Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 2

114 - 645
٢   بخلاف سنة الظہر حیث یترکہا فی الحالین لانہ یمکنہ اداؤ ہا فی الوقت بعد الفرض وہو الصحیح  

(( و الذی نفسی بیدہ لقد ھممت ان آمر  بحطب لیحطب ثم آمر بالصلوة فیؤذن  لھاثم آمر رجلا  فیؤم الناس ، ثم أخالف  الی رجال فأحرق علیھم بیوتھم ، و الذی نفسی بیدہ ! لو یعلم أحدھم أنہ یجد عرقا سمینا ، أو مرماتین حسنتین لشھد العشاء ۔ ( بخاری شریف ، باب وجوب صلوة الجماعة ، ص ٨٩ ، نمبر ٦٤٤ مسلم شریف ، باب فضل صلوة الجماعة و بیان التشدید فی التخلف عنھا و أنھا فرض کفایة ، ص ٢٦٢ ، نمبر ٦٥١  ١٤٨١   ) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ جماعت کے ساتھ شریک نہ ہو تو اسکا گھر جلا دینا چاہئے ۔(٤)عن عثمان قال قال رسول اللہ  ۖ (( من ادرکہ الأذان فی المسجد ثم خرج لم یخرج لحاجة و ھو لا یرید الرجعة فھو منافق ۔ ( ابن ماجة شریف ، باب اذا اذن و انت فی المسجد فلا تخرج ، ص ١٠٥، نمبر ٧٣٤) اس حدیث میں ہے کہ منافق ہی بغیر ضرورت شدیدہ کے مسجد سے نکل سکتا ہے۔
اورفجر کی سنت پڑھے اسکی دلیل یہ حدیث ہے (١)۔ عن علی قال کان النبی  ۖ یصلی الرکعتین عند الاقامة ۔ ( ابن ماجة شریف ، باب ما جاء فی الرکعتین قبل الفجر ، ص ١٦٠ ،نمبر ١١٤٧) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ فجر کی سنت اتنی اہم ہے کہ فرض کی اقامت کے وقت بھی اسکو پڑھ سکتا ہے ۔ (٢)اور دروازے کے پاس سنت پڑھے اسکی دلیل یہ اثر ہے ۔عن سعید بن جبیر أنہ جاء الی المسجد و الامام فی صلاة الفجر فصلی الرکعتین قبل أن یلج المسجد عند باب المسجد ۔ (مصنف ابن ابی شیبة ، باب الرجل یدخل المسجد فی الفجر ، ج ثانی ، ص ٥٦ ، نمبر٦٤١٢ ) اس اثر میں ہے کہ  فجر کی جماعت کھڑی ہو گئی ہو تومسجد کے دروازے کے پاس سنت پڑھ لینی چاہئے ۔ (٣) عن حارثة بن مضرب أن ابن مسعود و أبا موسی خرجا من عند سعید بن العاص فأقیمت الصلوة فرکع ابن مسعود رکعتین ثم دخل مع القوم فی الصلوة و أما أبو موسی فدخل فی الصف ( مصنف ابن ابی شیبة ، باب الرجل یدخل المسجد فی الفجر ، ج ثانی ، ص ٥٦ ، نمبر ٦٤١٤ ) اس اثر میں ہے کہ فجر کی سنت اتنی اہم ہے کہ فرض نماز کھڑی ہو گئی ہو تب بھی فجر کی سنت پڑھے تب فرض میں شریک ہو ۔ (٤)  فجر کی سنت بہت اہم ہے اسلئے جماعت کے وقت بھی پڑھنے کی ااسکی تاکید ہے  ۔ اسکے لئے یہ حدیث ہے ۔ عن ابی ھریرة قال قال رسول اللہ  ۖ (( لاتدعوھما و ان طردتکم الخیل )) ( ابو داود شریف ، باب فی  تخفیفھما ]ای سنة الفجر [ ص ١٨٩ ، نمبر ١٢٥٨) اس حدیث میں ہے کہ گھوڑا بھی روند دے تب بھی فجر کی سنت پڑھنی چاہئے ۔ 
ترجمہ:  ٢   بخلاف ظہر کی سنت اس طرح کہ اسکو دونوں حالتوں میں چھوڑے ، اسلئے کہ فرض کے بعد وقت ہی میں اسکا اداء کر نا ممکن ہے ۔ صحیح یہی ہے  
تشریح :   ظہر کی سنت نہ پڑھی ہو اور نہ ابھی شروع کی ہو اور ظہر کی جماعت کھڑی ہو گئی تو چاہے فرض کی چوتھی رکعت ملنا ممکن ہو 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 فصل ما یکرہ فی ا لصلوة 13 1
3 فصل فی آداب الخلاء 35 2
4 باب صلوة الوتر 42 3
5 وتر کا بیان 42 4
7 باب النوافل 56 3
8 فصل فی القرأة 66 3
9 فصل فی قیام رمضان 94 3
10 فصل فی التراویح 94 3
11 باب ادراک الفریضة 104 3
12 باب قضاء الفوائت 127 3
13 باب سجود السہو 144 3
14 باب صلوٰة المریض 178 3
15 باب سجود التلاوة 197 3
16 باب صلوة المسافر 218 3
17 میل شرعی،میل انگریزی اور کیلو میٹر میں فرق 222 16
18 بحری میل 228 16
19 باب صلوة الجمعة 254 2
20 باب صلوة العیدین 290 19
21 فصل فی تکبیرات تشریق 312 20
23 باب صلوة الکسوف 318 19
24 باب صلوة الاستسقاء 326 19
25 باب صلوة الخوف 332 19
26 باب الجنائز 339 2
27 فصل فی الغسل 342 26
28 فصل فی التکفین 352 26
29 کفن کا بیان 352 26
30 کفن بچھانے اور لپیٹنے کا طریقہ 355 26
31 فصل فی الصلوة علی ا لمیت 361 26
32 فصل فی حمل الجنازة 384 26
33 فصل فی الدفن 389 26
34 باب الشہید 397 2
35 باب الصلوٰة فی الکعبة 413 2
36 کتاب الزکوٰة 419 1
38 باب صدقة الصوائم 419 36
39 باب زکوة الابل 451 38
40 فصل فی البقر 458 38
41 فصل فی الغنم 464 38
43 فصل فی الخیل 469 38
44 فصل فی مالا صدقة فیہ 473 38
45 جانور کے بچوں کا فصل 473 38
46 باب زکوٰة المال 498 36
47 فصل فی الفضة 498 46
48 فصل فی الذہب 505 46
49 درہم کا وزن 509 46
50 دینار کا وزن 509 46
51 نصاب اور اوزان ایک نظر میں 510 46
52 چاندی کا نصاب 510 46
53 سونے کا نصاب 510 46
54 رتی اور ماشہ کا حساب 511 46
55 فصل فی العروض 512 46
56 باب فی من یمرّ علی العاشر 520 36
57 باب فی المعادن والرکاز 541 56
58 باب زکوٰة الزّروع والثمار 556 56
59 باب من یجوز دفع الصّدقات الیہ ومن لا یجوز 584 56
61 باب مصارف الزکوة 584 56
62 باب صدقة الفطر 618 36
63 فصل فی مقدار الواجب و وقتہ 634 62
64 صدقة الفطر کی مقدار 641 62
65 صاع کا وزن 641 62
Flag Counter