(٤٩٩) قال الا اذا کان ینتظم بہ امر جماعة ) ١ لانہ ترک صورة تکمیل معنی
لئے نکلا ہو پھر واپس آنے کا ارادہ رکھتا ہو ۔
تشریح : اگر ابھی تک فرض نماز نہیں پڑھی ہو اور مسجد میں اذان ہو جائے تو نماز پڑھے بغیر مسجد سے نکلنا مکروہ ہے ، ہاں کسی ضرورت سے جائے اور جماعت کے وقت واپس آنے کی نیت ہو تو نکل سکتا ہے ، یا وہ کسی اور مسجد کا منتظم یا امام وغیرہ ہو کہ دوسری مسجد میں جماعت کا انتظام کر نا ہو تو اسکے لئے مسجد سے نکلنا مکروہ نہیںہے ۔
وجہ : (١) اس حدیث میں ہے کہ اذان کے بعد بغیر نماز پڑھے ہوئے منافق ہی نکل سکتا ہے ، یا ضرورت والا نکل سکتا ہے ۔ صاحب ھدایہ کی حدیث یہ ہے ۔عن عثمان قال قال رسول اللہ ۖ (( من ادرکہ الأذان فی المسجد ثم خرج لم یخرج لحاجة و ھو لا یرید الرجعة فھو منافق ۔ ( ابن ماجة شریف ، باب اذا اذن و انت فی المسجد فلا تخرج ، ص ١٠٥، نمبر ٧٣٤) اس حدیث میں ہے کہ منافق ہی نکل سکتا ہے(٢)عن ابی ھریرة .... ثم قال أمرنا رسول اللہ ۖ اذا کنتم فی المسجد فنودی بالصلوة ، فلا یخرج أحدکم حتی یصلی ۔ ( مسند احمد ، باب مسند ابی ھریرة ، ج ثالث ، ص ٣٥٦ ، نمبر ١٠٥٥١) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ اذان کے بعد مسجد سے نماز پڑھے بغیر نہیں نکلنا چاہئے (٣)عن ابی الشعثاء قال : کنا قعودا فی المسجد مع ابی ھریرة ، فأذن المؤذن ، فقام رجل من المسجد یمشی فأتبعہ أبو ھریرة بصرہ حتی خرج من المسجد ، فقال أبو ھریرة : أما ھذا فقد عصی أبا القاسم ۖ ۔ ( مسلم شریف ، باب النھی عن الخروج من المسجد اذا أذن المؤذن ، ص ٢٦٤ ، نمبر ٦٥٥ ١٤٨٩ ابو داود شریف ، باب الخروج من المسجد بعد الأذان ، ص ٨٦ ، نمبر ٥٣٦ ترمذی شریف ، باب ما جاء فی الکراھیة الخروج من المسجد بعد الأذان ، ص ٥٧ ، نمبر ٢٠٤) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ اذان ہونے کے بعد بغیر نماز پڑھے ہو ئے مسجد سے نکلنا اچھا نہیں ہے۔
ترجمہ: (٤٩٩) مگر یہ کہ اسکے ذریعہ جماعت کے کام کا انتظام ہو تا ہو۔
ترجمہ: ١ اسلئے کہ صورت میں جماعت چھوڑنا ہے اور معنی کے اعتبار سے اسکی تکمیل ہے۔
تشریح : اگر وہ آدمی دوسری جگہ جماعت کا انتظام کر تا ہو ، یا وہ دوسری جگہ نماز پڑھا تا ہو اسکے لئے اس مسجد سے نکلنا مکروہ نہیں ہے ۔ اس لئے کہ ظاہر میں جماعت کو چھوڑنا ہے لیکن حقیقت میں اور معنوی طور پر جماعت کی تکمیل کر رہا ہے اسلئے اسکے لئے آذان کے بعد اس مسجد سے نکلنا مکروہ نہیں ہے۔اور اگر فرض ایک مرتبہ پڑھ چکا ہے تو اسکے لئے گنجائش ہے۔
وجہ : اس حدیث میں اس بات کا اشارہ ہے کہ ضرورت کے لئے جانا چاہے تو کراہیت نہیں ہے ۔عن عثمان قال قال رسول اللہ ۖ (( من ادرکہ الأذان فی المسجد ثم خرج لم یخرج لحاجة و ھو لا یرید الرجعة فھو