(٥١٥) وان فاتتہ اکثر من صلوات یوم ولیلة اجزأتہ التی بدأبہا ) ١ لانہ اذازاد علیٰ یوم ولیلة تصیرستاً ٢ وعن محمد انہ اعتبر دخول وقت السادسة ٣ والاوّل ہو الصحیح لان الکثرة بالدخول فی حدالتکرار وذٰلک فی الاول
ترجمہ: (٥١٥) اور اگر ایک دن اور ایک رات سے زیادہ کی نماز فوت ہو جائے تو جس نماز کو شروع کیا وہ جائز ہو جائے گی ۔
ترجمہ: ١ اسلئے کہ ایک دن اور ایک رات سے زیادہ ہو جائے تو چھ نمازیں ہو جائیں گی ۔
تشریح : متن کی یہ عبارت جامع صغیر کی ہے جسکو اوپر لکھ چکا ہوں ۔ جسکا مطلب یہ ہے کہ ایک دن ایک رات سے زیادہ نماز فوت ہو جائے اور چھٹی نماز کابھی وقت نکل جائے تو چھ نماز ہو جائے گی اور اب انکو یاد کر تے ہوئے بھی وقتیہ نماز پڑھ لے وقتیہ نماز فاسد نہیں ہو گی ، بلکہ ہو جائے گی ۔
ترجمہ: ٢ اور محمد سے ایک روایت یہ ہے کہ انہوں نے چھٹی کے وقت کے داخل ہو نے کا اعتبار کیا ۔
تشریح : امام محمد کی ایک روایت یہ ہے کہ چھٹی نماز کا وقت صرف داخل ہو گیا ، پھر بھی کثیر ہو گئی اور اب وقتیہ کو پڑھنا جائز ہوگیا۔
ترجمہ: ٣ پہلی روایت صحیح ہے ۔ اسلئے کہ کثرت ہو تی ہے حد تکرار میں داخل ہو نے سے ، اور یہ پہلی روایت میں ہے
تشریح : پہلی روایت یہ ہے کہ چھٹی نماز کا وقت نکل جائے تب کثیر ہو گی ، صرف داخل ہو نے سے کثیر نہیں ہو گی ۔ اسکی وجہ یہ ہے کہ کثیر اس وقت ہو گی جب قضاء نماز کی تکرار ہو جائے ، مثلا فجر سے عشاء تک قضاء ہو ئی ہے تو تکرار اس وقت ہو گی جب اگلے دن کی فجر بھی قضاء ہو جائے ، اور اگلے دن کی فجر اس وقت قضاء شمارکی جائے گی جب اسکا وقت نکل جائے ، کیونکہ وقت باقی ہو تو ابھی اداء کر سکتا ہے ، اسلئے چھٹی نماز کا وقت نکل جائے تو نماز کثیر ہو گی اور اب ترتیب ساقط ہو گی ۔
وجہ : اس اثر میں اسکا ثبوت ہے ۔(١) عن ابراھیم قال : کان یقول فی المغمی علیہ اذا أغمی علیہ یوم و لیلة أعاد و اذا کان اکثر من ذالک لم یعد ۔( مصنف ابن ابی شیبة ، ٥٤٧ما یعید المغمی علیہ من الصلوة ، ج ثانی ، ص ٧١ ، نمبر ٦٥٩١ مصنف عبد الرزاق ، باب صلوة المریض علی الدابة و صلوة المغمی علیہ ، ج ثانی ، ص ٣١٧، نمبر ٤١٦٣ کتاب الآثار لامام محمد ، باب صلوة المغمی علیہ ، ص ٣٤، نمبر ١٦٩)(٢)عن نافع عن ابن عمر أنہ أغمی علیہ أیاما فأعاد صلوة یومہ الذی أفاق فیہ و لم یعد شیئا مما مضی ۔ ( مصنف ابن ابی شیبة ، ٥٤٧ما یعید المغمی علیہ من الصلوة ، ج ثانی ، ص ٧١ ، نمبر ٦٥٨٥ مصنف عبد الرزاق ، باب صلوة المریض علی الدابة و صلوة المغمی علیہ ، ج ثانی ، ص ٣١٧، نمبر ٤١٦٣ ) ان دونوں اثروں سے معلوم ہوا کہ چھٹی نماز قضاء ہو جائے تب وہ کثیر ہو گی ۔