ادب کا تقاضا یہ ہے کہ بیت الخلاء جاتے وقت اس کو اتاردینا چاہیےجیسا کہ حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم کا عمل مبارک تھا۔
7: حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی انگوٹھی مبارک کے نقش مبارک کے بارے میں علماء نے لکھا ہےکہ اسکی صورت یہ تھی :
اللہ
رسول
محمد
یعنی اللہ پاک کا نام اوپر تھا اور مہر گول تھی اور نیچے سے پڑھی جاتی تھی۔ مگر محققین کی رائے یہ ہے کہ کسی حدیث سے یہ ثابت نہیں ہوتا بلکہ ظاہر الفاظ سے
محمد
رسول
اللہ
معلوم ہوتا ہے یعنی اللہ پاک کا نام نیچے تھا اور اوپر سے نیچے پڑھی جاتی تھی۔
7: اب آخر میں حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے تین مبارک والے نامے ذکر کیے جاتے ہیں جو کہ آپ نے مختلف اوقات میں مختلف سر براہانِ مملکت کے نام بھیجے تھے :
(۱):کسری شاہِ فارس کے نام حضرت عبداللہ بن حذافہ سہمی رضی اللہ عنہ کے ہاتھ والا نامہ بھیجا۔ کسریٰ بدبخت نے والا نامہ کو ٹکڑے ٹکڑے کردیاتو حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے بد دعافرمائی کہ حق تعالیٰ شانہ اس کے ملک کے ٹکڑے ٹکڑےکردے! چنانچہ ایسا ہی ہوا۔ اس کے بیٹے شیرویہ نے اسے بری طرح قتل کیا۔اس کسری کا نام پرویز تھا اوریہ نوشیروان کا پوتا تھا۔”کسریٰ“ فارس کے ہر بادشاہ کا لقب ہوتا تھا۔والا نامہ یہ ہے:
بِسْمِ اللهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ. مِنْ مُحَمَّدٍ رَسُولِ اللهِ إِلٰى كِسْرٰى عَظِيْمِ فَارِسَ سَلاَمٌ عَلَى مَنِ اتَّبَعَ الْهُدَى وَآمَنَ بِاللهِ وَرَسُولِهِ وَشَهِدَ أَنْ لَّا إِلٰهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهُ لاَ شَرِيكَ لَهُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ وَأَدْعُوكَ بِدُعَاءِ اللّهِ فَإِنِّي أَنَا رَسُولُ اللّهِ إِلَى النَّاسِ كَافَّةً لِأُنْذِرَ مَنْ كَانَ حَيًّا وَيَحِقَّ الْقَوْلُ عَلَى الْكَافِرِيْنَ فَإِنْ تُسْلِمْ تَسْلَمْ وَإِنْ أَبَيْتَ فَإِنَّ عَلَيْكَ إِثْمَ الْمَجُوسِ.