تلاش کر لیتے تھے، بکری کا دودھ بھی خود ہی دوہ لیتے تھے اور اپنے کام بھی خود ہی کیا کرتے تھے۔
زبدۃ:
حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے مبارک کپڑوں میں جوں کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کیونکہ جوں تو میل کچیل اور پسینہ کی وجہ سے ہوتی ہےاور حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے بدن مبارک پر میل کچیلکا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا اور پسینہ مبارک تو گلاب سے بھی زیادہ خوشبودار ہوتا تھا۔سوال یہ ہے کہ گلاب جیسے پسینہ کے ساتھ جوں کا کوئی جوڑ نہیں ہے توپھر جوں تلاش کرنے کا کیا مطلب ہے؟
محدثین فرماتے ہیں کہ حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلماس غرض سے تلاش فرماتے تھےکہ ممکن ہے کہ کسی دوسرے کے کپڑے سے آپ کے کپڑے پر چڑھ گئی ہو۔ بعض محدثین اس سے بھی عمدہ جواب ارشاد فرماتے ہیں کہ یہ امت کی تعلیم کی غرض سے تھاکہ جہاں صفائی اتنی کہ طہارت کو بھی رشک آئے جب وہ اس قدر صفائی کا اہتمام فرماتے ہیں تو امتی کو خود ہی خیال کرنا چاہیے۔
حدیث: حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ صحابہ رضی اللہ عنہم کے نزدیک اس دنیا میں حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم سے زیادہ کوئی شخصیت محبوب نہ تھی مگر اس کے باوجود وہ حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم کودیکھ کر اس وجہ سے کھڑے نہ ہوتے تھےکہ حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم اس کو پسند نہ فرماتے تھے۔
زبدۃ:
کسی شخص کی آمد پرکھڑے ہونے میں بہت سی احادیث میں ممانعت بھی آئی ہےاور بہت سی احادیث سے اجازت بھی ثابت ہے۔ خود حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم اپنی پیاری لخت جگر حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کی آمد پر کھڑے ہوتے، پیار