Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 2

117 - 645
(٥٠٤) واذا فاتتہ رکعتا الفجر لا یقضیہما قبل طلوع الشمس )   ١    لانہ یبقی نفلا مطلقا وہو مکروہ بعدالصبح  (٥٠٥)  ولا بعد ارتفاعہا عند ابی حنیفة وابی یوسف وقال محمد احب  الیّ ان یقضیہما  الی وقت  الزوال )   ١    لانہ علیہ السلام قضاہما بعد ارتفاع الشمس غداةلیلة التعریس 

سے پہلے کی سنت ۔۔ ان سنتوں کو(( سنن رواتب ))کہتے ہیں  ]٥[ اسکے بعد جو نوافل ان نمازوں کی سنتوں کے بعد ہیں ]٦[ اسکے بعد تہجد کی نماز کی ]٧[ اسکے بعد باقی نوافل کی ۔ اور وقت میں گنجائش ہو نے پر اسی ترتیب پر انکو اداء کر نے کی تاکید ہے ۔ 
ترجمہ:  (٥٠٤)   اگر فجر کی دو سنتیں فوت ہو جائے تو اسکو سورج طلوع ہو نے سے پہلے قضاء نہ کرے ۔
ترجمہ:  ١   اسلئے کہ وہ صرف نفل باقی رہی اور نفل فجر کے فرض کے بعد مکروہ ہے۔ 
تشریح :  فجر کی دو سنتیں فوت ہو گئی اسکو نہ پڑھ سکا اور فجر کا فرض پڑھ لیا ، تو اب اس سنت کو سورج کے طلوع ہو نے سے پہلے نہ پڑھے ۔ 
وجہ :   (١) ایک وجہ تو یہ ہے کہ سنت اپنے وقت سے فوت  ہو نے کے بعد اب سنت نہیں رہی بلکہ فقط نفل ہو گئی ، اور اوپر حدیث گزر چکی ہے کہ فجر کے فرض کے بعد نفل پڑھنا مکروہ ہے اسلئے سورج طلوع ہو نے سے پہلے نہ پڑھے ۔ (٢) حدیث یہ گزر چکی ہے ۔عن ابن عباس ....أن النبی  ۖ نھی عن الصلوة بعد الصبح حتی تشرق الشمس ، و بعد العصر حتی تغرب ۔ ( بخاری شریف ، باب الصلوة بعد الفجر حتی ترتفع الشمس ، ص ٨٢ ، نمبر ٥٨١ مسلم شریف ، باب الاوقات التی نھی عن الصلوة فیھا ، ص ٣٣٣، نمبر ٨٢٥  ١٩٢٠) اس حدیث میں ہے کہ فجر کے فرض کے بعد کوئی نفل نہیں ہے ، اسلئے فرض پڑھنے کے بعد فجر کی جماعت میں شریک نہیں ہو سکتا ۔   
ترجمہ:  ( ٥٠٥)  اور سورج بلند ہو نے کے بعد بھی  امام ابو حنیفہ  اور امام ابو یوسف  کے نزدیک نہ پڑھے ۔ اور امام محمد  نے فر مایا کہ مجھے زیادہ پسندیدہ یہ ہے کہ ان دونوں رکعتوں کو زوال سے پہلے تک قضاء کرلے ۔
 ترجمہ:   ١   اسلئے کہ حضور علیہ السلام نے اسکو لیلة التعریس میں سورج بلند ہو نے کے بعد قضاء فر مائی ۔  
تشریح :   سورج کے طلوع ہو نے کے بعد فجر کی سنت قضاء کرے یا نہیں اس بارے میں اختلاف ہے ، امام ابو حنیفہ  اور امام ابو یوسف  فر ماتے ہیں کہ سورج بلند ہو نے کے بعد بھی قضاء نہ کرے۔ 
وجہ :   (١) انکی دلیل یہ ہے کہ سنت اپنے وقت سے ہٹ جانے کے بعد ایک نفل باقی رہ جاتی ہے ، اور نفل کی قضاء نہیں ہے ، قضاء تو واجب کی ہے اسلئے اسکی قضاء نہ کرے ۔(٢) اور لیلہ التعریس میں جو حضور ۖ نے فجر کی سنت طلوع آفتاب کے بعد قضاء کی اسکا جواب دیتے ہیں کہ وہ فرض کے تابع کر کے کی ہے مستقل طور پر سنت کی قضاء نہیں ہے (٣) چنانچہ خود  لیلہ التعریس کی سنت کے 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 فصل ما یکرہ فی ا لصلوة 13 1
3 فصل فی آداب الخلاء 35 2
4 باب صلوة الوتر 42 3
5 وتر کا بیان 42 4
7 باب النوافل 56 3
8 فصل فی القرأة 66 3
9 فصل فی قیام رمضان 94 3
10 فصل فی التراویح 94 3
11 باب ادراک الفریضة 104 3
12 باب قضاء الفوائت 127 3
13 باب سجود السہو 144 3
14 باب صلوٰة المریض 178 3
15 باب سجود التلاوة 197 3
16 باب صلوة المسافر 218 3
17 میل شرعی،میل انگریزی اور کیلو میٹر میں فرق 222 16
18 بحری میل 228 16
19 باب صلوة الجمعة 254 2
20 باب صلوة العیدین 290 19
21 فصل فی تکبیرات تشریق 312 20
23 باب صلوة الکسوف 318 19
24 باب صلوة الاستسقاء 326 19
25 باب صلوة الخوف 332 19
26 باب الجنائز 339 2
27 فصل فی الغسل 342 26
28 فصل فی التکفین 352 26
29 کفن کا بیان 352 26
30 کفن بچھانے اور لپیٹنے کا طریقہ 355 26
31 فصل فی الصلوة علی ا لمیت 361 26
32 فصل فی حمل الجنازة 384 26
33 فصل فی الدفن 389 26
34 باب الشہید 397 2
35 باب الصلوٰة فی الکعبة 413 2
36 کتاب الزکوٰة 419 1
38 باب صدقة الصوائم 419 36
39 باب زکوة الابل 451 38
40 فصل فی البقر 458 38
41 فصل فی الغنم 464 38
43 فصل فی الخیل 469 38
44 فصل فی مالا صدقة فیہ 473 38
45 جانور کے بچوں کا فصل 473 38
46 باب زکوٰة المال 498 36
47 فصل فی الفضة 498 46
48 فصل فی الذہب 505 46
49 درہم کا وزن 509 46
50 دینار کا وزن 509 46
51 نصاب اور اوزان ایک نظر میں 510 46
52 چاندی کا نصاب 510 46
53 سونے کا نصاب 510 46
54 رتی اور ماشہ کا حساب 511 46
55 فصل فی العروض 512 46
56 باب فی من یمرّ علی العاشر 520 36
57 باب فی المعادن والرکاز 541 56
58 باب زکوٰة الزّروع والثمار 556 56
59 باب من یجوز دفع الصّدقات الیہ ومن لا یجوز 584 56
61 باب مصارف الزکوة 584 56
62 باب صدقة الفطر 618 36
63 فصل فی مقدار الواجب و وقتہ 634 62
64 صدقة الفطر کی مقدار 641 62
65 صاع کا وزن 641 62
Flag Counter