بَابُ مَا جَآءَ فِي صِفَةِ أَكْلِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
باب:حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے کھانامبارک کھانے کے بیان میں
حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ إِسْحَاقَ الْهَمْدَانِيُّ قَالَ : حَدَّثَنَا عَبْدَةُ بْنُ سُلَيْمَانَ ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ ، عَنِ ابْنٍ لِكَعْبِ بْنِ مَالِكٍ ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ : كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَأْكُلُ بِأَصَابِعِهِ الثَّلاَثِ وَيَلْعَقُهُنَّ.
ترجمہ:حضرت کعب بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم تین انگلیوں سے کھانا تناول فرمایا کرتے تھے اور بعد میں ان کو چاٹ بھی لیا کرتےتھے۔
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ قَالَ : حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُكَيْنٍ قَالَ : حَدَّثَنَا مُصْعَبُ بْنُ سُلَيْمٍ قَالَ : سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ يَقُولُ : أُتِيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِتَمْرٍ فَرَأَيْتُهُ يَأْكُلُ وَهُوَ مُقْعٍ مِنَ الْجُوعِ.
ترجمہ: حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کچھ کھجوریں لائی گئیں اور میں نے دیکھا کہ آپ وہ کھجوریں کھا رہے تھے اور بھوک کی وجہ سے اکڑوں بیٹھ کر کسی چیز پر سہارا لگا کر تشریف فرماتھے۔
زبدۃ:
1: کھانا کھانے کے آداب میں سے ایک ادب یہ بھی ہے کہ کھانا تین انگلیوں )درمیانی انگلی، انگشتِ شہادت اور انگوٹھا( سے کھایا جائے کیونکہ ایک انگلی سے کھانااللہ تعالیٰ کی ناراضگی کا ذریعہ ہے، دو سے کھانا تکبر اور غرور کی علامت ہے اور تین سے کھانا سنت ہے اور چار یا پانچ سے کھانا حرص اور لالچ کی علامت ہے۔ بسا اوقات معدہ پر بوجھ ہو جاتا ہے اور کھانا حلق میں اٹک جاتا ہے۔ اس لیے سب سے بہتر طریقہ یہ ہے کہ تین انگلیوں سے کھانا کھایا جائے۔ ہاں اگر کوئی عذر یا ضرورت ہو مثلاً کھانا ایسا ہو کہ تین