پڑھتے ہیں لیکن یہاں عشاء کو دہرانے کی وجہ سے یہ ترتیب باقی نہیں رہی ۔  اور 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 فصل ما یکرہ فی ا لصلوة 13 1
3 فصل فی آداب الخلاء 35 2
4 باب صلوة الوتر 42 3
5 وتر کا بیان 42 4
7 باب النوافل 56 3
8 فصل فی القرأة 66 3
9 فصل فی قیام رمضان 94 3
10 فصل فی التراویح 94 3
11 باب ادراک الفریضة 104 3
12 باب قضاء الفوائت 127 3
13 باب سجود السہو 144 3
14 باب صلوٰة المریض 178 3
15 باب سجود التلاوة 197 3
16 باب صلوة المسافر 218 3
17 میل شرعی،میل انگریزی اور کیلو میٹر میں فرق 222 16
18 بحری میل 228 16
19 باب صلوة الجمعة 254 2
20 باب صلوة العیدین 290 19
21 فصل فی تکبیرات تشریق 312 20
23 باب صلوة الکسوف 318 19
24 باب صلوة الاستسقاء 326 19
25 باب صلوة الخوف 332 19
26 باب الجنائز 339 2
27 فصل فی الغسل 342 26
28 فصل فی التکفین 352 26
29 کفن کا بیان 352 26
30 کفن بچھانے اور لپیٹنے کا طریقہ 355 26
31 فصل فی الصلوة علی ا لمیت 361 26
32 فصل فی حمل الجنازة 384 26
33 فصل فی الدفن 389 26
34 باب الشہید 397 2
35 باب الصلوٰة فی الکعبة 413 2
36 کتاب الزکوٰة 419 1
38 باب صدقة الصوائم 419 36
39 باب زکوة الابل 451 38
40 فصل فی البقر 458 38
41 فصل فی الغنم 464 38
43 فصل فی الخیل 469 38
44 فصل فی مالا صدقة فیہ 473 38
45 جانور کے بچوں کا فصل 473 38
46 باب زکوٰة المال 498 36
47 فصل فی الفضة 498 46
48 فصل فی الذہب 505 46
49 درہم کا وزن 509 46
50 دینار کا وزن 509 46
51 نصاب اور اوزان ایک نظر میں 510 46
52 چاندی کا نصاب 510 46
53 سونے کا نصاب 510 46
54 رتی اور ماشہ کا حساب 511 46
55 فصل فی العروض 512 46
56 باب فی من یمرّ علی العاشر 520 36
57 باب فی المعادن والرکاز 541 56
58 باب زکوٰة الزّروع والثمار 556 56
59 باب من یجوز دفع الصّدقات الیہ ومن لا یجوز 584 56
61 باب مصارف الزکوة 584 56
62 باب صدقة الفطر 618 36
63 فصل فی مقدار الواجب و وقتہ 634 62
64 صدقة الفطر کی مقدار 641 62
65 صاع کا وزن 641 62
Flag Counter