١ لان الفوائت قد کثرت فتسقط الترتیب فیما بین الفوائت بنفسہا کما یسقط بینہا وبین الوقتیة ٢ وحدہ الکثرة ان تصیر الفوائت ستا بخروج وقت الصلوٰة السادسة وہو المراد بالمذکور فی الجامع الصغیر وہو قولہ
ساقط ہو جائے گی۔ (٢) عن ابراھیم قال : کان یقول فی المغمی علیہ اذا أغمی علیہ یوم و لیلة أعاد و اذا کان اکثر من ذالک لم یعد ۔( مصنف ابن ابی شیبة ، ٥٤٧ما یعید المغمی علیہ من الصلوة ، ج ثانی ، ص ٧١ ، نمبر ٦٥٩١ مصنف عبد الرزاق ، باب صلوة المریض علی الدابة و صلوة المغمی علیہ ، ج ثانی ، ص ٣١٧، نمبر ٤١٦٣ ) اس اثر میں ہے کہ ایک دن رات سے زیادہ نمازیں بیہوشی میں گزر جائیں تو اسکی قضاء نہیں ہے اور اس سے کم ہو تو اسکی قضاء ہے ، جس سے معلوم ہوا کہ ایک دن رات یعنی پانچ نمازوں تک کم ہے اور اس سے زیادہ کثیر ہے ۔ (٣) اس اثر میں ہے ۔ عن الحسن قال : اذا نسی الصلوات فلیبدأ بالاولی فالاولی فان خاف الفوت یبدأ بالتی یخاف فوتھا ۔ ( مصنف ابن ابی شیبة ، باب ٢٨٣فی الرجل ینسی الصلوات جمیعا ، ج اول ، ص ٤١٠، نمبر ٤٧٢٥) اس اثر میں ہے کہ وقتیہ نماز کے فوت ہو نے کا خوف ہو تو وقتیہ نماز پڑھے اور وقت تنگ ہو نے کی وجہ سے ترتیب ساقط ہو جائے گی ۔
ترجمہ: ١ اس لئے کہ فوت شدہ نماز زیادہ ہوگئی تو خود فوت شدہ نمازوں کے درمیان ترتیب ساقط ہو جائے گی ، جیسے کہ وقتیہ اور فوت شدہ کے درمیان ترتیب ساقط ہو جائے گی ۔
تشریح : یہ ترتیب ساقط ہو نے کی دلیل عقلی ہے ۔کہ نماز زیادہ ہو جائے تو وقتیہ اور فوت شدہ کے درمیان ترتیب ساقط ہو جاتی ہے ۔ اسی طرح خود فوت شدہ نمازوں کے درمیان بھی ترتیب ساقط ہو جاتی ہے ۔
ترجمہ: ٢ اور کثرت کی حد یہ ہے کہ فوت شدہ نمازیں چھ ہو جائیں ، چھٹی نماز کے وقت کے نکل جانے سے ۔ جامع صغیر میں جو مذکور ہے اسکا یہی مطلب ہے ۔
تشریح : یہاں سے یہ بتاتے ہیں کہ چھٹی نمازکا وقت نکل جائے اور فوت ہو جائے تب چھ نمازیں پوری ہونگیں اور اسکے بعد وقتیہ نماز پڑھے تو اسکے لئے پڑھنا جائز ہے ، کیونکہ ترتیب ساقط ہو گئی ۔جامع صغیر میں ایک عبارت ہے اسکا مطلب بھی یہی ہے۔جامع صغیر کی عبارت یہ ہے ۔ محمد عن یعقوب عن ابی حنیفة فی رجل فاتتہ صلوة یوم و لیلة أو اقل فصلی صلوة دخل وقتھا قبل أن یبدأ بما فاتہ لم یجز ، و ان فاتہ أکثر من یوم و لیلة أجزتہ التی بدأ ۔ ( جامع صغیر ، باب فیمن تفوتہ الصلوة ، ص ١٠٦ ) اس عبارت میں ہے کہ ایک دن سے کم نماز فوت ہوئی ہو تو ترتیب واجب ہے اور ایک دن سے زیادہ یعنی چھ نمازیں قضاء ہو جائے تو ترتیب ساقط ہو جاتی ہے ۔ اور ایک دن رات سے زیادہ ہو نے کا مطلب یہ ہے چھٹی نماز کا وقت نکل جائے ۔