Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 2

123 - 645
٣   وقال فی الاخریٰ من ترک الاربع قبل الظہر لم تنلہ شفاعتی  ٤   وقیل ہٰذا فی الجمیع لانہ علیہ السلام واظب علیہا عند اداء المکتوبات بالجماعة ولاسنة دون المواظبة   ٥   والاولیٰ ان لایترکہا فی الاحوال کلہا لکونہا مکمّلات للفرائض الااذاخاف فوت الوقت 

زیادہ ہے ۔  صاحب ھدایہ کی حدیث یہ گزری ۔ عن ابی ھریرة قال قال رسول اللہ  ۖ (( لاتدعوھما و ان طردتکم الخیل )) ( ابو داود شریف ، باب فی تخفیفھما ]ای سنة الفجر [ ص ١٨٩ ، نمبر ١٢٥٨) اس حدیث میں ہے کہ گھوڑا بھی روند دے تب بھی فجر کی سنت پڑھنی چاہئے۔   
 ترجمہ:  ٣   اور ظہر کی سنت کے بارے میں فرمایا کہ ، جس نے ظہر سے پہلے چار رکعت چھوڑ دی اسکو میری شفاعت نہیںملے گی۔ 
تشریح :   یہ حدیث اس الفاط کے ساتھ نہیں ملی ۔ البتہ ترمذی شریف میں اس طرح ہے ۔عن ام حبیبة قالت : قال رسول اللہ  ۖ (( من صلی قبل الظھر أربعا و بعدھا أربعا حرمہ اللہ علی النار ۔ ( ترمذی شریف ، باب منہ ]فی الرکعتین بعد الظھر [ آخر ، ص ١١٥، نمبر ٤٢٧ ) اس حدیث میں ہے کہ ظہر سے پہلے چار رکعت پڑھے تو اس پر جہنم حرام کر دی جائے گی ۔  
ترجمہ:  ٤  کہا گیا کہ سنتوں کو نہ چھوڑے یہ تمام سنتوں کے بارے میں ہے ، اسلئے کہ حضور علیہ السلام نے جماعت کے ساتھ فرض کی ادائیگی کے وقت اس پر ہمیشگی کی ہے ۔ اور بغیر ہمیشگی کے سنت نہیں ہو سکتی۔
تشریح :  حضرت صدر الاسلام نے فر مایا کہ وقت میں گنجائش ہو تو تمام ہی سنن رواتب کو اداء کر نا چاہئے ۔ اسکی وجہ یہ ہے کہ حضورۖ نے  جماعت کے ساتھ فرض اداء کی تو تمام سنتوں کو ہمیشہ اداء کیا اور اس پر مواظبت کی اسلئے تمام ہی سنتوں کو اداء کر لینا چاہئے ۔ اور جب کبھی سنت وقت میں نہ پڑھ سکے تو بعد میں اسکی قضاء کی ۔ جسکی دلیل اوپر گزر چکی ہے ، یہاں تک کہ رات کی تہجد فوت ہو ئی تو اسکو دن میں اداء کر لیا  ۔ عن عمر بن الخطاب یقول : قال رسول اللہ  ۖ (( من نام عن حزبہ أو عن شیء منہ فقرأہ فیما بین صلوة الفجر و صلوة الظھر کتب لہ کأنما قرأہ من اللیل ۔(٤) عن عائشة أن رسول اللہ  ۖ کان اذا فاتتہ الصلوة من اللیل من وجع أو غیرہ صلی من النھار ثنتی عشرة رکعة ( مسلم شریف ، باب من جامع صلوة اللیل و من نام عنہ أو مرض ، ص ٣٠٣ نمبر  ٧٤٧  ١٧٤٥نمبر ٧٤٦  ١٧٤٣) اس حدیث میں ہے کہ تہجد کی نماز چھوٹ جائے تو دن میں اسکی قضاء کرے۔اسلئے فجر اور ظہر کی سنتوں کے علاوہ کو بھی اہتمام سے اداء کر نا چاہئے ۔ 
ترجمہ:  ٥   زیادہ بہتر ہے کہ تمام احوال میں سنتوں کو  نہ چھوڑے اسلئے کہ وہ فرائض کو مکمل کر نے والی ہیں ۔ مگر جبکہ وقت کے فوت ہو نے کا خوف ہو  

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 فصل ما یکرہ فی ا لصلوة 13 1
3 فصل فی آداب الخلاء 35 2
4 باب صلوة الوتر 42 3
5 وتر کا بیان 42 4
7 باب النوافل 56 3
8 فصل فی القرأة 66 3
9 فصل فی قیام رمضان 94 3
10 فصل فی التراویح 94 3
11 باب ادراک الفریضة 104 3
12 باب قضاء الفوائت 127 3
13 باب سجود السہو 144 3
14 باب صلوٰة المریض 178 3
15 باب سجود التلاوة 197 3
16 باب صلوة المسافر 218 3
17 میل شرعی،میل انگریزی اور کیلو میٹر میں فرق 222 16
18 بحری میل 228 16
19 باب صلوة الجمعة 254 2
20 باب صلوة العیدین 290 19
21 فصل فی تکبیرات تشریق 312 20
23 باب صلوة الکسوف 318 19
24 باب صلوة الاستسقاء 326 19
25 باب صلوة الخوف 332 19
26 باب الجنائز 339 2
27 فصل فی الغسل 342 26
28 فصل فی التکفین 352 26
29 کفن کا بیان 352 26
30 کفن بچھانے اور لپیٹنے کا طریقہ 355 26
31 فصل فی الصلوة علی ا لمیت 361 26
32 فصل فی حمل الجنازة 384 26
33 فصل فی الدفن 389 26
34 باب الشہید 397 2
35 باب الصلوٰة فی الکعبة 413 2
36 کتاب الزکوٰة 419 1
38 باب صدقة الصوائم 419 36
39 باب زکوة الابل 451 38
40 فصل فی البقر 458 38
41 فصل فی الغنم 464 38
43 فصل فی الخیل 469 38
44 فصل فی مالا صدقة فیہ 473 38
45 جانور کے بچوں کا فصل 473 38
46 باب زکوٰة المال 498 36
47 فصل فی الفضة 498 46
48 فصل فی الذہب 505 46
49 درہم کا وزن 509 46
50 دینار کا وزن 509 46
51 نصاب اور اوزان ایک نظر میں 510 46
52 چاندی کا نصاب 510 46
53 سونے کا نصاب 510 46
54 رتی اور ماشہ کا حساب 511 46
55 فصل فی العروض 512 46
56 باب فی من یمرّ علی العاشر 520 36
57 باب فی المعادن والرکاز 541 56
58 باب زکوٰة الزّروع والثمار 556 56
59 باب من یجوز دفع الصّدقات الیہ ومن لا یجوز 584 56
61 باب مصارف الزکوة 584 56
62 باب صدقة الفطر 618 36
63 فصل فی مقدار الواجب و وقتہ 634 62
64 صدقة الفطر کی مقدار 641 62
65 صاع کا وزن 641 62
Flag Counter