نے فرمایا: آج کے بعد تیرے والد پر کوئی تکلیف نہیں رہے گی، آج تیرے باپ پر وہ بھاری چیز اتری ہے (یعنی موت) جو کہ قیامت کے دن تک کسی بھی فرد کو نہیں چھوڑے گی۔
حدیث: حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص کے دو بچے ذخیرہ آخرت بنگئے (یعنی بچپن میں ہی فوت ہو گئے)تو اللہ تعالیٰ انکی بدولت ایسے شخص کو ضرور جنت میں داخل فرمائیں گے۔ام المؤمنین(میری امی ) عائشہ رضی اللہ عنہا نے عرض کیا: حضرت! جس کا ایک ہی بچہ ذخیرہ آخرت بناہو تو اس کا کیا حکم ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس کا ایک بچہ ہی ذریعہ آخرت بنا ہوتووہ بھی بخش دیا جائے گا۔ حضرت ام المؤمنین(میری امی)عائشہ رضی اللہ عنہا سے عرض کیا: جس کا ایک بچہ بھی ذریعہ آخرت نہ بنا (یعنی ایک بچہ بھی نابالغی میں فوت نہ ہوا) تواس کا کیا حکم ہے؟ حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس کے لیے میں ذخیرہ آخرت ہوں، اس لیے کہمیری وفات کا رنج اور صدمہ تو سب سے زیادہ ہوگا۔
زبدۃ:
ایک روایت میں ہے کہ جب کسی شخص کو کوئی مصیبت پہنچے تو میری جدائی کی مصیبت سے تسلی حاصل کرےیعنی یہ سوچے کہ جب حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی جدائی کو برداشت کرلیا تو باقی مصائب کی اس کے مقابلہ میںکیا حیثیت ہے؟
زبدۃ:
حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے مرض کی ابتداء سر کے درد سے ہوئی۔اس روز حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم حضرت ام المؤمنین(میری امی) عائشہ رضی اللہ عنہا کے مکان پر تشریف فرماتھے۔ اسکے بعد حضرت ام المؤمنین(میری