بَابُ : مَا جَاءَ فِي أَسْمَاءِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
باب : حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے بعض اسماء مبارک کے بیان میں
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمٰنِ الْمَخْزُومِيُّ ، وَغَيْرُ وَاحِدٍ قَالُوا : حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : إِنَّ لِي أَسْمَاءً أَنَا مُحَمَّدٌ ، وَأَنَا أَحْمَدُ ، وَأَنَا الْمَاحِي الَّذِي يَمْحُو اللَّهُ بِيَ الْكُفْرَ ، وَأَنَا الْحَاشِرُ الَّذِي يُحْشَرُ النَّاسُ عَلٰى قَدَمِي ، وَأَنَا الْعَاقِبُ وَالْعَاقِبُ الَّذِي لَيْسَ بَعْدَهُ نَبِيٌّ.
ترجمہ: حضرت جبیر بن مطعم رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میرے بہت سے نام ہیں جن میں سےایک محمداور ایک احمد ہےاورمیں ماحی ہوں، میرے ذریعہ اللہ تعالیٰ کفر کو مٹاتا ہےاور میں حاشر ہوںکہ لوگ میرے سامنے قیامت کے دن جمع کیے جائیں گےاور میں عاقب ہوں کہمیرے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا۔
حدیث: حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم سے میری ملاقات مدینہ منورہ کے ایک بازار میں ہوگئی۔ آپ صلی اللہ علیہ و سلمنے فرمایا: میں محمد ہوں، احمد ہوں، نبی الرحمۃ، نبی التوبہ، مُقَفّٰیاور نبی الملاحم ہوں۔
زبدۃ:
(1): ”نبی الرحمۃ“کا معنی یہ ہےکہ آپ کو اللہ تعالیٰ نے تمام جہانوں کے لیے رحمت بناکر بھیجا۔
(2) ”نبی التوبۃ“ یعنی حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی برکت سے اللہ تعالیٰنے جتنی مخلوق کی توبہ قبول کی ہےاتنی کسی اور نبی کی امت کی قبول نہیں کی۔
(3): ”اَلْمُقَفّٰی“ سب سے پیچھے آنے والا۔حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم بھی سب نبیوں کے بعد تشریف لائے تھے۔