بَابُ مَا جَاءَ فِي صِفَةِ مِزَاحِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
باب:حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے مزاح مبارک اور دل لگی کے بیان میں
حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلاَنَ قَالَ : حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ ، عَنْ شَرِيكٍ ، عَنْ عَاصِمِ نِ الأَحْوَلِ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَهُ : يَا ذَا الْأُذُنَيْنِ.
قَالَ مَحْمُودٌ : قَالَ أَبُو أُسَامَةَ : يَعْنِي يُمَازِحُهُ.
ترجمہ:حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتےہیں کہ انکو (یعنی حضرت انس بن مالک کو) ایک مرتبہ حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اےدوکانوں والے۔
زبدۃ:
کان سب کےدوہی ہوتےہیں مگرممکن ہےکہ حضرت انس رضی اللہ عنہ کے کان جسم کےلحاظ سےکسی قدر بڑے ہوں یاچھوٹےیابہت تیزہوں کہ بات دورسےسن لیتےہوں۔
حدیث: حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ ہی سے مروی ہے، فرماتے ہیں کہ حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے ساتھ میل جول میں مزاح بھی فرمایاکرتےتھے۔ چنانچہ آپ میرے چھوٹےبھائی سے فرماتے: اےابوعمیر! تمہارا نغیر کدھر ہے؟!
حضرت انس رضی اللہ عنہ کے چھوٹے بھائی نےایک چھوٹاسا پرندہ ”نغیر“نامی پال رکھاتھاجسکی چونچ سرخ تھی۔ نغیر کاترجمہ بعضحضرات نے ”لال“ کیا ہے اور بعض نے”بلبل“ کیاہے۔یہ پرندہ مرگیاتوحضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے خوش طبعی اور دل لگی کے طور پرفرمایا: اےابوعمیر! تمہارانغیر کدھر ہے؟
حدیث: حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ کسی شخص نےحضرت پاک صلی