Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 2

135 - 645
(٥١٦)  ولو اجتمعت الفوائت القدیمة والحدیثة قیل یجوز الوقتیة مع تذکرالحدیثة لکثرة الفوائت)   ١  وقیل لایجوز ویجعل الماضی کان لم یکن زجرالہ عن التہاون (٥١٧)  ولو قضی بعض الفوائت حتی قلّ مابقی عاد الترتیب عند البعض )     ١   وہو الاظہر   

ترجمہ:  (٥١٦)   اگر پرانی فوت شدہ  نماز اور نئی فوت شدہ نماز جمع ہو گئیں ، تو کہا گیا ہے کہ نئی نماز کو یاد کر تے ہوئے وقتیہ نماز پڑھنا جائز ہے ، فوت شدہ نماز کی کثرت ہو نے کی وجہ سے ۔ 
تشریح :   مثلا پانچ نمازیں پرانی قضاء ہوئیں اور پانچ نمازیں نئی قضاء ہو ئیں ، تو دونوں ملا کر دس ہوئیں ، لیکن نئی نمازیں تو پانچ ہی ہیں جو کثیر نہیں ہیں ، تاہم اس وقت میں گنجائش تو ان پانچ نمازوں کو یاد کر تے ہوئے وقتیہ نماز پڑھنا جائز ہے ، اسلئے کہ پرانی اور نئی دونوں کو ملا کر دس نمازیں ہو گئیں جو کثیر ہے ، اسلئے وقتیہ نماز جائز ہے ۔ 
ترجمہ:  ١   اور بعض حضرات نے فرمایا کہ وقتیہ پڑھنا جائز نہیں ہے ، اور پرانی نمازوں کو ایسا سمجھو کہ قضاء ہو ئی ہی نہیں سستی سے تنبیہ کر نے کے لئے ۔ 
تشریح :   بعض حضرات نے فر مایا کہ سستی کی وجہ سے اس پر تنبیہ کر نے کے لئے  پرانی نماز کو کالعدم کیا جائے گا اور نئی کو سامنے رکھا جائے گا اور نئی نماز یں کثیر نہیں ہیں اسلئے  وقتیہ نماز پڑھنا جائز نہیں ہے ۔ 
لغت :   حدیثہ : نئی نماز۔ زجرا : تنبیہ کر نا ۔ تھاون : سستی ۔ 
ترجمہ:  (٥١٧)  اگر بعض فوت شدہ نماز کو قضاء کر لی یہاں تک کہ باقی نماز یں چھ سے کم ہو گئی تو بعض کے نزدیک ترتیب لوٹ آئے گی ۔
 ترجمہ:    ١   ظاہر روایت یہی ہے ۔ 
تشریح :  مثلا سات نمازیں قضاء ہو گئیں جنکی وجہ سے ترتیب ساقط ہو گئی ، لیکن اس آدمی نے چار نمازیں قضاء کر لی اور اس پرصرف تین نمازیں باقی رہیں تو اب یہ آدمی دوبارہ صاحب ترتیب بن جائے گا یا نہیں ۔ اس بارے میں بعض حضرات کی رائے یہ ہے کہ ترتیب واپس آجائے گی ۔ اور ان تین نمازوں کو یاد کر تے ہوئے وقتیہ پڑھنا جائز نہیں ہو گا ۔ ظاہر روایت یہی ہے ۔
وجہ :   (١) زیادہ نماز فوت ہو نے  سے ترتیب اس لئے ساقط کی گئی کہ اتنی نمازوں کو پڑھنے میں خود وقتیہ نماز فوت ہو نے کا خطرہ ہے ۔ اور جب نماز قضاء کر تے کرتے پانچ سے کم ہو گئی تو اب اسکو اداء کر نے میں وقتیہ نماز کے فوت ہو نے کا خطرہ نہیں ہے اسلئے ترتیب واپس لوٹ آنی چاہئے ۔ (٢) اس اثر میں اسکا اشارہ ہے  عن الحسن قال : اذا نسی الصلوات فلیبدأ بالاولی فالاولی فان خاف الفوت یبدأ بالتی یخاف فوتھا( مصنف ابن ابی شیبة ، باب ٢٨٣فی الرجل ینسی الصلوات جمیعا ، ج 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 فصل ما یکرہ فی ا لصلوة 13 1
3 فصل فی آداب الخلاء 35 2
4 باب صلوة الوتر 42 3
5 وتر کا بیان 42 4
7 باب النوافل 56 3
8 فصل فی القرأة 66 3
9 فصل فی قیام رمضان 94 3
10 فصل فی التراویح 94 3
11 باب ادراک الفریضة 104 3
12 باب قضاء الفوائت 127 3
13 باب سجود السہو 144 3
14 باب صلوٰة المریض 178 3
15 باب سجود التلاوة 197 3
16 باب صلوة المسافر 218 3
17 میل شرعی،میل انگریزی اور کیلو میٹر میں فرق 222 16
18 بحری میل 228 16
19 باب صلوة الجمعة 254 2
20 باب صلوة العیدین 290 19
21 فصل فی تکبیرات تشریق 312 20
23 باب صلوة الکسوف 318 19
24 باب صلوة الاستسقاء 326 19
25 باب صلوة الخوف 332 19
26 باب الجنائز 339 2
27 فصل فی الغسل 342 26
28 فصل فی التکفین 352 26
29 کفن کا بیان 352 26
30 کفن بچھانے اور لپیٹنے کا طریقہ 355 26
31 فصل فی الصلوة علی ا لمیت 361 26
32 فصل فی حمل الجنازة 384 26
33 فصل فی الدفن 389 26
34 باب الشہید 397 2
35 باب الصلوٰة فی الکعبة 413 2
36 کتاب الزکوٰة 419 1
38 باب صدقة الصوائم 419 36
39 باب زکوة الابل 451 38
40 فصل فی البقر 458 38
41 فصل فی الغنم 464 38
43 فصل فی الخیل 469 38
44 فصل فی مالا صدقة فیہ 473 38
45 جانور کے بچوں کا فصل 473 38
46 باب زکوٰة المال 498 36
47 فصل فی الفضة 498 46
48 فصل فی الذہب 505 46
49 درہم کا وزن 509 46
50 دینار کا وزن 509 46
51 نصاب اور اوزان ایک نظر میں 510 46
52 چاندی کا نصاب 510 46
53 سونے کا نصاب 510 46
54 رتی اور ماشہ کا حساب 511 46
55 فصل فی العروض 512 46
56 باب فی من یمرّ علی العاشر 520 36
57 باب فی المعادن والرکاز 541 56
58 باب زکوٰة الزّروع والثمار 556 56
59 باب من یجوز دفع الصّدقات الیہ ومن لا یجوز 584 56
61 باب مصارف الزکوة 584 56
62 باب صدقة الفطر 618 36
63 فصل فی مقدار الواجب و وقتہ 634 62
64 صدقة الفطر کی مقدار 641 62
65 صاع کا وزن 641 62
Flag Counter