٥ وقد قیل یتمہا (٤٩٥) وان کان قد صلی ثلثا من الظہر یتمہا)
پوری کر نے کے بعد سلام پھیر کر جماعت میں شریک ہو جائے ۔ چنانچہ فر ماتے ہیں کہ امام ابو یوسف کی روایت یہی ہے کہ یہ دو شفع ہیںاسلئے اگرظہر کی سنت پڑھتے وقت جماعت شروع ہو گئی تو دو رکعت پر سلام پھیر کر جماعت میں شریک ہو جائے ، اسی طرح جمعہ سے پہلی والی چار سنت پڑھ رہا تھا کہ خطبہ شروع ہو گیا تو دو رکعت پر سلام پھیر کر خطبہ سننے میں شریک ہو جائے ۔
وجہ : انکی دلیل یہ حدیث ہے، اس لمبی حدیث کا ٹکڑا یہ ہے ۔ سألنا علیا عن تطوع رسول اللہ ۖ بالنھار فقال : .....و أربعا قبل الظھر اذازلت الشمس ، و رکعتین بعدھا ، و اربعا قبل العصر ، یفصل بین کل رکعتین بالتسلیم علی الملائکة المقربین و النبیین ، و من تبعھم من المسلمین و المؤمنین ۔ ( ابن ماجة ، باب ما جاء فیما یستحب من التطوع بالنھار ، ص ١٦٣ ، نمبر ١١٦١) اس حدیث میں ہے کہ ہر دو رکعتوں کے درمیان سلام پھیرے جس سے معلوم ہوا کہ ہر دو رکعتیں الگ الگ شفع ہیں
ترجمہ: ٥ ، اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ چار رکعت پوری کرے ۔
تشریح : اور دوسرے حضرات نے فر مایا کہ پوری چار رکعت ایک نماز ہے اسلئے چاروں رکعتیں پوری کر نے کے بعد جماعت اور خطبہ میں شریک ہوں ۔
وجہ : (١) انکی رائے ہے کہ چاروں رکعتیں ایک ہی نماز ہے اسلئے چاروں رکعتیں پڑھنے کے بعد ہی سلام پھیرے ۔(٢) اس حدیث سے پتہ چلتا ہے کہ چاروں رکعتیں ایک ہی نماز ہے دو شفع نہیں ہے ۔ حدیث یہ ہے۔ عن أبی أیوب عن النبی ۖ قال : (( أربع قبل الظھر لیس فیھن تسلیم تفتح لھن أبواب السماء )) ( ابو داود شریف ، باب الاربع قبل الظھر و بعدھا ، ص ١٩٠ ، نمبر ١٢٧٠) اس حدیث میں ہے کہ درمیان میں سلام نہ ہو جسکا مطلب یہ ہے کہ وہ ایک ہی نماز ہے ۔
ترجمہ: (٤٩٥) اور اگر ظہر کی تین رکعتیں پڑھ چکا ہو تو ظہر کو پوری کرے گا ۔
تشریح: ظہر کی فرض تین رکعتیں پوری کر چکا تھا اور تیسری رکعت کا سجدہ کر چکا تھا اور جماعت کی اقامت کہی گئی تو اب فرض کی چاروں رکعتیں پوری کرے اسکے بعد سلام پھیر کر جماعت میں شریک ہو ، تیسری رکعت کو چھوڑ کر جماعت میں شریک نہ ہو ۔
وجہ : تین رکعت پوری کر چکا ہے تو اکثر نماز پڑھ چکا ہے اور اکثر کا حکم کل کا حکم ہو تا ہے اسلئے اسکو توڑنا اچھا نہیں، اسلئے تین رکعت کے بعد نہ توڑے بلکہ چوتھی رکعت ملا لے اور سلام پھیر نے کے بعد اگر جماعت جاری ہو تو شریک ہو جائے ورنہ معاملہ ختم ہو گیا ۔ ۔ اور اگر تیسری رکعت کا سجدہ نہیں کیا ہے تو تیسری رکعت نہیں پڑھی تو گویا کہ دو ہی رکعت ابھی فرض پڑھی ہے اور دو رکعت پر نماز چھوڑ کر جماعت میں شریک ہو سکتا ہے اسلئے جماعت میں شریک ہو جائے ۔