Deobandi Books

حضرت مولانا اسماعیل ریحان صاحب ۔ کالم ۔ ضرب مؤمن ۔ 2016

51 - 52
 ٹرمپ کی کامیابی۔کیا ہونے والاہے
ڈونلڈ ٹرمپ نے تمام پیش گوئیوں کو غلط ثابت کرتے ہوئے ہیری کلنٹن کوشکست دے دی اورامریکا کے ۴۵ویں صدرکی حیثیت سے حلف اٹھالیا۔ٹرمپ کی کامیابی سے دنیا ششدررہ گئی ہے۔ خود امریکا میں اس کاشدیدردعمل دیکھنے میں آیاہے۔لاکھوں لوگ احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر آگئے ہیںاورانہوںنے ٹرمپ کو صدر ماننے سے انکا رکردیاہے۔کئی نامورشخصیات نے امریکاچھوڑدینے کااعلان کردیاہے۔ امریکاسے کنیڈانقل مکانی کے رجحان میں یکدم اتنی تیزی آگئی ہے کہ لوگوں کے  ہجوم کی وجہ سے امیگریشن ویب سائٹ کریش ہوگئی ہے۔
   ڈونلڈ ٹرمپ کی اس نامقبولیت کی وجہ کیا ہے ؟امریکی شہری اس سے کیوں نفرت کرتے ہیں؟
اس کی پہلی وجہ یہ ہے ٹرمپ ایک متعصب اورمغرورشخص ہے۔وہ نسلی منافرت کوبڑھاوادینے میں ملوث رہا ہے۔ وہ سیاہ فاموں کاسخت مخالف ہے۔ دوسری وجہ یہ ہے کہ وہ مذہبی تعصب کابھی شکار ہے۔ مسلمانوں سے اس کارویہ کبھی اچھانہیں رہا۔اس نے اپنی انتخابی مہم کوکیش کرنے کے لیے مسلم مخالف بیانات دیے جس سے پوری اسلامی دنیا میں شدید بے چینی پھیلی۔امریکاکے مسلمان اس سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے اورانہوںنے انتخابی مہم کے دوران اپناساراوزن ہیری کلنٹن کے پلڑے میں ڈال دیا۔ امریکا میں یہودی لابی کوایک فیصلہ کن قوت ماناجاتاہے ۔ انتخابی مہم کے دوران اس کی ہمدردیاں بھی ہیری کلنٹن کے ساتھ تھیں جس کی وجہ ٹرمپ کاوہی متعصبانہ رویہ تھا۔
   عجیب ترین بات یہ ہے کہ خود ری پبلکن پارٹی کے پرانے سیاست دانوں کی بڑی تعداد ٹرمپ کے غیراخلاقی رویوں سے خوش نہیں تھی۔ پارٹی کے سابق صدر نے کھلے عام ٹرمپ کو’’فراڈ‘‘ قرار دیا تھا اور عوام سے اپیل کی تھی کہ وہ اس دھوکہ باز کوووٹ نہ دیں۔
   اس کے باوجود ٹرمپ الیکشن جیت گیا ۔آخر کیسے؟بات بڑی حیرت ناک ہے مگر ہے حقیقت۔ یہاں یہ بھی نہیں کہاجاسکتاکہ وہ دھاندلی کرکے کامیاب ہواہے۔ ابھی تک ایساالزام ڈیموکریٹک پارٹی نے بھی نہیں لگایا۔
  ٹرمپ کی کامیابی کی وجوہ پر بہت کچھ لکھاجارہاہے ۔ کہاجارہاہے کہ اس نے نسلی منافرت پھیلا کر سفید فاموں کااعتمادحاصل کیااورانہی کے اکثریتی ووٹوں کواپنے حق میں کیش کرالیا۔ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ اس کی معاشی پالیسی نے لاکھوں بے روزگار امریکی نوجوانوں کواچھی امیدیں دلائیں۔ ایک تجزیہ یہ بھی ہے کہ اس نے مسلمانوں کے خلاف عیسائی تعصب کوابھار کر اپناپلڑابھاری کیا۔ ایک خیال یہ بھی ہے کہ ٹرمپ کی کامیابی ،اس کی اچھی خطابت اور بہترین ایکٹنگ کاثمرہ ہے۔
    مگر ان تمام تبصروں کے مقابلے میںہمارے نزدیک انتخابی مہم کی وہ خبر زیادہ اہمیت کی حامل ہے جس کے مطابق ٹرمپ نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو سے ایک گھنٹہ طویل ملاقات کے دوران یہودیوں کو یقین دلایاکہ بیت المقدس کویہودیوں کادارالحکومت تسلیم کرلیاجائے گا۔ٹرمپ نے کہاکہ تین ہزارسال پہلے بیت المقدس ہی یہودیوں کامرکز تھا۔ اس لیے اس کی خواہش ہے کہ الیکشن جیتنے کے بعد اسی سرزمین کواسرائیل کادارالحکومت بنادیاجائے۔
    بیت المقدس کو اپنادارالحکومت بنانا ،زمانہ دراز سے صہیونیوں کاخواب ہے۔ وہ کب سے اس تگ و دو میں لگے ہوئے ہیں ۔ تاہم بیت المقدس پر قبضہ کرنے کے بعد بھی اب تک وہ اپنی اس خواہش کوعملی جامہ نہیں پہناسکے۔ اس سے پہلے کئی امریکی صدور یہودیوں کواس قسم کے بہلاوے دیتے رہے مگر مسلم دنیا کے شدید ردعمل کے خوف سے یہ معاملہ ملتوی ہوتارہا۔ ٹرمپ نے اسے غیرمعمولی اہمیت دیتے ہوئے اسرائیلی وزیراعظم سے ملاقات میں یہ وعدہ کرکے اگر یہودی لابی کی ہمددریاں حاصل کر لی ہوںاوراسی خفیہ پاور کے بل بوتے پر وہ الیکشن جیت گیاہو تواس میں حیرت کی کوئی بات نہیں۔    
    اب سوال یہ پیداہوتاہے کہ ٹرمپ کے دورِ اقتدار سے ہم کیا توقعات رکھ سکتے ہیں؟اوراس تبدیلی کی بناء پراگلے چاربرس میں دنیا میں کیاتبدیلیاں متوقع ہیں؟
   اس پر بڑے بڑے چوٹی کے رہنما پیش گوئیاں کررہے ہیں ۔بعض کھلے لفظوں میں اوربعض محتاط انداز میں۔ اکثر مبصرین امریکاکے اندرونی حالات کے تناظر سے ٹرمپ کے اقتدار سے اچھی امیدیں وابستہ نہیں کررہے۔بلکہ بعض صحافیوں نے یہ خطرہ بھی ظاہر کیاہے کہ امریکامیں نسلی فسادات شروع ہوسکتے ہیں۔ نونومبر کوآنے والی اس تبدیلی کو متوقع خدشات کی وجہ سے ایک اورنائن الیون کہا جارہاہے اوراس طرف اشارہ کیا جارہاہے کہ کہیں یہ دھماکا،یونائیڈ اسٹیٹ کی اندرونی شکست وریخت  کاپیش خیمہ نہ بن جائے۔
   جہاں تک بیرونی دنیااورخاص کرعالم اسلام کاسوال ہے،ٹرمپ کے دورِ حکومت سے یہاں بھی کسی خیرکی توقع نہیں کیاجاسکتی۔اگرچہ ٹرمپ نے صدر بننے کے بعد پاکستان سے ’’اظہارِ محبت ‘‘ کیا ہے اور مفرورپاکستانی سابق صدر پرویز مشرف نے بھی ڈیموکریٹک کے مقابلے میں ری پبلکن کوپاکستان کے لیے بہتر قراردیاہے،مگرحقیقت یہ ہے کہ پاکستان کے لیے ڈیموکریٹک یاری پبلکن کی پالیسی تقریباًٰٰیکساں رہی ہے۔ اسی طرح اوباما کے جانے یاٹرمپ کے آنے سے مسلم دنیا کوکوئی فرق نہیں پڑسکتا۔ کیونکہ امریکا کی استحصالی پالیسیاں وقتی نہیں ہوتیں کہ حکمران کی تبدیلی سے تبدیل ہوجائیں۔
    پاکستان اورافغانستان امریکاکے حوالے سے اب بھی اسی جگہ ہیں جہاں اوباما کے دورمیں تھے۔ افغانستان کے امن کوپامال کرنے،بھارت سے دوستی بڑھانے اورپاکستان اورچین کے خلاف گھیراتنگ کرنے کی پالیسیاں اسی طرح جاری رہیں گی۔
     ہمارے لیے اہم بات یہ ہے کہ ہم کیا کرتے ہیں ۔امریکی استحصال واستبدادسے نکلنے کے لیے  مظلوم طبقات کو خودکچھ کڑے فیصلے کرنے ہوں گے۔ مستقبل کے انقلابات ،ٹرمپ کی بوالہوسی پر نہیں ،  اہلِ عزیمت کے حوصلہ مندانہ اقدامات پر موقوف ہیں۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 امریکا کیا چاہتاہے 1 1
3 دس محرم کاسبق 2 1
4 موسمِ سرمااورمتاثرینِ حوادث 3 1
5 انتخابی نتائج اورمسئلہ کشمیر 4 1
6 حجاج کرام ۔قوم کاسرمایہ 5 1
7 پاکستان کادل 6 1
8 فنا فی القرآن 7 1
9 میرے وطن کابانکاسپاہی 8 1
10 دفاعِ حرمین 9 1
11 دیر نہ کریں 10 1
12 نیاہجری سال 11 1
13 جاپان،چین اورپاکستان 12 1
14 عیدالاضحیٰ۔مسرت کادن 13 1
15 شام پر روسی بمباری…وہی مجرم ،وہی منصف 14 1
16 سانحۂ کوئٹہ۔صحیح تجزیے اوردرست اقدامات کی ضرورت 15 1
17 اےطالبانِ علوم دین 16 1
18 پاکستان میں دہشت گردی کا ذمہ دارکون؟ 17 1
19 آگئی چھٹیاں 18 1
20 کشمیر کاالمیہ 19 1
21 پاک بھارت تعلقات 20 1
22 کوئی ایسا دُکھ نہ دیکھے 21 1
23 یوم آزادی 22 1
24 کچھ تواحساس کریں 23 1
25 اگرتودل سے چاہے 24 1
26 جنوبی ایشیااورافغانستان ۔کیا امن قائم ہوپائے گا 25 1
27 پانامہ لیکس …کرپشن زدہ معاشرے کی ایک گھناؤنی تصویر 26 1
28 بھارت ۔جنگ سے پہلے شکست کے آثار 27 1
29 چورمچائے شور 28 1
30 ترے گھر میں 29 1
31 حلب کاالمیہ 30 1
32 عید کامقصد 31 1
33 احتساب کی ضرورت 32 1
34 استحکام مدارس وپاکستان 33 1
35 جنید جمشید کی رحلت 34 1
36 کراچی میں قیام امن کی نئی امیدیں 35 1
37 بے سود کش مکش 36 1
38 معجم،گوگل اورفلسطین کانقشہ 37 1
39 لاٹھی گولی کی سرکار 39 1
40 پاکستان میں راؔ کی مداخلت 40 1
41 رعدا لشمال 41 1
42 ماہِ رمضان پھر آیا 42 1
43 سالِ گزشتہ کی یادیں 43 1
44 ایک سو آٹھ سال کاسفر 44 1
45 اسوۂ حسنہ اورہمارامعاشرہ 45 1
46 رمضان اورمہنگائی کا کوڑا 46 1
47 امریکا افغانستان میں کب تک رہے گا؟ 47 1
48 ممتازاُمتی 48 1
49 نیا تعلیمی سال…اپنااحتساب 49 1
50 رمضان کے بعد 50 1
51 ٹرمپ کی کامیابی۔کیا ہونے والاہے 51 1
52 سفرِ حج ۔کل کی صعوبتیں اورآج کی سہولتیں 52 1
Flag Counter