فَإِذَا هُوَ مِثْلُ زِرِّ الْحَجَلَةِ.
کہ وہ چکور کے انڈے جیسی تھی۔ چکور کا انڈہ مرغی کے انڈے سے ذرا چھوٹا اور کبوتری کے انڈے سے ذرا بڑا ہوتا ہے۔بعض کہتے ہیں کہ جس طرح مسہری کی چادر کے ساتھ لٹکنے والی گھنڈی ہوتی ہے جو کبوتر کے انڈے کے برابر بیضوی شکل میں ہوتی ہے مہرِ نبوت بھی اسی کی مانند تھی۔
(حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ کی روایت کے الفاظ یوں ہیں:
غُدَّةً حَمْرَاءَ مِثْلَ بَيْضَةِ الْحَمَامَةِ.
یعنی مہر ِنبوت سرخ رسولی جیسی تھی اور مقدار میں کبوتر کے انڈے کے برابر تھی۔
(حضرت ابو زید عمر بن اخطب انصاری رضی اللہ عنہ کی روایت کے الفاظ یہ ہیں:
شَعَرَاتٌ مُجْتَمِعَاتٌ.
یعنی چند بالوں کا مجموعہ تھا۔
(حضرت ابو سعیدخدری رضی اللہ عنہ کی روایت کے الفاظ یہ ہیں:
كَانَ فِي ظَهْرِهِ بَضْعَةٌ نَاشِزَةٌ.
آپ کی پشت مبارک پر گوشت کا ٹکڑا ابھرا ہوا تھا ۔
( حضرت عبداللہ بن سرجس رضی اللہ عنہ کی روایت کے الفاظ یہ ہیں:
عَلَى كَتِفَيْهِ مِثْلَ الْجُمْعِ حَوْلَهَا خِيلاَنٌ كَأَنَّهَا ثَآلِيلُ.
یعنی مہرِ نبوت آپ کے دونوں کندھوں کے درمیان مٹھی کی طرحتھی جس کے چاروں طرف تل تھے جو مسوں کے برابر تھے۔
ان تمام روایات کا خلاصہ اور زبدہ یہ ہے کہ حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی پشت مبارک پر دونوں کندھوں کے درمیان گوشت کا ابھرا ہوا ایک بیضہ نما(انڈے کی طرح)حصہ تھا اور اس پر بال بھی تھے۔
مذکورہ روایات میں اختلاف کوئی حقیقی اختلاف نہیں کیونکہ یہ سب تشبیہات