کا اقرار کرتا ہوں کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام اللہ تعالیٰ کی روح اور اسکے کلمہ تھے جسے اللہ تعالیٰ نے پاک صاف کنواریحضرت مریم کے پاس بھیجا، پس وہ حاملہ ہوگئیں، حضرت عیسیٰ کو اللہ تعالیٰ نے اپنی خاص روح سے پیدا کیا اور اس میں جان ڈال دی۔ میں تمہیں اسی وحدہ لاشریک کیبندگی کی طرف دعوت دیتا ہوں اور اسکی اطاعت پر تعاون کی طرف بلاتا ہوں او راس بات کی طرف بلاتا ہوں کہ تم میرا اتباع کرو اور جو شریعت میں لایا ہوں اس پر ایمان لاؤ، بلا شبہ میں اللہ کا رسول ہوں اور میں اللہ کی طرف تمکو اور تمہارے لشکر کو بلاتا ہوں، میں نے حق بات تم تک پہنچا دی ہے اور تمہیں نصیحت بھی کردی ہے، تم میرینصیحت قبول کرو اور سلامتی اسی شخص پر ہے جو ہدایت کا اتباع کرے۔
8: بعض مشہور مسلمان شخصیات کی انگوٹھیوں پر بعض الفاظ کندہ ہونا بھی تاریخی کتب میں مذکور ہے مگر روایات اس قدر پختہ اور صحیح نہیں کہ ان پر احادیث صحیحہ کی طرح یقین کیا جاسکے مگر انکار بھی نہیں کیا جاسکتا۔ حضرت آدم علی نبینا و علیہ الصلوٰۃ و السلام کی انگوٹھی پر ”لَااِلٰہَ اِلَّااللہُ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللہِ“ حضرت موسیٰ علی نبینا وعلیہ الصلوٰۃ والسلام کی انگوٹھی پر ”لِکُلِّ اَجَلٍ کِتَابٌ“ حضرت سلیمان علیٰ نبینا وعلیہ الصلوٰۃ والسلام کی انگوٹھی پر ”اَنَا اللہُ لَا اِلٰہَ اِلَّا اَنَا مُحَمَّدٌ عَبْدِیْ وَ رَسُوْلِیْ“امیر المؤمنین حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کی انگوٹھی پر ”کَفیٰ بِالْمَوْتِ وَاعِظًا“امیر المؤمنین حضرت علی رضی اللہ عنہ کی انگوٹھی پر ”لِلہِ الْمُلْکُ“حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ کی انگوٹھی پر ”اَلْحَمْدُ لِلہِ“ حضرت مسروق تابعی علیہ الرحمۃ کی انگوٹھی پر ”بِسْمِ اللہِ“ حضرت امام نخعیعلیہ الرحمۃ کی انگوٹھی پر ”اَلثِّقَۃُ لِلہِ“ اورحضرت امام باقر علیہ الرحمۃ کی انگوٹھی پر ”اَلْعِزَّۃُ لِلہِ“ کے الفاظ کندہ تھے۔
(امتاع الاسماع بما للنبی من الاحوال: فصل فی خاتم رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم جزء7 ص41)