بَابُ مَا جَاءَ فِي خَلْقِ رَسُولِ اللّهِ صَلَّى اللّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
باب: حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی ظاہری مبارک شکل و صورت کے بیان میں
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ الضَّبِّيُّ الْبَصْرِيُّ ، وَعَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ ، وَأَبُو جَعْفَرٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَيْنِ وَهُوَ ابْنُ أَبِي حَلِيمَةَ ، وَالْمَعْنَى وَاحِدٌ ، قَالُوا : حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ ، عَنْ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ مَوْلَى غُفْرَةَ قَالَ : حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُحَمَّدٍ مِنْ وُلْدِ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ قَالَ : كَانَ عَلِيٌّ إِذَا وَصَفَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ : لَمْ يَكُنْ رَسُولُ اللَّهِصَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالطَّوِيلِ الْمُمَغَّطِ ، وَلاَ بِالْقَصِيرِ الْمُتَرَدِّدِ وَلاَ بِالْمُكَلْثَمِ ، وَكَانَ فِي وَجْهِهٖ تَدْوِيْرٌ أَبْيَضُ مُشَرَبٌ ، أَدْعَجُ الْعَيْنَيْنِ ، أَهْدَبُ الأَشْفَارِ ، ، وَكَانَ رَبْعَةً مِّنَ الْقَوْمِ ، لَمْ يَكُنْ بِالْجَعْدِ الْقَطَطِ ، وَلاَ بِالسَّبْطِ ، كَانَ جَعْدًا رَجِلاً ، وَلَمْ يَكُنْ بِالْمُطَهَّمِ جَلِيلُ النَّاسِ صَدْرًا ، وَأَصْدَقُ النَّاسِ لَهْجَةً ، وَأَلْيَنُهُمْ عَرِيْكَةً ، وَأَكْرَمُهُمْ عِشْرَةً ، مَنْ رَآهُ بَدَاهَةً الْمُشَاشِ وَالْكَتَدِ ، أَجْرَدُ ذُو مَسْرُبَةٍ ، شَثْنُ الْكَفَّيْنِ وَالْقَدَمَيْنِ ، إِذَا مَشَى تَقَلَّعَ كَأَنَّمَا يَنْحَطُّ فِي صَبَبٍ ، وَإِذَا الْتَفَتَ الْتَفَتَ مَعًا ، بَيْنَ كَتِفَيْهِ خَاتَمُ النُّبُوَّةِ ، وَهُوَ خَاتَمُ النَّبِيِّيْنَ ، أَجْوَدُ هَابَهُ ، وَمَنْ خَالَطَهُ مَعْرِفَةً أَحَبَّهُ ، يَقُولُ نَاعِتُهُ : لَمْ أَرَ قَبْلَهُ وَلاَ بَعْدَهُ مِثْلَهُ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
ترجمہ: حضرت علی کرم اللہ وجہہ فرماتے ہیں کہ حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم بہت زیادہ دراز قد نہ تھے اور نہ ہی بالکل پست قد تھے بلکہ لوگوں میں درمیانہ قد والے تھے، آپ کے بال مبارک بالکل گھنگھریالے تھے اور نہ ہی بالکل سیدھے تھے بلکہ قدرے گھنگھریالے تھے،جسم مبارک زیادہ موٹا نہ تھا، چہرہ مبارک بالکل گول نہ تھا بلکہ کسی قدر اس میں گولائی تھی(یعنی زیادہ لمبا تھا نہ زیادہ گول)رنگ مبارک سفید سرخی مائل تھا، آنکھیں مبارک سیا ہ، پلکیں دراز تھیں، جوڑوں کی ہڈیاں موٹی تھیں، کندھے مبارک مضبوط تھے، جسم مبارک پر زیادہ بال نہ تھے اور سینہ مبارک سے ناف مبارک تک بالوں کی لکیر تھی اور پاؤں پُر گوشت تھے، جب آپ چلتے تو قدم مبارک قوت سے اٹھا اٹھا کر رکھتےگویا کہ ڈھلوان کی طرف اتر رہے ہیں، جب کسی طرف توجہ فرماتے تو پورےبدن کےساتھ توجہ فرماتے، دونوں کندھوں کے درمیان مہرِ نبوت