بَابُ مَا جَاءَ فِي قَدَحِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
باب: حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے پیالہ کے بیان میں
حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ الأَسْوَدِ الْبَغْدَادِيُّ قَالَ : حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ : حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ طَهْمَانَ ، عَنْ ثَابِتٍ قَالَ : أَخَرَجَ إِلَيْنَا أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ ، قَدَحَ خَشَبٍ غَلِيظًا مُضَبَّبًا بِحَدِيدٍ فَقَالَ : يَا ثَابِتُ ، هَذَا قَدَحُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
ترجمہ: حضرت ثابت فرماتےہیں کہ حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے ہمیں لکڑی کاموٹاپیالہ نکال کر دکھایاجس پرلوہےکےپترےلگےہوئےتھےاور فرمایا: اےثابت! یہ حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم کا پیالہ ہے۔
زبدۃ:
جملہ روایات سے معلوم ہوتاہےکہ حضرت پاک صلیاللہ علیہ وسلم نے مختلف اوقات میں پانچ پیالےاستعمال فرمائےہیں، جن کےنام یہ ہیں:
(۱): ”رَیَّان“ خوب سیراب کرنےوالا
(۲): ”مُغِیْث“
(۳): ”مُضَیَّب“ جس پرلوہےکا پترا چڑھا ہوا تھا
(۴): ”زُجَاج“شیشےکابناہوا
(۵): ”عِیْدَان“ لکڑی کابناہوا
مگرجس پیالے کاحضرت انس رضی اللہ عنہ نےذکرکیاہےیہ حضرت انس رضی اللہ عنہ کےپاس تھااور انکی اولادنضربن انس کی میراث سےیہ آٹھ لاکھ کا فروخت ہوا۔
حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت پاک صلی اللہ علیہ