Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 2

113 - 645
(٥٠٣) ومن انتہی الی الامام فی صلوٰة الفجر وہو لم یصل رکعتی الفجران خشی ان تفوتہ رکعة ویدرک الاخری یصلی رکعتی الفجر عند باب المسجد ثم یدخل لانہ ) امکنہ الجمع بین الفضیلتین ( وان خشی  فوتہا دخل  مع الامام )   ١   لان ثواب الجماعة اعظم  والوعید بالترک  الزم

اسلئے مغرب میں بھی جماعت میں شریک نہ ہو ۔ 
وجہ :  (١) عصر اور فجر کے بعد نفل مکروہ ہے اسکے لئے  یہ حدیث گزر چکی ہے ۔ ۔ عن ابن عباس ....أن النبی  ۖ نھی عن الصلوة بعد الصبح حتی تشرق الشمس ، و بعد العصر حتی تغرب ۔ ( بخاری شریف ، باب الصلوة بعد الفجر حتی ترتفع الشمس ، ص ٨٢ ، نمبر ٥٨١ مسلم شریف ، باب الاوقات التی نھی عن الصلوة فیھا ، ص ٣٣٣، نمبر ٨٢٥  ١٩٢٠) اس حدیث میں ہے کہ فجر اور عصر کے فرض کے بعد کوئی نفل نہیں ہے ، اسلئے فرض پڑھنے کے بعد فجر اور عصر کی جماعت میں شریک نہ ہو۔
ترجمہ:  (٥٠٣)  کوئی فجر کی نماز میں امام تک پہنچا اور اس نے فجر کی دو سنتیں نہیںپڑھی ہیں ، پس اگر خوف ہو کہ فرض کی ایک رکعت نکل جائے گی اور دوسری پا لے گا ، تو فجر کی دوسنتیں مسجد کے دروازے کے پاس پڑھ لے پھر فرض میں داخل ہو جائے ]اسلئے کہ دو نوں فضیلتوں کو جمع کر نا ممکن ہے [ اور اگر ڈر ہو کہ دوسری رکعت بھی فوت ہو جائے گی تو امام کے ساتھ شامل ہو جائے ۔ 
ترجمہ:   ١   اسلئے کہ جماعت کا ثواب زیادہ ہے ، اور جماعت چھوڑنے کی وعید بہت سخت ہے ۔ 
تشریح :   فجر کی جماعت ہو رہی تھی اس وقت مسجد میں پہنچا ، اور اس نے فجر کی سنت ابھی نہیں پڑھی تھی ، پس اگر اس بات کا غالب گمان ہو کہ سنت پڑھنے کے باوجود کم سے کم فرض کی ایک رکعت مل جائے گی تو بہتر یہ ہے کہ صف سے باہر مسجد کے کسی کونے میں یا مسجد کے  دروازے کے پاس دو رکعت سنت پڑھ لے پھر جماعت میں شریک ہو جائے ، تاکہ فجر کی جماعت بھی مل جائے اور فجر کی سنت بھی اس سے نہ چھوٹے ، اور دونوں فضیلتیں مل جائے ۔ اور اگر اس بات کا خطرہ ہو کہ سنت پڑھنے جائے گا تو جماعت کی دونوں رکعتیں ختم ہو جائیں گی تو ایسی صورت میں جماعت کے ساتھ مل جائے اور سنت چھوڑ دے ۔ 
وجہ :   (١) جماعت کے فوت ہو نے کے خطرے سے سنت چھوڑ کر جماعت میں اس لئے شریک ہو جائے کہ جماعت کا ثواب بہت ہے ، اور اسکے چھوڑنے کی وعید بھی بہت سخت ہے ۔ (٢)جماعت کا ثواب یہ ہے ۔ عن عبد اللہ بن عمر : أن رسول اللہ  ۖ قال : (( صلوة الجماعة تفضل صلوة الفذ بسبع و عشرین درجة ۔ ( بخاری شریف ، باب فضل صلوة الجماعة ، ص ٨٩ ، نمبر ٦٤٥ مسلم شریف ، باب فضل صلوة الجماعة و بیان التشدید فی التخلف عنھا و أنھا فرض کفایة ، ص ٢٦٢ ، نمبر ٦٥٠ ١٤٧٨ ) اس حدیث میں ہے کہ جماعت کا ثواب ستائس گنا زیادہ ہے ۔(٣) اور اسکی وعید یہ ہے  ۔عن ابی ھریرة أن النبی  ۖ قال 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 فصل ما یکرہ فی ا لصلوة 13 1
3 فصل فی آداب الخلاء 35 2
4 باب صلوة الوتر 42 3
5 وتر کا بیان 42 4
7 باب النوافل 56 3
8 فصل فی القرأة 66 3
9 فصل فی قیام رمضان 94 3
10 فصل فی التراویح 94 3
11 باب ادراک الفریضة 104 3
12 باب قضاء الفوائت 127 3
13 باب سجود السہو 144 3
14 باب صلوٰة المریض 178 3
15 باب سجود التلاوة 197 3
16 باب صلوة المسافر 218 3
17 میل شرعی،میل انگریزی اور کیلو میٹر میں فرق 222 16
18 بحری میل 228 16
19 باب صلوة الجمعة 254 2
20 باب صلوة العیدین 290 19
21 فصل فی تکبیرات تشریق 312 20
23 باب صلوة الکسوف 318 19
24 باب صلوة الاستسقاء 326 19
25 باب صلوة الخوف 332 19
26 باب الجنائز 339 2
27 فصل فی الغسل 342 26
28 فصل فی التکفین 352 26
29 کفن کا بیان 352 26
30 کفن بچھانے اور لپیٹنے کا طریقہ 355 26
31 فصل فی الصلوة علی ا لمیت 361 26
32 فصل فی حمل الجنازة 384 26
33 فصل فی الدفن 389 26
34 باب الشہید 397 2
35 باب الصلوٰة فی الکعبة 413 2
36 کتاب الزکوٰة 419 1
38 باب صدقة الصوائم 419 36
39 باب زکوة الابل 451 38
40 فصل فی البقر 458 38
41 فصل فی الغنم 464 38
43 فصل فی الخیل 469 38
44 فصل فی مالا صدقة فیہ 473 38
45 جانور کے بچوں کا فصل 473 38
46 باب زکوٰة المال 498 36
47 فصل فی الفضة 498 46
48 فصل فی الذہب 505 46
49 درہم کا وزن 509 46
50 دینار کا وزن 509 46
51 نصاب اور اوزان ایک نظر میں 510 46
52 چاندی کا نصاب 510 46
53 سونے کا نصاب 510 46
54 رتی اور ماشہ کا حساب 511 46
55 فصل فی العروض 512 46
56 باب فی من یمرّ علی العاشر 520 36
57 باب فی المعادن والرکاز 541 56
58 باب زکوٰة الزّروع والثمار 556 56
59 باب من یجوز دفع الصّدقات الیہ ومن لا یجوز 584 56
61 باب مصارف الزکوة 584 56
62 باب صدقة الفطر 618 36
63 فصل فی مقدار الواجب و وقتہ 634 62
64 صدقة الفطر کی مقدار 641 62
65 صاع کا وزن 641 62
Flag Counter