بَابُ مَا جَاءَ فِي نَوْمِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
باب: حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے سونے کےبیان میں
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى قَالَ : حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ قَالَ : حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يَزِيدَ ، عَنِ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا أَخَذَ مَضْجَعَهُ وَضَعَ كَفَّهُ الْيُمْنَى تَحْتَ خَدِّهِ الأَيْمَنِ ، وَقَالَ : رَبِّ قِنِي عَذَابَكَ يَوْمَ تَبْعَثُ عِبَادَكَ.
ترجمہ: حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ حضرتپاک صلی اللہ علیہ وسلم جب آرام فرمانے کے لیے بستر پر تشریف لے جاتے تواپنادایاں ہاتھ دائیں رخسار کے نیچے رکھتےاور یہ دعاپڑھتے:
رَبِّ قِنِيْ عَذَابَكَ يَوْمَ تَبْعَثُ عِبَادَكَ.
اے میرے رب! مجھے اپنے عذاب سے بچالیناجب اپنے بندوں کوتواٹھائے گا (یعنی قیامت کو)
اور ایک روایت میں ”یَوْمَ تَجْمَعُ عِبَادَکَ“کے الفاظ ہیں یعنی جس دن تواپنےبندوں کوجمع کرے گا۔ مطلب دونوں کاایک ہے۔
زبدۃ:
اس با ب میں دوچیزیں بیان ہوئی ہیں؛ سونے کی دعائیں اور طریقہ۔ پہلے سونے کی دعائیں ساری پڑھ لیں، پھر طریقہ سمجھیں۔اللہ تعالیٰ عمل کی توفیق عنایت فرمائے۔ آمین
حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جب حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم بستر پر لیٹتے تویہ دعاپڑھتے:
اَللّٰھُمَّبِاسْمِکَ اَمُوْتُ وَاَحْیٰی .