بَابُ مَا جَاءَ فِي صِفَةِ سَيْفِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
باب:حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی تلوار مبارک کے بیان میں
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ : حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ قَالَ : حَدَّثَنَا أَبِي ، عَنْ قَتَادَةَ ، عَنْ أَنَسٍ قَالَ : كَانَتْ قَبِيعَةُ سَيْفِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ فِضَّةٍ.
ترجمہ:حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیںحضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی تلوار مبارک کے قبضہ کی ٹوپی(یعنی مٹھی) چاندی کی تھی۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ شُجَاعٍ الْبَغْدَادِيُّ قَالَ : حَدَّثَنَا أَبُو عُبَيْدَةَ الْحَدَّادُ ، عَنْ عُثْمَانَ بْنِ سَعْدٍ ، عَنِ ابْنِ سِيرِينَ قَالَ : صَنَعْتُ سَيْفِي عَلَى سَيْفِ سَمُرَةَ بْنِ جُنْدُبٍ ، وَزَعَمَ سَمُرَةُ أَنَّهُ صَنَعَ سَيْفَهُ عَلَى سَيْفِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَكَانَ حَنَفِيًّا.
ترجمہ: حضرت امام ابن سیرین رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ میں نے اپنی تلوار حضرت سمرہ بن جندب (صحابی رسول صلی اللہ علیہ وسلم) کی تلوار کی طرز پر بنائی اور حضرت سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے اپنی تلوار حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی تلوار مبارک کی طرز پر بنائی تھیاور حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی تلوار قبیلہ بنو حنیفہ کی طرز پر تھی۔
زبدۃ:
1: اسلام کے ابتدائی دور میں سب سے اہم ہتھیار تلوار،نیزہ اور تیر تھے اور میدان جنگ میں سب سے کار آمد سواری گھوڑا تھی۔ حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی کئی ایک تلواروں کا محدثین نے ذکر فرمایا ہے جو وقتاً فوقتاً جہاد میں کام آتی رہیں جیسے ماثور،قضیب،قلعی،حتف،رسوب،صمصامہ،لحیف اور ذوالفقار۔
2: حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک تلوار مبارک بنو حنیفہ قبیلہ کی تلواروں کی طر زپر تھی یا اس کو بنانے والا قبیلہ بنو حنیفہ کا آدمی تھا۔ بہرحال جو بھی