Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 2

132 - 645
(٥١٣) ولو فاتتہ صلوات رَتَّبَہَا فی القضاء کما وجبت فی الاصل)    ١  لان النبی علیہ السلام شغل عن اربع صلوٰت یوم الخندق فقضا ہن مرتّبًا ثم قال صلُّوا کما رأیتمونی اصلّی   (٥١٤) الا ان یزید الفوائت علٰی ستة صلواتٍ)
 
اسکا وقت بھی نہیں ہے ۔ 
ترجمہ:  (٥١٣)  اور اگر بہت سی نمازیں اس سے فوت ہو گئیں تو قضاء میں انکو ترتیب وار کرے جیسا کہ اصل میں واجب ہوئی  
تشریح :  جس طرح فائتہ اوروقتیہ میں ترتیب ضروری ہے اسی طرح بہت سے فوائت ہو جائیں تو ان کے درمیان میں بھی ترتیب ضروری  ہے۔ مثلا پہلے ظہر پھر عصرپھر مغرب پھر عشا پڑھے گا۔جس ترتیب سے اصل میں وقتیہ نماز واجب ہوئی تھی، اسی ترتیب سے قضاء بھی واجب ہو گی۔ اس کی دلیل یہ حدیث ہے  جس کی طرف  صاحب ھدایہ نے اشارہ کیا ہے ۔  قال عبد اللہ ان المشرکین شغلوا رسول اللہ عن اربع صلوات یوم الخندق حتی ذھب من اللیل ما شاء اللہ فامر بلالا فاذن ثم اقام فصلی الظھر ثم اقام فصلی العصر ثم اقام فصلی المغرب ثم اقام فصلی العشاء  ( ترمذی شریف ، باب ماجاء فی الرجل تفوتہ الصلوات بایتھن یبدأ ص ٤٣ ، نمبر١٧٩ نسائی شریف ، باب کیف یقضی الفوائت من الصلوة ،ص ٨٥، نمبر ٦٢٣)اس حدیث میں ترتیب کے ساتھ نماز پڑھی گئی ہے۔پہلے ظہر پھر عصر پھر مغرب پھر عشا پڑھی ہے۔ جس سے معلوم ہوا کہ کئی نمازیں فوت ہوئیں ہوں تو انکے درمیان بھی ترتیب ضروری ہے۔ لیکن اگر چھ نمازیں قضا ہو جائیں تو چو نکہ اب ان کو قضا کرتے کرتے وقتیہ بھی فوت ہو جا ئے گی۔اس لئے اب ترتیب ساقط ہو جائے گی۔ تا ہم وقت ملے تو ترتیب بر قرار رکھے۔
 ترجمہ:    ١   اسلئے کہ نبی علیہ السلام جنگ خندق کے دن چار نمازوں سے مشغول ہو گئے تو انکو ترتیب وار قضاء فر مائی ۔ پھر فرمایا کہ ایسے ہی نماز پڑھو جیسے تم لوگ مجھے نماز پڑھتے ہوئے دیکھے ۔
تشریح :  یہ حدیث دو حدیثوں کا مجموعہ ہے ۔ اس حدیث کا ایک ٹکڑا ابھی اوپر گزرا ،( ابو داود شریف ، نمبر ١٧٩، نسائی شریف ، نمبر ٢٦٣ )اور دوسرا ٹکڑا یہ ہے ۔ حدثنا مالک قال : أتینا الی النبی  ۖ و نحن شیبة متقاربون فأقمنا عندہ عشرین یو ما ً و لیلة ....  و صلو ا کما رأیتمونی أصلی فاذا حضرت الصلوة فلیؤذن لکم أحدکم و لیؤمکم أکبرکم ۔ (بخاری شریف  ، باب الاذان للمسافرین اذا کانوا جماعة و الاقامة و کذالک بعرفة و جمع ، ص ٨٧ ، نمبر ٦٣١) اس حدیث میں ہے کہ(( و صلو ا کما رأیتمونی أصلی))کہ جس طرح تم مجھے نماز پڑھتے دیکھتے ہو اسی طرح نماز پڑھا کرو ۔  
ترجمہ:  (٥١٤)  مگر یہ کہ فوت شدہ نماز یںچھ سے زیادہ ہو جائے ٍ]تو ترتیب ساقط ہو جائے گی [
وجہ :  (١) اسکی وجہ یہ ہے یہ نمازیں کثیر ہو گئیں ، اب ان سب کو اداء کر نے جائیں تو وقتیہ نماز بھی فوت ہو سکتی ہے اسلئے اب ترتیب 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 فصل ما یکرہ فی ا لصلوة 13 1
3 فصل فی آداب الخلاء 35 2
4 باب صلوة الوتر 42 3
5 وتر کا بیان 42 4
7 باب النوافل 56 3
8 فصل فی القرأة 66 3
9 فصل فی قیام رمضان 94 3
10 فصل فی التراویح 94 3
11 باب ادراک الفریضة 104 3
12 باب قضاء الفوائت 127 3
13 باب سجود السہو 144 3
14 باب صلوٰة المریض 178 3
15 باب سجود التلاوة 197 3
16 باب صلوة المسافر 218 3
17 میل شرعی،میل انگریزی اور کیلو میٹر میں فرق 222 16
18 بحری میل 228 16
19 باب صلوة الجمعة 254 2
20 باب صلوة العیدین 290 19
21 فصل فی تکبیرات تشریق 312 20
23 باب صلوة الکسوف 318 19
24 باب صلوة الاستسقاء 326 19
25 باب صلوة الخوف 332 19
26 باب الجنائز 339 2
27 فصل فی الغسل 342 26
28 فصل فی التکفین 352 26
29 کفن کا بیان 352 26
30 کفن بچھانے اور لپیٹنے کا طریقہ 355 26
31 فصل فی الصلوة علی ا لمیت 361 26
32 فصل فی حمل الجنازة 384 26
33 فصل فی الدفن 389 26
34 باب الشہید 397 2
35 باب الصلوٰة فی الکعبة 413 2
36 کتاب الزکوٰة 419 1
38 باب صدقة الصوائم 419 36
39 باب زکوة الابل 451 38
40 فصل فی البقر 458 38
41 فصل فی الغنم 464 38
43 فصل فی الخیل 469 38
44 فصل فی مالا صدقة فیہ 473 38
45 جانور کے بچوں کا فصل 473 38
46 باب زکوٰة المال 498 36
47 فصل فی الفضة 498 46
48 فصل فی الذہب 505 46
49 درہم کا وزن 509 46
50 دینار کا وزن 509 46
51 نصاب اور اوزان ایک نظر میں 510 46
52 چاندی کا نصاب 510 46
53 سونے کا نصاب 510 46
54 رتی اور ماشہ کا حساب 511 46
55 فصل فی العروض 512 46
56 باب فی من یمرّ علی العاشر 520 36
57 باب فی المعادن والرکاز 541 56
58 باب زکوٰة الزّروع والثمار 556 56
59 باب من یجوز دفع الصّدقات الیہ ومن لا یجوز 584 56
61 باب مصارف الزکوة 584 56
62 باب صدقة الفطر 618 36
63 فصل فی مقدار الواجب و وقتہ 634 62
64 صدقة الفطر کی مقدار 641 62
65 صاع کا وزن 641 62
Flag Counter