(٥١١) ولو خاف فوت الوقت یقدّمُ الوقتیة ثم یقضیہا ) ١ لان الترتیب یسقط بضیق الوقت ٢ وکذا بالنسیان ٣ وکثرة الفوائت کیلا یَؤدِّیَ الٰی تفویت الوقتیة
تھی ، پھر یاد آیا کہ عصر کی نماز نہیں پڑھی تو عصر کی نماز پڑھ کر مغرب کی نماز لوٹائی ، جس سے معلوم ہوا کہ ترتیب واجب ہے ۔
ترجمہ: (٥١١) اور اگر وقتیہ نماز فوت ہو نے کا خوف ہوتو وقتیہ نماز کو مقدم کرے پھر فوت شدہ نماز کو قضاء کرے ۔
ترجمہ: ١ اسلئے کہ ترتیب وقت کے تنگ ہو نے سے ساقط ہو جاتی ہے ۔
تشریح : یہاں سے ان تین شرطوں کا بیان ہے جن سے ترتیب ساقط ہو جاتی ہے ۔ ان میں سے پہلی شرط یہ ہے کہ وقت اتنا تنگ ہو کہ اگرفوت شدہ نماز اداء کریں تو وقتی نماز کا وقت نہیں رہے گا ، وہ قضاء ہو جائے گی ۔
وجہ : کیونکہ فوت شدہ نماز پڑھنے میں جب وقتیہ ہی قضاء ہو جائے گی اور فوت ہو جائے گی تو فوت شدہ نمازکو کیسے پڑھیں ؟اس سے تو وقتیہ جو اصلی ہے اسکا حق مارا جائے گا ۔ اسلئے وقت تنگ ہو تو ترتیب ساقط ہو جائے گی ۔ عن الحسن قال : اذا نسی الصلوات فلیبدأ بالاولی فالاولی فان خاف الفوت یبدأ بالتی یخاف فوتھا ۔ ( مصنف ابن ابی شیبة ، باب ٢٨٣فی الرجل ینسی الصلوات جمیعا ، ج اول ، ص ٤١٠، نمبر ٤٧٢٥) اس اثر میں ہے کہ وقتیہ نماز کے فوت ہو نے کا خوف ہو تو وقتیہ نماز پڑھے اور وقت تنگ ہو نے کی وجہ سے ترتیب ساقط ہو جائے گی ۔
ترجمہ: ٢ اور ایسے ہی بھول جانے سے ۔
تشریح : آدمی بھول گیا کہ اس پر نماز قضاء ہے ، اور وقتیہ نماز پڑھ لی تو نماز ہو جائے گی ، اور ترتیب ساقط ہو گی
وجہ : (١) اس اثر میں اسکا ثبوت ہے ۔سألت الحکم و حماد ا عن رجل ذکر صلوة و ھو فی صلوة قالا: اذا ذکر ھا قبل أن یتشھد أو یجلس مقدار التشھد ترک ھذہ و عاد الی تلک فان ذکرھا بعد ذالک اعتد بھذہ و عاد الی تلک ۔ ( مصنف ابن ابی شیبة ، باب ٢٨٧، الرجل یذکر صلوة علیہ و ھو فی أخری ، ج اول ، ص ٤١٤، نمبر ٤٧٦١) اس اثر میں ہے کہ بھول کر عصر کی نماز پوری پڑھ لی بعد میں یاد آیا کہ مجھ پر ظہر کی نماز قضاء ہے تو اب ترتیب ساقط ہو گئی اور عصر کی نماز صحیح ہوگئی ۔(٢) بھول جانا عذر ہے اسلئے اس سے بھی ترتیب ساقط ہو جائے گی ۔
ترجمہ: ٣ اور فائتہ نماز کثیر ہو جائے] تب بھی ترتیب ساقط ہو جائے گی [تاکہ وقتیہ کے فوت ہو نے تک نہ پہنچائے
تشریح : ایک دن ایک رات کی نماز پانچ ہو تی ہیں ، یہ قلیل ہیں اور اس سے زیادہ ہو جائے ، یعنی چھ نمازیں قضاء ہو جائے تو یہ کثیر ہیں اس سے بھی ترتیب ساقط ہو جاتی ہے ۔
وجہ : اسکی وجہ یہ ہے کہ ان تمام کو اداء کر نے جائے گا تو اس میں اتنا وقت صرف ہو جائے گا کہ وقتیہ نماز جسکا وقت ہے وہی قضاء ہو جائے گی ، اور اسکا حق مارا جائے گا اسلئے نماز زیادہ ہو نے سے بھی ترتیب ساقط ہو جائے گی ۔