ترجمہ: حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے پوچھا گیا کہ حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے خضاب لگایا تھا؟ تو انہوں نے جواب دیا:جیہاں۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ : حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَاصِمٍ قَالَ : حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ قَالَ : حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ ، عَنْ أَنَسٍ قَالَ : رَأَيْتُ شَعْرَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَخْضُوبًا.
ترجمہ: حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے بال مبارک کو خضاب کیے ہوئے دیکھا۔
زبدۃ:
1: حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے خضاب فرمایا یا نہیں؟ اس بارے میں علماء کا اختلاف گذشتہ باب میں ذکر کر دیا گیا ہے، البتہ خضاب لگانے کے بارے میں حنفیہ کی رائے یہ ہے کہ خضاب مستحب ہے البتہ سیاہ خضاب لگانا مکروہ ہے اور شافعیہ کے نزدیک خضاب سنت ہے لیکن سیاہ خضاب لگاناحرام ہے ۔
2: ”خضاب“ ہر اس چیز کو کہتے ہیں جس سے بالوں کو رنگا جاتا ہے۔ یہچیز مہندی، دسمہ،کتمیا کوئی اور جدیدمرکب چیز ہو خضاب ہی کہلاتی ہے ۔