بَابُ مَا جَاءَ فِي تَرَجُّلِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
باب: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے مبارک بالوں میں کنگھا کرنے کے بیان میں
حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مُوسَى الأَنْصَارِيُّ قَالَ : حَدَّثَنَا مَعْنُ بْنُ عِيسَى قَالَ : حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ : كُنْتُ أُرَجِّلُ رَأْسَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَنَا حَائِضٌ.
ترجمہ:حضرت ام المؤمنین (میری امی)عائشہ رضی اللہ عنہافرماتی ہیں کہ میں حالت حیض میں حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے مبارک بالوں میں کنگھی کرتی تھی۔
حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ عِيسٰى قَالَ : حَدَّثَنَا وَكِيعٌ قَالَ : حَدَّثَنَا الرَّبِيعُ بْنُ صَبِيحٍ ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبَانَ هُوَ الرَّقَاشِيُّ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ : كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُكْثِرُ دَهْنَ رَأْسِهِ وَتَسْرِيحَ لِحْيَتِهِ ، وَيُكْثِرُ الْقِنَاعَ حَتَّى كَاَنَّ ثَوْبَهُ ثَوْبُ زَيَّاتٍ.
ترجمہ:حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم اپنے سر مبارکمیں کثرت سے تیل لگایا کرتے تھے، ڈاڑھی مبارک میں کنگھی کیا کرتے تھےاور سر مبارک پر اکثر کپڑا رکھا کرتے تھے جو تیل کے استعمال کی کثرت کی وجہ سے ایسے ہوتا تھا جیسے تیلی کا کپڑا۔
زبدہ:
اس باب میں چند باتیں قابلِ ملاحظہ ہیں :
1: اس باب کی پہلی حدیث سے دو مسئلے معلوم ہوتے ہیں:
(۱):سر میں کنگھی کرنا مستحب ہے۔
(۲):یہ خدمت اپنی عورت سے لینا جب کہ وہ حالتِ حیض میں ہو جائز ہے ۔عورت سے حالتِ حیض میں مباشرت حرام ہے ،باقی سب امور جائز ہیں ۔
2: اسی باب میں امام ترمذیرحمۃ اللہ علیہ نے دو روایتیں بیان کی ہیں کہ حضرت