ہے؟ حالانکہ آپ کے اعتدال کا یا آپ کی عمر کا تقاضا یہ تھاکہ آپ ابھی تک جوان رہتے ) حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاکہ مجھے سورت ہود ،سورت واقعہ،سورت مرسلات،سورت عم یتساءلون اور سورت اذا الشمس کورت نے بوڑھا کردیا ہے۔
حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ ، وَيَحْيَى بْنُ مُوسَى ، قَالاَ : حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، عَنْ مَعْمَرٍ ، عَنْ ثَابِتٍ ، عَنْ أَنَسٍ قَالَ : مَا عَدَدْتُ فِي رَأْسِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلِحْيَتِهِ إِلَّا أَرْبَعَ عَشْرَةَ شَعْرَةً بَيْضَاءَ.
ترجمہ : حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے سر مبارک اور ڈاڑھی مبارک میں چودہسے زیادہ سفید بال شمار نہیں کیے۔
زبدہ:
1: حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے سفید بال بہت ہی کم تھے لیکن ان کی تعداد میں اختلاف ہے۔بعض روایات سے چودہ، بعض سےسترہ،اٹھارہ اور بعض سےبیس معلوم ہوتے ہیں مگریہ اختلاف بھی کوئی حقیقی اختلاف نہیں ہے۔ یہ اختلاف مختلف زمانوں کی وجہ سے ہے یا پھر گننے میں فرق لگا ہے یعنی گننے میں اشتباہ ہوا ہے۔
2: حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے خضاب فرمایا یا نہیں؟ اس میں علماء کا اختلاف ہے۔ بعض حضرات خضاب لگانے کے قائل ہوئے ہیں اور بعض حضرات فرماتے ہیں کہ بال جب سفید ہوتا ہے تو اکثر اول سرخ ہوتا ہے پھر سفید اور حضر ت پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ بھی ایسا ہی معاملہ تھا ۔امام ترمذی علیہ الرحمۃ کی تحقیق یہ ہے کہ آپ کے بالوں کو خضاب کرنے کی نوبت ہی نہیں آئی کیونکہ آخری عمر تک بہت کم تعداد میں بال مبارک سفید ہوئے تھے جو کہ آپ کی کنپٹیوں پر تھے یا مانگ نکالنے کی جگہ پر چند ایک بال سفید تھے مگر جب آپ سر مبارک میں تیل لگاتے تھے تو