ترجمہ : بسم اللہ الرحمن الرحیم۔اللہ کے رسول محمد(صلی اللہ علیہ وسلم)کی طرف سے کسریٰ کے نام جو فارس کاسردار ہے۔ سلامتی اس شخص کے لیے ہے جو ہدایت اختیار کرےاور اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لائے اور اس بات کا اقرار کرے کہ اللہ وحدہ لاشریک کے سوا کوئی معبود نہیں اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے بندے اور رسول ہیں۔ میں تجھ کو اللہ کے کلمہ کی طرف دعوت دیتا ہوں۔ اس لیے کہ میں اللہ کا وہ رسول ہوں جو تمام جہان کی طرف اس لیے بھیجا گیا ہوں کہ ان لوگوں کو ڈراؤں جن کے دل زندہ ہیں (یعنی ان میں کچھ عقل ہے)تاکہ اللہ کی حجت کافروں پر پوری ہوجائے (اور قیامت کے دن ان کو یہ عذر نہ ہو کہ ہم کو علم نہ تھا)تو اسلام قبول کرلے تاکہ تو خود بھی سلامت رہے ورنہ تیرے متبعین مجوسیوں (آگ پرستوں ) کا وبال بھی تجھ پر ہوگا (کیونکہ وہ تیرے اقتدارمیں گمراہ ہو رہے ہیں)
(۲):قیصربادشاہِ روم کے نام حضرت دحیہ کلبی رضی اللہ عنہ کے ہاتھ بھیجا۔ قیصر کا نام ہرقل تھا۔یہ شخص اسلام تو نہیں لایا مگر اس نے نامہ مبارک کی بڑی عزت و توقیر کی۔ جب حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم کو اس کا علم ہوا تو آپ نے ارشاد فرمایا کہ کسریٰ نے تو ملک کے ٹکڑے ٹکڑے کرلیے مگر قیصر نے اپنے ملک کی حفاظت کر لی۔ والا نامہ یہ ہے:
بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ مِنْ مُحَمَّدٍ عَبْدِ اللَّهِ وَرَسُولِهٖ إِلٰى هِرَقْلَ عَظِيمِ الرُّومِ سَلَامٌ عَلٰى مَنْ اتَّبَعَ الْهُدٰى أَمَّا بَعْدُ فَإِنِّي أَدْعُوكَ بِدِعَايَةِ الْإِسْلَامِ أَسْلِمْ تَسْلَمْ يُؤْتِكَ اللَّهُ أَجْرَكَ مَرَّتَيْنِ فَإِنْ تَوَلَّيْتَ فَإِنَّ عَلَيْكَ إِثْمَ الْأَرِيسِيِّينَ {وَيَا أَهْلَ الْكِتَابِ تَعَالَوْا إِلَى كَلِمَةٍ سَوَاءٍ بَيْنَنَا وَبَيْنَكُمْ أَنْ لَّا نَعْبُدَ إِلَّا اللَّهَ وَلَا نُشْرِكَ بِهِ شَيْئًا وَلَا يَتَّخِذَ بَعْضُنَا بَعْضًا أَرْبَابًا مِّنْ دُونِ اللَّهِ فَإِنْ تَوَلَّوْا فَقُولُوا اشْهَدُوا بِأَنَّا مُسْلِمُونَ}
ترجمہ: بسم اللہ الرحمٰن الرحیم۔ محمد( صلی اللہ علیہ وسلم) کی طرف سے جو اللہ کے