٢ ولنا ان الشرط ہو المشارکة فی جزء واحد کما فی الطرف الاول .... واﷲ اعلم.
جو حصہ اداء ہوا اسکی بناء رکوع کے پہلے حصے پر ہوا جو فاسد ہے ، اور قاعدہ یہ ہے کہ فاسد پر جسکی بناء ہو گی وہ بھی فاسد ہو جائے گی ، اسلئے رکوع کے بعد والا حصہ بھی فاسد ہو گیا، اور گویا کہ پورا رکوع فاسد ہو گیا ، اور جب رکوع فاسد ہوا تو پوری رکعت بیکار گئی اسکو دوبارہ اداء کر نا ہو گا ۔
ترجمہ: ٢ اور ہماری دلیل یہ ہے کہ کسی ایک جز میں شرکت شرط ہے ، جیسے کہ پہلے ہی حصے میں شریک ہو جاتا ۔
تشریح : ہماری دلیل یہ ہے کہ امام کے ساتھ رکوع کے کسی ایک حصے میںشریک ہو جانا ہی رکوع پانے کے لئے کافی ہے ، چاہے شروع کے حصے میں ، یا درمیان کے حصے میں، یا آخیر کے حصے میں ، اور اس آدمی نے درمیان کے حصے میںامام کے ساتھ شرکت کر لی اسلئے رکوع مل گیا ، اور رکوع ملنے کی وجہ سے پوری رکعت مل گئی ۔ اب اسکو اس رکعت کو لوٹانے کی ضرورت نہیںہے ۔ ۔ و اللہ اعلم ۔