Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 2

115 - 645
٣  وانما الاختلاف بین ابی یوسف ومحمد فی تقدیمہا علی الرکعتین وتاخیرہا عنہما 
٤   ولاکذلک سنة الفجر علی مانبین ان شاء اﷲ تعالیٰ 

پھر بھی سنت نہ پڑھے ، بلکہ جماعت میں شریک ہو جائے ۔
  وجہ :   (١) اسکی وجہ یہ ہے کہ ظہر کی سنت فجر کی سنت کی طرح اہم نہیں ہے (٢) دوسری وجہ یہ ہے کہ فجر کی سنت چھوٹنے کے بعد طلوع آفتاب سے پہلے اسکو نہیں پڑھ سکتے کیونکہ حدیث  میں آیا کہ فجر کے بعد کوئی سنت نہیں ہے اسلئے وہ قضاء ہو جائے گی اور وقت میں نہیں پڑھ سکے گا ، اسکے بر خلاف ظہر کے فرض کے بعد سنت کا وقت ہے اسلئے اس سنت کو فرض کے بعد وقت ہی میں اداء کر سکتا ہے اسلئے اسکو ابھی چھوڑ دے ۔ (٣) حدیث میں ہے کہ ظہر سے پہلے کی سنت چھوٹ جائے تو ظہر کے بعد اسکو اداء کر لے ۔ حدیث یہ ہے ۔عن عائشة قالت : کان رسول اللہ  ۖ اذا فاتتہ الاربع قبل الظھر ، صلاھا بعد الرکعتین بعد الظھر ۔ ( ابن ماجة شریف ، باب من فاتتہ الاربع قبل الظھر ، ص ١٦٢ ، نمبر ١١٥٨) اس حدیث میں ہے کہ ظہر کی چھوٹی ہوئی سنت فرض کے بعد اداء کرے ۔      
ترجمہ:  ٣   صرف  اختلاف امام ابو یوسف  اور امام محمد  کے درمیان اس بارے میں ہے کہ پہلے کی چار رکعتوں کو  ظہر کی دو رکعتوں سے پہلے پڑھے یا انکے بعد ۔ 
تشریح :   اس بارے میں تو متفق ہیں کہ ظہر کی چھوٹی ہوئی سنت ظہر کے بعد پڑھے ، البتہ اس بارے میں اختلاف ہے کہ ظہر کے بعد جو دو رکعت سنت ہے اسکے بعد چھوٹی ہوئی سنت پڑھے یا پہلے پڑھے ۔ ۔ حضرت امام ابو یوسف  نے فرمایا کہ پہلے چھوٹی ہو ئی پڑھے اسکے بعد دو رکعت پڑھے ۔ کیونکہ جو پہلے چھوٹی ہے اسکو پہلے اداء کرے اس حدیث میں اسکا اشارہ ہے ۔ عن عائشة أن النبی  ۖ کان اذا لم یصل أربعا قبل الظھر صلا ھن بعدھا ۔ ( ترمذی شریف ، باب منہ ]ای من الرکعتین بعد الظھر [ آخر ، ص ١١٥، نمبر ٤٢٦) اس حدیث میں ہے کہ پہلے کی چار رکعت سنت ظہر کے فرض کے بعد پڑھے ، یعنی فورا بعد پڑھے ۔   
 اور امام محمد  نے فر مایا کہ چھوٹی ہوئی سنت اپنے وقت سے مؤخر ہو چکی ہے اسلئے ظہر کے بعد کی رکعت کو ا پنے وقت سے مؤخر نہ کریں اسکو ظہر کے بعد متصلا اپنے وقت میں پڑھے اور چھوٹی ہو ئی سنت کو اسکے بعد پڑھے ۔ 
وجہ :  اس حدیث میں ہے کہ ظہر کی دو رکعت کے بعد ظہر سے پہلے کی چھوٹی ہوئی سنت کو پڑھے ۔حدیث یہ گزر چکی ہے ۔عن عائشة قالت : کان رسول اللہ  ۖ اذا فاتتہ الاربع قبل الظھر ، صلاھا بعد الرکعتین بعد الظھر ۔ ( ابن ماجة شریف ، باب من فاتتہ الاربع قبل الظھر ، ص ١٦٢ ، نمبر ١١٥٨) اس حدیث میں ہے کہ ظہر کی چھوٹی ہوئی سنت فرض کے بعد جو دو رکعت سنت ہے اسکے بعد اداء کرے 
ترجمہ:  ٤   فجر کی سنت میں ایسی بات نہیں ہے ، جیسا کہ ہم اسکو انشاء اللہ بیان کریں گے ۔ 
 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 فصل ما یکرہ فی ا لصلوة 13 1
3 فصل فی آداب الخلاء 35 2
4 باب صلوة الوتر 42 3
5 وتر کا بیان 42 4
7 باب النوافل 56 3
8 فصل فی القرأة 66 3
9 فصل فی قیام رمضان 94 3
10 فصل فی التراویح 94 3
11 باب ادراک الفریضة 104 3
12 باب قضاء الفوائت 127 3
13 باب سجود السہو 144 3
14 باب صلوٰة المریض 178 3
15 باب سجود التلاوة 197 3
16 باب صلوة المسافر 218 3
17 میل شرعی،میل انگریزی اور کیلو میٹر میں فرق 222 16
18 بحری میل 228 16
19 باب صلوة الجمعة 254 2
20 باب صلوة العیدین 290 19
21 فصل فی تکبیرات تشریق 312 20
23 باب صلوة الکسوف 318 19
24 باب صلوة الاستسقاء 326 19
25 باب صلوة الخوف 332 19
26 باب الجنائز 339 2
27 فصل فی الغسل 342 26
28 فصل فی التکفین 352 26
29 کفن کا بیان 352 26
30 کفن بچھانے اور لپیٹنے کا طریقہ 355 26
31 فصل فی الصلوة علی ا لمیت 361 26
32 فصل فی حمل الجنازة 384 26
33 فصل فی الدفن 389 26
34 باب الشہید 397 2
35 باب الصلوٰة فی الکعبة 413 2
36 کتاب الزکوٰة 419 1
38 باب صدقة الصوائم 419 36
39 باب زکوة الابل 451 38
40 فصل فی البقر 458 38
41 فصل فی الغنم 464 38
43 فصل فی الخیل 469 38
44 فصل فی مالا صدقة فیہ 473 38
45 جانور کے بچوں کا فصل 473 38
46 باب زکوٰة المال 498 36
47 فصل فی الفضة 498 46
48 فصل فی الذہب 505 46
49 درہم کا وزن 509 46
50 دینار کا وزن 509 46
51 نصاب اور اوزان ایک نظر میں 510 46
52 چاندی کا نصاب 510 46
53 سونے کا نصاب 510 46
54 رتی اور ماشہ کا حساب 511 46
55 فصل فی العروض 512 46
56 باب فی من یمرّ علی العاشر 520 36
57 باب فی المعادن والرکاز 541 56
58 باب زکوٰة الزّروع والثمار 556 56
59 باب من یجوز دفع الصّدقات الیہ ومن لا یجوز 584 56
61 باب مصارف الزکوة 584 56
62 باب صدقة الفطر 618 36
63 فصل فی مقدار الواجب و وقتہ 634 62
64 صدقة الفطر کی مقدار 641 62
65 صاع کا وزن 641 62
Flag Counter