وہ بھی نظر نہیں آتے تھے کیونکہ تیل کی وجہ سے سب بال چمکنے لگتے تھے یا تیل کی وجہ سے بال جم جاتے تھے اور سفید بال اپنی قلت کی وجہ سے چھپ جاتے تھے ۔
3: حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے بال مبارک سفید ہونے یا صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی نظر میں قبل از وقت بوڑھےہونے کی وجہ بعض روایات میں یہ آئی ہے کہ حضرت پاک صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا کہ مجھے فلاں فلاں سورت نے بوڑھا کر دیا ہے۔ اس میں مختلف اوقات میں مختلف سورتوں کا ذکر آیا ہے۔ مراد ان سے وہ سورتیں ہیں جن میں قیامت کی ہولناکیوں کا ذکر ہے ۔
ایک روایت میں ہے کہ حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو امور میں جانتا ہوں اگر تمہیں معلوم ہو جاتے تو تم ہنسنا بہت ہی کم کر دیتے اور اکثر اوقات رویا کرتےحتیٰ کہ بیویوں کے پاس جانا بھی چھوڑ دیتے ۔
علامہ زمخشری فرماتے ہیں کہ میں نے ایک کتاب میں دیکھا ہے کہ ایک شخص شام کے وقت بالکل سیاہ بالوں والا جوان تھا۔ ایک ہی رات میں اس کے بالبالکل سفید ہو گئے۔ لوگوں نے اس سے وجہپوچھی تو اس نے کہا: میں نے رات قیامت کا منظر دیکھا ہے کہ لوگ زنجیروں کے ذریعے کھینچ کھینچ کر جہنم میں ڈالے جا رہے ہیں۔ اس کی دہشت مجھ پر کچھ ایسی غالب آئی کہ اس نے ایک ہی رات میں مجھے اس حالت پر پہنچا دیا۔
بَابُ مَا جَاءَ فِي خِضَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
باب: حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے خضاب لگانے کے بیان میں
حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ وَكِيعٍ قَالَ : حَدَّثَنَا أَبِي ، عَنْ شَرِيكٍ ، عَنْ عُثْمَانَ بْنِ مَوْهَبٍ قَالَ : سُئِلَ أَبُو هُرَيْرَةَ : هَلْ خَضَبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ؟ قَالَ : نَعَمْ.