٢ فانہ رُوِیَ عن محمد فی من ترک صلوٰة یوم ولیلة وجعل یقضی من الغد مع کل وقتیة فائتة فالفوائت جائزة علٰی کل حال والوقتیات فاسدة ان قدمہا لدخول الفوائت فی حدالقلة
اول ، ص ٤١٠، نمبر ٤٧٢٥)اس اثر میںہے کہ وقتیہ فوت ہو نے کا خطرہ ہو تو فائتہ نہ پڑھے بلکہ وقتیہ پڑھے ، اس سے معلوم ہوا کہ کثرت نماز سے وقتیہ فوت ہو نے کا خطرہ ہو تو ترتیب ساقط ہو گی ، اور پانچ نماز سے کم باقی رہی ہو تو اسکے اداء کر نے میں وقتیہ فوت ہو نے کا خطر ہ نہیں ہے اسلئے اب ترتیب لوٹ آئے گی ۔
ترجمہ: ٢ چنانچہ امام محمد سے روایت ہے کہ کسی نے ایک دن ایک رات کی نماز چھوڑی ، اور اگلے دن ہر وقتیہ کے ساتھ فوت شدہ نماز قضاء کر تا رہا ، تو فائتہ ہر حال میں جائز ہیں ، اور وقتیات فاسد ہو تی رہیں گی اگر انکو فائتہ سے مقدم کیا ، اسلئے کہ فوت شدہ نماز قلیل کی حد میں داخل ہو تی رہی ۔
تشریح : اس عبارت سے ثابت یہ کر نا چاہتے ہیں کہ امام محمد کے نزدیک بھی فائتہ نمازیں قضاء کر تے کرتے چھ سے کم ہو جائیں تو ترتیب لوٹ آتی ہے ، جس سے معلوم ہوا کہ فائتہ کم ہو نے سے ترتیب لوٹ آئے گی ۔
مسئلے کی صورت یہ ہے کہ ، ایک آدمی نے ایک دن اور ایک رات کی پانچ نمازیں چھوڑ دیں، اسلئے یہ آدمی صاحب ترتیب ہے ، مثلا پیر کے دن کی فجر ، ظہر ، عصر ، مغرب ، اور عشاء چھوڑی ۔ دوسرے دن یعنی منگل کے دن ہر وقتیہ نماز کے ساتھ ایک نماز کی قضاء کر نی شروع کی ۔تو اب دو صورتیں ہیں ]١[ ایک تو یہ کہ ہر وقت میں وقتیہ نماز پہلے پڑھے اور فوت شدہ بعد میں ۔]٢[ اور دوسری صورت یہ ہے کہ ہر وقت میں فوت شدہ نماز پہلے پڑھے اور اسکے بعد وقتیہ نماز پڑھے ۔۔ دونوں صورتوں میں فوت شدہ نماز اداء ہو تی جائے گی اور وقتیہ نماز کا حال یہ ہو گا کہ جن صورتوں میں وہ صاحب ترتیب ہے ان صورتوںمیں وقتیہ نماز فاسد ہو جائے گی ۔ اور جن صورتوں وہ صاحب ترتیب نہیں ہے ان صورتوں میں وقتیہ نماز صحیح ہو گی ۔
نوٹ : ان تمام صورتوں میں دو باتیں قدر مشترک ہیں ]١[ ان تمام صورتوں میں فائتہ نمازیں اداء ہو تی جاتیں ہیں ۔ اور صاحب ترتیب ہو نے کی وجہ سے وقتیہ نمازیں فاسد ہو تیں جا تیں ہیں ۔ ]٢[ جب جب اس پر چھ نمازیں قضاء ہو تیں ہیں تو وہ صاحب ترتیب باقی نہیں رہتا ۔ اور جوں ہی اداء کر تے کر تے چھ سے کم ہو جاتیں ہیں تو یہ واپس صاحب ترتیب بن جا تا ہے ۔۔ اب تفصیل دیکھیں ۔
( وقتیہ نماز پہلے اور فوت شدہ بعد میں پڑھنے کا اثر )
]١۔فجر[ ۔ منگل کے دن کی فجر وقتیہ کے ساتھ پیر کی فجر کی بھی قضاء کی ۔۔لیکن وقتیہ پہلے پڑھی اور فوت شدہ فجر بعد میں ، اب جیسے ہی وقتیہ فجر پڑھی تو وہ فاسد ہو گئی ، کیونکہ اس آدمی پرپیر کے دن کی صرف پانچ نمازیں(١۔ فجر،٢ ۔ ظہر ،٣۔ عصر ،٤۔ مغرب،٥ ۔ عشاء