لگائیں جو کہ اسی سال پھل لے آئیں اور اتفاق سے کسی جگہ سے سونا بھی آگیا۔ حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے (یعنی سلمان فارسی کو) مرحمت فرمادیا کہ جاؤ اور اس کو بدلِ کتابت میں ادا کردو۔میں نے عرض کیا: حضرت! یہ کافی نہیں ہوگا،یہ تھوڑا ہے اور بدلِ کتابت کی مقدار بہت زیادہ ہے۔ حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ جل شانُہ اسی سے پورافرما دیں گے۔چنانچہ میں لےکر گیا اور بدلِ کتابت اس میں سے دے دیا۔حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں دس سے زیادہ آقاؤں کے پاس رہا ہوں۔
مشکل الفاظ کے معانی:
مکاتبت: کوئی غلام اپنے مالک سے یہ طے کر لے کہ میں تمہیں اس قدر مال دوں گا لیکن شرط یہ ہے کہ تم مجھے آزاد کردو گے۔ ایسے غلام کو ”مُکاتَب“،اس رقم کو ”بدلِ کتابت“اور اس معاملہ کو ”مکاتبت“ کہتے ہیں۔
زبدۃ: مہرِ نبوت کے بارے میں چند باتیں قابلِ لحاظ ہیں:
1: بعض محدثین فرماتے ہیں کہ مہر نبوت پیدائشی تھی اور بعض محدثین فرماتے ہیں کہ جب پہلی مرتبہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا سینہ مبارک چاک کیا گیا تو اس وقت مہر نبوت بھی بنا دی گئی۔
2: بعض محدثین فرماتے ہیں کہ مہر نبوت پر”محمد رسول اللہ “لکھا ہوا تھا اور بعض محدثین فرماتے ہیں کہ مہر نبوت پر ”سِرْ فَاَنْتَ الْمَنْصُوْرُ“لکھا ہوا تھا جس کا مطلب یہ ہے کہ تم جہاں بھی رہو گے تمہاری مدد کی جائے گی۔
3: حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی مہر نبوت کی ہیئت اور مقدار کیا تھی اور اس کا رنگ کیا تھا؟ اس بارے میں مختلف روایات مروی ہیں:
(حضرت سائب بن یزید رضی اللہ عنہ کی روایت کے الفاظیوں ہیں: