زبدۃ:
اس عورت نے خاوند کی چار صفتیں بیان کی ہیں؛
[۱]: بلند ستونوں والاہے یعنی بڑی بڑی کوٹھیوں کا مالک ہے۔
[۲]:بڑی راکھ والاہےیعنی مہمان نواز ہےکہ کھانا اس کے گھربہت پکتاہےاس لیے راکھ بھی بہت زیادہ ہوتی ہے۔
[۳]: لمبے قد والاہےیعنی مردوں میں مناسب لمبے قدکاہوناحسن کی علامت ہے۔
[۴]: مجلس کے قریب والاہےیعنی دارالمشورہ کے قریب اس کاگھر ہے۔ ایک مطلب تویہ ہے کہ لوگ اس سے بہت زیادہ مشورہ کرتے ہیں، اس لیے گھر ہی مشورہ کی جگہ کے قریب ہےتاکہ آنے میں دیر نہ ہو، جب ضرورت پڑی فوراًبلالیا۔ دوسرا مطلب یہ ہےکہ چونکہ مشورہ کے لیے لوگ جمع ہوتے ہیں اور ان کے کھانے کابندوبست کرناپڑتاہےتواس نے گھر قریب ہی بنایاہواہےتاکہ کھانا جب چاہیں آ سکے۔
دسویں عورتنے کہا کہ میراخاوندمالک ہےاور مالک کاکیاحال بیان کروں! مالک ان سب خاوندوں سے بہتر ہےجن کاذکر ان عورتوں نے کیاہے۔اس کے اونٹ باہر چرنے کے لیے بہت کم جاتے ہیں، اکثر گھر کے قریب بیٹھے رہتے ہیں، جب وہ باجے کی آوازسنتےہیں تویقین کرلیتے ہیں کہ ان کے ذبح ہونے کاوقت قریب آگیاہے۔
زبدۃ:
اس عورت کا نام کبشہ بنت مالک ہے۔اس نے بھی خاوند کی تعریف کی ہےیعنی میرے خاوند کے ہاں مہمانداری بہت کثرت سے ہوتی ہے،اس لیے اونٹ چرنے کے لیے نہیں جاتے بلکہ گھر کے قریب بیٹھے رہتے ہیں تاکہ جب ضرورت پڑےتوفوراًذبحکیا جاسکےاور جب کوئی مہمان آتاہےتویہ اسکی خوشی میں پہلے شراب کباباور باجے کابندوبست کرتاہے۔ باجے کی آواز سنتےہی اونٹ سمجھ جاتے ہیں کہ اب