ہے۔عربی زبان میں”زبدہ“ کا معنی ہوتا ہے ”مکھن“۔تو گویاکہ زبدۃ الشمائل ،شمائل ترمذی کا مکھن ہے کیونکہ بندہ نے نہایت اختصارکے ساتھ تقریباً شمائل کی تمام احادیث کو الفاظ اور شرح کے ساتھ ذکر کردیاہے۔
[۲]: تعارف امام ترمذی:
نام محمدبن عیسیٰ،کنیت ابو عیسیٰ، نسبت ترمذی۔آپ ترکستان)موجودہ ازبکستان( کے شہر ”جیحون“ کے کنارے واقع شہر ”ترمذ“سے تقریباًچھ میل دور واقع ”بوغا“ نامی بستی میں 209 ہجری میں پیدا ہوئے مگر آپ منسوب شہر”ترمذ“ہی کی طرف ہوتے ہیں نہ کہ بستی”بوغا“ کی طرف۔
امام ترمذیرحمۃ اللہ علیہ بلند پایہ محدث تھے۔آپ حافظ الحدیث تھے۔علمِ حدیث میں”حافظ الحدیث“ اسکو کہتے ہیں جو ایک لاکھ احادیث کے متون سندوں اور علل کے ساتھ زبانییاد کر چکا ہو۔آپ کے بارے میں روایت ہے کہ آپ آخر عمر میں نابینا ہو چکے تھے (مگر مشہور بات یہ ہے کہ آپ پیدائشی نابینا تھے)مگر اسکے باوجود آپ بہت بڑےمحدث تھے۔ آپ امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ کے شاگرد ہیں مگر امام بخاری نے بھی آپ سے دو حدیثیں لی ہیں۔ آپ نے کئی ایک کتب تالیف فرمائی ہیں جن میں زیادہ مشہور کتاب العلل،علل کبیر،علل صغیراور جامع ترمذی ہیں۔
آپ ترمذ میں ہی279 ھ میں مالک حقیقی سے جا ملے۔ حق تعالیٰہر لحظہ آپ کی قبر پرکروڑوں رحمتیں نازل فرمائیں۔آمین ثم آمین