بَابُ : مَا جَاءَ فِي سِنِّ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
باب حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی عمر مبارک کے بیان میں
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ ، قَالَ : حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ ، قَالَ : حَدَّثَنَا زَكَرِيَا بْنُ إِسْحَاقَ ، قَالَ : حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ : مَكَثَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَكَّةَ ثَلاَثَ عَشْرَةَ سَنَةً يُّوْحٰى إِلَيْهِ ، وَبِالْمَدِينَةِ عَشْرًا ، وَتُوُفِّيَ وَهُوَ ابْنُ ثَلاَثٍ وَسِتِّينَ.
ترجمہ: حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم نبوت کے بعدمکہ مکرمہ میں تیرہ سال تک رہے۔ اس دوران آپ پر وحی نازل ہوتی رہی، اسکے بعد دس سال تک مدینہ منورہمیں قیام فرمایااور تریسٹھ سال کی عمر میں وفات پائی۔
زبدۃ:
حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی عمر مبارک تریسٹھ سال ہی ہوئی ہے مگر حضرت انس رضی اللہ عنہ کی روایت میں ہےکہ آپ کو چالیس سال کی عمر میں نبوت ملی، پھر دس سال مکہ میں رہےاور دس سال مدینہ منورہ میں رہےاور ساٹھ سال کی عمر میں وفات پائی، حالانکہ صحیح بات تو یہ ہے کہ حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم تیرہ سال مکہ مکرمہ میں رہے۔
اس کی وجہ محدثین یہ بیان فرماتے ہیں کہ حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم کو چالیس سال کی عمر میں نبوت ملی، پھر تین سال بعد رسالت ملی، اسکے بعد دس سال مکہ مکرمہ میں رہےتو حضرت انس رضی اللہ عنہ نے نبوت اور رسالت کے درمیان کے تین سال شمار نہیں فرمائے۔
باقی جن روایات میں اس تفصیل کے بغیر ویسے ہی آتا ہے کہ آپ کی عمر