(٥١٣) ولو فاتتہ صلوات رَتَّبَہَا فی القضاء کما وجبت فی الاصل) ١ لان النبی علیہ السلام شغل عن اربع صلوٰت یوم الخندق فقضا ہن مرتّبًا ثم قال صلُّوا کما رأیتمونی اصلّی (٥١٤) الا ان یزید الفوائت علٰی ستة صلواتٍ)
اسکا وقت بھی نہیں ہے ۔
ترجمہ: (٥١٣) اور اگر بہت سی نمازیں اس سے فوت ہو گئیں تو قضاء میں انکو ترتیب وار کرے جیسا کہ اصل میں واجب ہوئی
تشریح : جس طرح فائتہ اوروقتیہ میں ترتیب ضروری ہے اسی طرح بہت سے فوائت ہو جائیں تو ان کے درمیان میں بھی ترتیب ضروری ہے۔ مثلا پہلے ظہر پھر عصرپھر مغرب پھر عشا پڑھے گا۔جس ترتیب سے اصل میں وقتیہ نماز واجب ہوئی تھی، اسی ترتیب سے قضاء بھی واجب ہو گی۔ اس کی دلیل یہ حدیث ہے جس کی طرف صاحب ھدایہ نے اشارہ کیا ہے ۔ قال عبد اللہ ان المشرکین شغلوا رسول اللہ عن اربع صلوات یوم الخندق حتی ذھب من اللیل ما شاء اللہ فامر بلالا فاذن ثم اقام فصلی الظھر ثم اقام فصلی العصر ثم اقام فصلی المغرب ثم اقام فصلی العشاء ( ترمذی شریف ، باب ماجاء فی الرجل تفوتہ الصلوات بایتھن یبدأ ص ٤٣ ، نمبر١٧٩ نسائی شریف ، باب کیف یقضی الفوائت من الصلوة ،ص ٨٥، نمبر ٦٢٣)اس حدیث میں ترتیب کے ساتھ نماز پڑھی گئی ہے۔پہلے ظہر پھر عصر پھر مغرب پھر عشا پڑھی ہے۔ جس سے معلوم ہوا کہ کئی نمازیں فوت ہوئیں ہوں تو انکے درمیان بھی ترتیب ضروری ہے۔ لیکن اگر چھ نمازیں قضا ہو جائیں تو چو نکہ اب ان کو قضا کرتے کرتے وقتیہ بھی فوت ہو جا ئے گی۔اس لئے اب ترتیب ساقط ہو جائے گی۔ تا ہم وقت ملے تو ترتیب بر قرار رکھے۔
ترجمہ: ١ اسلئے کہ نبی علیہ السلام جنگ خندق کے دن چار نمازوں سے مشغول ہو گئے تو انکو ترتیب وار قضاء فر مائی ۔ پھر فرمایا کہ ایسے ہی نماز پڑھو جیسے تم لوگ مجھے نماز پڑھتے ہوئے دیکھے ۔
تشریح : یہ حدیث دو حدیثوں کا مجموعہ ہے ۔ اس حدیث کا ایک ٹکڑا ابھی اوپر گزرا ،( ابو داود شریف ، نمبر ١٧٩، نسائی شریف ، نمبر ٢٦٣ )اور دوسرا ٹکڑا یہ ہے ۔ حدثنا مالک قال : أتینا الی النبی ۖ و نحن شیبة متقاربون فأقمنا عندہ عشرین یو ما ً و لیلة .... و صلو ا کما رأیتمونی أصلی فاذا حضرت الصلوة فلیؤذن لکم أحدکم و لیؤمکم أکبرکم ۔ (بخاری شریف ، باب الاذان للمسافرین اذا کانوا جماعة و الاقامة و کذالک بعرفة و جمع ، ص ٨٧ ، نمبر ٦٣١) اس حدیث میں ہے کہ(( و صلو ا کما رأیتمونی أصلی))کہ جس طرح تم مجھے نماز پڑھتے دیکھتے ہو اسی طرح نماز پڑھا کرو ۔
ترجمہ: (٥١٤) مگر یہ کہ فوت شدہ نماز یںچھ سے زیادہ ہو جائے ٍ]تو ترتیب ساقط ہو جائے گی [
وجہ : (١) اسکی وجہ یہ ہے یہ نمازیں کثیر ہو گئیں ، اب ان سب کو اداء کر نے جائیں تو وقتیہ نماز بھی فوت ہو سکتی ہے اسلئے اب ترتیب