بندے اور اسکے رسول ہیں، ہرقل کی طرف جو کہ روم کا سردار ہے۔سلامتی اس شخص کے لیے جوہدایت اختیار کرے۔ حمدوصلوٰۃ کے بعدمیں تجھ کو اسلام کےکلمہ (توحید) کی طرف دعوت دیتا ہوں۔ تو اسلام لے آ تاکہ توسلامتی سے رہے اور حق تعالیٰ شانہ تجھ کودہرااجر عطا فرمائیں اور اگر تو اعراض کرے گاتو تیرے ماتحت زراعت پیشہ لوگوں کا وبال بھی تیری گردن پر ہوگا۔
”اے اہل کتاب! آؤ ایسے کلمہ کی طرف جو ہمارے اور تمہارے درمیان مشترک ہے اور وہ یہ ہے کہ ہم اللہ تعالیٰ کے علاوہکسی کی عبادت نہ کریں، اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہرائیں اور ہم میں سے کوئی کسی کو رب کادرجہ نہ دے۔ اگر اس کے بعد اہلِ کتاب روگردانی کریں تو مسلمانو! تم ان سے کہہ دو کہ تم اس بات کے گواہ رہو کہ ہم تو مسلمان ہیں۔“
(۳):نجاشی بادشاہِ حبشہ کے نامحضرت عمرو بن امیہ ضمری کے ہاتھ بھیجا۔ شاہِ حبشہ کا نام ”اصحمہ“ تھا۔ یہ مسلمان ہوگیاتھااور حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی میں فوت ہوا تھا۔ اس کا جنازہ بھی آپ نے ہی پڑھایا تھا۔ اسکے نام جووالا نامہ بھیجا تھا وہ یہ ہے:
بسم الله الرحمن الرحيم من محمد رسول اللہ إلى النجاشى ملك الحبشة: سلام عليك إنى أحمد إليك الله،الله الذي لا إله إلا هو الملك القدوس السلام المؤمن المهيمن، وأشهد أن عيسى بن مريم روح الله وكلمته ألقاها إلى مريم البتول الطيبة الحصينة، فحملت بعيسى فخلقه الله من روحه كما خلق آدم بيده، وإنى أدعوك وجنودك إلى الله عز وجل، وقد بلغت ونصحت فاقبلوا نصحى، والسلام على من اتبع الهدى․
ترجمہ: بسم اللہ الرحمن الرحیم۔ اللہ کے رسول محمد (صلی اللہ علیہ وسلم)کی طرف سے حبشہ کے بادشاہ نجاشی کےنام۔تم پر سلامتی ہو، میں اللہ کی تعریف تمہارے پاس پہنچاتا ہوں جس کے سوا کوئی معبود نہیں، وہ (ایسا) بادشاہ (ہے جو) عیوب سے پاک ہے، ہر قسم کے نقص سے محفوظ ہے، امن دینے والا ہے، نگہبان ہے اور میں اس بات