کتاب اور صاحبِ کتاب
[۱]:تعارف کتاب:
امام حاکم رحمۃ اللہ علیہ (م405 ھ) نے ”علوم الحدیث“ میں علمِ حدیث کے اڑتالیس (48) شعبے شمار کیے ہیں جبکہ دوسر ے بعض محدثین نے تو اسسے بھی زیادہ تعداد بیان فرمائی ہے۔ان میں سے ایک اہم شعبہ ”شمائل“ کاہے۔”شمائل“ جمع ہے”شمال“ (شین کی زیر کے ساتھ)کی جس کا معنی عادت اور خصلت ہے۔ملا علی قاری (م1014ھ)نے ”جمع الوسائل“(ج1ص3) میںیہی معنی مراد لیا ہے۔
علمِ حدیث میں شمائل سے مراد حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی عادات و خصائل مبارکہ ہیںیعنی آپ کا سونا،جاگنا،اٹھنا بیٹھنا،کھانا پینا،سکوت و تکلم،چلنا پھرنا،لیٹنا بیٹھناغرضیکہ زندگی کے شب و روز کے معمولات۔خاص اسی موضوع پر دیگر محدثین کرام نے بھی کتب تحریر فرمائی ہیں مگر امام ترمذی رحمۃ اللہ علیہ کی کتاب تین اعتبار سے بقیہ کتبِ احادیث پر فوقیت رکھتی ہے :
1: یہ کتاب تقریباً سب سے قدیم ہے۔
2: اسمیں مجموعی طور پر روایات صحیح ہیں۔
3: یہ کتاب امام ترمذی جیسےبلندپایہ اور عظیم المرتبت محدث کی ہے۔
نوٹ: شمائل ترمذی کوئی مستقل کتاب نہیں ہے بلکہ امام ترمذی رحمۃ اللہ علیہ کی کتاب ”جامع الترمذی“ کا ہی تتمہ ہے اور جامع الترمذی علمِ حدیث کی معتبر ترین چھ کتب صحاح میں پانچویں نمبر پر ہے۔اسی سے شمائل ترمذی کی بلندرتبتی کا بھی اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔
آپ کے سامنے یہ کتاب”زبدۃ الشمائل“ اسی شمائل ترمذی کا خلاصہ