بَابُ : مَا جَاءَ فِي وَفَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
باب: حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بیان میں
حَدَّثَنَا أَبُو عَمَّارٍ الْحُسَيْنُ بْنُ حُرَيْثٍ ، وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، وَغَيْرُ وَاحِدٍ قَالُوا : حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ : آخِرُ نَظْرَةٍ نَظَرْتُهَا إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَشْفُ السِّتَارَةِ يَوْمَ الإِثْنَيْنِ ، فَنَظَرْتُ إِلَى وَجْهِهٖ كَاَنَّهٗ وَرَقَةُ مُصْحَفٍ وَالنَّاسُ خَلْفَ أَبِي بَكْرٍ ، فَأَشَارَ إِلَى النَّاسِ أَنِ اثْبُتُوا ، وَأَبُو بَكْرٍ يَؤُمُّهُمْ وَأَلْقَى السِّجْفَ، وَتُوُفِّيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ آخِرِ ذَلِكَ الْيَوْمِ.
ترجمہ: حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں مجھے جس وقت حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم کا آخری دیدار نصیب ہوا یہ وہ وقت تھا جب آپ نے پیر کے دن گھر کا پردہ اٹھایا۔میں نے آپ کا چہرہ مبارک دیکھا تو وہ قرآن کریم کے نورانی ورق کی طرح چمک رہا تھا۔ لوگ اسوقت حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کے پیچھے نماز ادا کررہے تھے (آپ کو دیکھ کر لوگ پیچھے ہٹنے لگے ) تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کو اپنی جگہ کھڑے رہنے کا اشارہ فرمایا پھر آپ نے پردہ گرا دیا۔ اسی دن کے آخری حصے میں آپ کا وصال مبارک ہو گیا۔
حدیث: حضرت ام المؤمنین(میری امی) عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے وقت میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنے سینہ پر سہارا دیا ہوا تھا۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پیشاب کرنے کے لیے طشت منگوایا، اس میں پیشاب مبارک فرمایا اور اسکے بعد آپ کی وفات ہوگئی۔
حدیث: حضرت ام المؤمنین(میری امی) عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ میں نے حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے قریب پانی کا پیالہ رکھاہواتھا،آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس