Deobandi Books

حضرت مولانا اسماعیل ریحان صاحب ۔ کالم ۔ ضرب مؤمن ۔ 2016

41 - 52
رعدا لشمال
   سلطان ناصر الدین محمود ،ہندوستان کے مشہور فرمانرواشمس الدین التمش کاسب سے چھوٹابیٹاتھا۔وہ شہرت اور ہوسِ اقتدار سے دور، ایک عابد و زاہد انسان تھا۔اس نے ۱۲۴۶ء سے ۱۲۶۶ء تک حکومت کی ۔اپنے والد کی طرح نہایت متقی انسان تھا۔وہ شاہی لباس صرف دربار کے اوقات میں پہنتاورنہ معمولی سادہ کپڑوں میں رہتا ۔ حجرے میں بیٹھ کرہر سال اپنے ہاتھ سے قرآن مجید کے دونسخے کتابت کرتااوران کے ہدیے سے اپنی گزربسر کرتا۔اس کابھی خیال رکھتاکہ اس کے لکھے ہوئے نسخے عام قیمت پر فروخت ہوں اورکسی کوپتانہ چلے کہ یہ بادشاہ کی کتابت ہے۔امورِ سلطنت کے سواس کا زیادہ وقت ایک حجرے میں ذکروعبادت اورتلاوت کرتے ہوئے گزرتا۔
  اس کے گھرمیں کوئی باندی یاخادمہ تک نہ تھی۔ اس کی بیوی،نائبِ سلطنت غیاث الدین بلبن کی بیٹی تھی مگر اپنے ہاتھ سے کھاناپکاتی اور گھر کے باقی کام انجام دیتی۔ ایک بارکام کرتے کرتے اس کے ہاتھوںمیں چھالے پڑگئے ۔اس نے سلطان سے کہا:’’گھر کے کاموں کے لیے کوئی باندی یاخادمہ رکھ لی جائے توکیا مضائقہ ہے؟‘‘سلطان نے کہا:’’سرکاری خزانے پر صرف رعایاکاحق ہے۔مجھے اس بات کاکوئی حق نہیں کہ اپنے ذاتی آرام وآسائش کے لیے اس میں سے رقم لے کرباندی خریدوں۔تمہیں دنیا کی تکالیف پر صبر کرناچاہیے۔ اللہ آخرت میںاس کابدلہ دے گا۔‘‘
  اسے حضور ختم المرسلین صلی اللہ علیہ وسلم سے ایسی عقیدت ومحبت تھی کہ بغیر وضو اسم مبارک زبان پر لانے کی کبھی ہمت نہ کی۔ اس کے ایک درباری کا نام محمداورلقب تاج الدین تھا۔ ایک دن سلطان نے اسے خلافِ معمول اسے اس کے لقب ’’تاج الدین‘‘ سے پکارا۔ درباری نے خیال کیاسلطان کومجھ سے کوئی ناراضی ہوگئی ہے اس لیے ڈرکر اگلے دن دربار میں حاضری نہ دی۔سلطان نے اسے بلاکر معاملہ دریافت کیاا ور کہا: ’’مجھے تم سے کوئی ناراضی نہیں ہے۔جب میں نے تمہیں پکارنا چاہا تو میں باوضو نہیں تھا، مقدس نام بے وضو لیتے ہوئے شرم آئی ۔ اس لیے تاج الدین کہہ کر مخاطب کیا۔‘‘
   ناصر الدین محمود کے دورمیں عالم اسلام سخت آزمائش وابتلاء سے گزرہاتھا۔ تاتاری عالم اسلام کے بڑے حصے پرقابض تھے اورباقی ممالک کاتحفظ سخت خطرے میں تھا۔ انہوںنے ہندوستان پر بھی حملہ کیا جووسطِ ایشیااورافغانستان کے لاکھوں مہاجروں کی آخری پناہ گاہ تھا۔ ناصر الدین محمود نے پنجاب کی سرحدوں پر پہنچ کریہ حملہ پسپاکردیا۔
  کچھ عرصے بعدتاتاری حکمران ہلاکوخان نے مرکزِ خلافت بغداد پر قبضہ کرکے خون کی ندیاں بہادیں اور عباسی خلافت کاخاتمہ کردیا۔ان فتوحات کے بعدہلاکوخان نے ہندوستان پرفیصلہ کن حملے کی ٹھان لی حملے سے پہلے اس نے اپناسفیر دہلی بھیجا تاکہ ناصرا لدین محمود کودھمکیاں دے کر مرعوب کیا جائے۔ 
   جب تاتاری سفیر دہلی کے قریب پہنچا تو ناصر الدین محمود کے سپہ سالارِ اعلیٰ غیاث الدین بلبن نے عجیب حکمتِ عملی اختیار کی ۔اس نے شہرکے باہر ایک بہت بڑی فوجی پریڈ شروع کرائی جس میں پچاس ہزار عرب ، فارسی،ترک ،خلجی اورافغان گھڑ سواروں کے علاوہ دولاکھ پیادے،آلات ِ حرب سے آراستہ دو ہزار ہاتھی اورآتش بازی کی تین ہزار گاڑیاں متحرک تھیں۔
  جب تاتاری سفیر نیمسلمانوں کی یہ شان وشوکت دیکھی تو انگشت بدنداں رہ گیا۔ شمشیریں سونتیشہ سواروں اورنیزے تانے پیادوں کاایک نہ ختم ہونے والاسلسلہ تھا۔ ہاتھیوں کی چنگھاڑ ، گھوڑوں کی ہنہناہٹ اوراسلحے کی جھنکارکے ساتھ تکبیر کے نعروں سے کان پڑی آواز سنائی نہ دیتی تھی۔ تاتاری سفیر یہ سب کچھ دیکھنے کے بعد سلطان کے دربار میں حاضر ہواتواس کی ہمت نہ ہوئی کہ اپنے آقا کاپیغام من وعن پہنچاسکتا۔ اس حکمتِ عملی کانتیجہ یہ ہواکہ ناصرالدین محمودنے لڑے بغیر جنگ جیت لی ۔اس کی زندگی میں تاتاری دوبارہ برصغیر کی طرف نہ بڑھے۔
٭
    اس وقت عالم اسلام بھی ایکبحرانی کیفیت سے گزررہاہے۔ویسے توعالم اسلام کاکوئی ملک طاغوتی پھندوں سے بچاہوانہیں ۔مگرمقاماتِ مقدسہ حرمین شریفین کامسئلہ سب سے زیادہ نازک ہے۔تیل سے مالامال سعودی عرب کے مشرقی اضلاع کوالگ کرنے کی سازش قدم بقدم  تکمیل کی طرف جارہی ہے ۔ایران مغربی دنیا کے منصوبوں کی تکمیل کے لیے بخوشی تیار ہے اوراسی لیے اس نے سعودی عرب سے بگاڑمول لے لیا ہے۔ایران خطے کی سب سے بڑی طاقت بننے کی کوشش میں ہے اورایٹمی پروگرام کوبھی آگے بڑھارہاہے جس کامقصد پڑوسی مسلم ممالک کودبانے کے سواکچھ نہیں۔
   ایسے میں سعودی فرمانروا،شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے بہت بڑے پیمانے پر فوجی مشقیں کراکے ، دنیا کوحیران کردیاہے۔ یہ جنگی وحربی مظاہرہ جسے ’’رعدالشمال ‘‘ کانام دیاگیا، مبصرین کے بقول دنیا کی تاریخ کی سب سے بڑی عسکری مشق تھی جس میں اکیس ممالک نے حصہ لیا۔پاکستانی  وزیراعظم میاں محمد نوازشریف اورچیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف دونوں بڑے اہتمام سے ان جنگی مشقوں کے معاینے کے لیے گئے جہاں ان کی غیر معمولی پذیرائی ہوئی۔ مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی،یمن کے صدر منصور ہادی اورسوڈان کے حکمران عمرالبشیر بھی وہاں موجودتھے۔ ایک مدت بعد اُمت مسلمہ کے سربراہان اس طرح کی سرگرمی میں ایک ساتھ دیکھے گئے۔
  اگرچہ سعودی افواج کے ایک اعلیٰ افسر احمد العسیری نے ایک بارپھر اس موقف کااعادہ کیاہے کہ یہ مشقیں ایران سمیت کسی بھی ہمسایہ ملک کے خلاف نہیں۔مگر دوسری طرف ان مشقوں کے ذریعے حرمین شریفین کے بدخواہوں کواس تاریخی مظاہر کے ذریعے یہ پیغام بھی واضح طورپردے دیاگیاہے کہ مقاماتِ مقدسہ کے تحفظ کے لیے مسلمان ایک ہیں ۔کوئی ملک ،کوئی گروہ یاکوئی تنظیم اس کے خلاف قدم اٹھائے گی تواسے عبرت کانمونہ بنادیاجائے گا۔
    سلطان ناصرالدین محمود کی طرح شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی پالیسی بھی ان شاء اللہ کامیابی سے ہم کنارہوگی اوردہلی کی تاریخی پریڈ کی طرح ،رعدالشمال کے اثرات بھی ،بہت دورتک پڑیں گے۔
٭٭
 18-03-2016
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 امریکا کیا چاہتاہے 1 1
3 دس محرم کاسبق 2 1
4 موسمِ سرمااورمتاثرینِ حوادث 3 1
5 انتخابی نتائج اورمسئلہ کشمیر 4 1
6 حجاج کرام ۔قوم کاسرمایہ 5 1
7 پاکستان کادل 6 1
8 فنا فی القرآن 7 1
9 میرے وطن کابانکاسپاہی 8 1
10 دفاعِ حرمین 9 1
11 دیر نہ کریں 10 1
12 نیاہجری سال 11 1
13 جاپان،چین اورپاکستان 12 1
14 عیدالاضحیٰ۔مسرت کادن 13 1
15 شام پر روسی بمباری…وہی مجرم ،وہی منصف 14 1
16 سانحۂ کوئٹہ۔صحیح تجزیے اوردرست اقدامات کی ضرورت 15 1
17 اےطالبانِ علوم دین 16 1
18 پاکستان میں دہشت گردی کا ذمہ دارکون؟ 17 1
19 آگئی چھٹیاں 18 1
20 کشمیر کاالمیہ 19 1
21 پاک بھارت تعلقات 20 1
22 کوئی ایسا دُکھ نہ دیکھے 21 1
23 یوم آزادی 22 1
24 کچھ تواحساس کریں 23 1
25 اگرتودل سے چاہے 24 1
26 جنوبی ایشیااورافغانستان ۔کیا امن قائم ہوپائے گا 25 1
27 پانامہ لیکس …کرپشن زدہ معاشرے کی ایک گھناؤنی تصویر 26 1
28 بھارت ۔جنگ سے پہلے شکست کے آثار 27 1
29 چورمچائے شور 28 1
30 ترے گھر میں 29 1
31 حلب کاالمیہ 30 1
32 عید کامقصد 31 1
33 احتساب کی ضرورت 32 1
34 استحکام مدارس وپاکستان 33 1
35 جنید جمشید کی رحلت 34 1
36 کراچی میں قیام امن کی نئی امیدیں 35 1
37 بے سود کش مکش 36 1
38 معجم،گوگل اورفلسطین کانقشہ 37 1
39 لاٹھی گولی کی سرکار 39 1
40 پاکستان میں راؔ کی مداخلت 40 1
41 رعدا لشمال 41 1
42 ماہِ رمضان پھر آیا 42 1
43 سالِ گزشتہ کی یادیں 43 1
44 ایک سو آٹھ سال کاسفر 44 1
45 اسوۂ حسنہ اورہمارامعاشرہ 45 1
46 رمضان اورمہنگائی کا کوڑا 46 1
47 امریکا افغانستان میں کب تک رہے گا؟ 47 1
48 ممتازاُمتی 48 1
49 نیا تعلیمی سال…اپنااحتساب 49 1
50 رمضان کے بعد 50 1
51 ٹرمپ کی کامیابی۔کیا ہونے والاہے 51 1
52 سفرِ حج ۔کل کی صعوبتیں اورآج کی سہولتیں 52 1
Flag Counter